کراچی:

کسٹمز حکام کی کاوشوں کی بدولت بندرگاہوں سے گھی اور تیل کی کلیئرنس کا مسئلہ حل ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں ممکنہ قلت کا خدشہ ختم ہوگیا ہے لہٰذا رمضان المبارک میں گھی و خوردنی تیل کی بلا تعطل فراہمی جاری رہے گی۔

پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے ایسوسی ایشن کے اجلاس میں ممبران کو بتایا کہ اس بحران کو حل کرانے چیف کلکٹر کسٹم جمیل ناصر، کلکٹر پورٹ قاسم نیر شفیق سمیت دیگر اعلیٰ حکام کی ذاتی نوعیت کی کوششیں شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گھی اور کوکنگ آئل کی کمی سے متعلق تمام قیاس آرائیاں دم توڑ چکی ہیں۔ رمضان المبارک میں گھی اور تیل کی ممکنہ قلت کے باعث قیمتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ختم ہوگیا۔

شیخ عمر ریحان نے کہا کہ کسٹم حکام نے پورٹ پر خوردنی تیل کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کر دیا ہے، پورٹ پر کلیئرنس کا مسئلہ حل ہوگیا ہے جس کے باعث وافر مقدار میں گھی و خوردنی تیل کی فراہمی جاری رہے گی۔

انہوں نے وزارت میری ٹائم افیئرز اور پورٹ قاسم اتھارٹی سے اپیل کی کہ شپمنٹس کی ڈیمریجز کا مسئلہ ابھی تک زیر التوا ہے، پورٹ پر جگہ نہ ہونے کے باعث ممبران کو ڈیمریج جرمانوں کا اب بھی سامنا ہے۔ ان ڈیمریج چارجز اور جرمانوں سے ممبران کو شدید نقصان کا خدشہ ہے۔

شیخ عمر ریحان نے پورٹ حکام سے اپیل کی کہ خوردنی تیل کی شپمنٹس پر ڈیمریجز اور دیگر جرمانے ختم کیے جائیں۔

چیئرمین پی وی ایم اے نے کہا کہ ملک میں خوردنی تیل اور گھی کی سپلائی بحال ہوگئی ہے جس سے آنے والے دنوں میں کسی قسم کی قلت کا کوئی امکان نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خوردنی تیل گھی اور تیل کی

پڑھیں:

سندھ حکومت: ہیموفیلیا کےمریضوں کو 6 ماہ تک ہملیبرا تھراپی کی سہولت

کراچی (اسٹاف رپورٹر) خون بہنے کی بیماری ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری۔ پاکستان میں حکومت سندھ ایک بار پھر سب سے آگے۔ ملک میں پہلی بار حکومت سندھ کی جانب سے ہیموفیلیا کے 22 مریضوں کے علاج کے لیے چھ ماہ کی ہملیبرا تھراپی کی امداد کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے محکمہ صحت کے ذریعے ہیموفیلیا جیسی مہنگی بیماری کے 22 مریضوں کے لیے چھ ماہ کی ہملیبرا تھراپی کی امداد فراہم کر دی ہے۔ اس تھراپی کی پہلی خوراک ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے سینٹر میں سیکریٹری صحت سندھ ریحان بلوچ کی موجودگی میں دی گئی۔

قبل ازیں سیکریٹری صحت سندھ ریحان بلوچ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کے سینٹر ناظم آباد پہنچے۔ سیکریٹری سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر درناز بھی سیکریٹری صحت کے ہمراہ تھیں۔ بانی و سی ای او راحیل احمد نے ریحان بلوچ کا استقبال کیا۔ ریحان بلوچ نے اپنے سامنے ہیموفیلیا کے مریضوں کو ہملیبرا تھراپی کی پہلی ڈوز لگوائی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے راحیل احمد کا کہنا تھا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کے ساتھ سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی کوششوں اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے تعاون کی وجہ سے علاج میں یہ تعاون ممکن ہوا ہے۔ حکومت سندھ کا ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے تعاون قابل تعریف ہے۔ سوسائٹی میں ہیموفیلیا کے 1400 سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں، سب کو یہی علاج ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں محکمہ صحت مزید بچوں کے لیے بھی یہی علاج فراہم کرے گا۔ دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری صحت ریحان بلوچ نے کہا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کی خدمات قابل تعریف ہیں، ہیموفیلیا سینٹر کا دورہ کر کے بیماری کے بارے میں انہیں بہت کچھ نیا پتہ چلا۔ حکومت ہیموفیلیا مریضوں کی مدد بتدریج بڑھاتی جائے گی۔

اس دوران گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری ایس بی سی اے ڈاکٹر درناز جمال نے بتایا کہ محکمہ صحت نے 2022 میں بھی چھ مریضوں کا علاج فراہم کیا تھا، اب یہ دوسرا موقع ہے کہ اس بیماری میں حکومت مدد کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہیموفیلیا سوسائٹی کے ساتھ مل کر کراچی کے ایک بڑے اسپتال میں ہیموفیلیا یونٹ بنانے جا رہی ہے۔ اس موقع پر صدر انیس الرحمان، دیگر اراکین رانا شاہد داؤد، اصغر علی ور ویمن گروپ لیڈر قراہ العین سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، ملی یکجہتی کمیٹی کا اجلاس، مختلف امور سے متعلق فیصلے
  • گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ
  • سندھ حکومت: ہیموفیلیا کےمریضوں کو 6 ماہ تک ہملیبرا تھراپی کی سہولت
  • رمضان المبارک میں سندھ کے تعلیمی اداروں میں تدریسی اوقات کار کیا ہوں گے؟
  • رمضان المبارک میں تعلیمی اداروں کے تدریسی اوقات کار کیا ہوں گے؟
  • رمضان المبارک سے قبل گھی اور کوکنگ آئل مزید مہنگے ہو گئے
  • سندھ: رمضان المبارک میں اسکولوں کے لیے تدریسی اوقات کار جاری
  • حکومت کو رمضان المبارک میں چینی کی قیمت کم کروانے میں مشکلات کا سامنا
  • امتحانات سے متعلق طالبعلموں کیلئے بڑی خبر آ گئی