کراچی:سندھ حکومت نے ہیوی ٹریفک کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ہیں جن میں ڈمپرز کی ٹائمنگ تبدیل کی گئی ہے۔ اب ڈمپرز رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک ہی چل سکیں گے۔ اس بات کا اعلان سندھ کے وزیر شرجیل انعام میمن نے وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے بعد کیا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت سندھ تمام ہیوی گاڑیوں کی فٹنس پر توجہ دے گی، اور اب ہر گاڑی کو فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ضروری ہو گا۔ محکمہ ٹرانسپورٹ تمام گاڑیوں کی فٹنس چیک کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ایکسائز نے 80 ہزار نمبر پلیٹس تیار کی ہیں جو گاڑی مالکان کو فراہم کی جائیں گی۔ گاڑیوں کے جعلی نمبر پلیٹس یا بغیر لائسنس چلانے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

صوبائی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ واٹر بورڈ اپنے ٹینکرز کے لیے بار کوڈ فراہم کرے گا، اور بار کوڈ کے بغیر ان ٹینکرز کو چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی دیگر صوبوں سے آنے والی گاڑیوں کو سندھ کا فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازم ہو گا۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

کراچی میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلیے وزیر داخلہ سندھ کی ہدایات

کراچی: وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہدایات جاری کر دیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں ٹریفک حادثات کی روک تھام اور سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے حوالے سے مؤثر اقدامات پر غور کیا گیا۔

وزیر داخلہ سندھ نے اجلاس کے دوران کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے دن کے اوقات میں کچرے کے علاوہ تمام بڑی گاڑیوں پر پابندی عائد کی جائے گی، اس کے علاوہ سڑکوں کو بلا جواز بند کرنے والے افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کمرشل گاڑیوں کے علاوہ دیگر ہیوی ٹریفک کی شہر میں داخلے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے، یہ پابندی 11 بجے رات سے لے کر 6 بجے صبح تک نافذ ہو گی، سالڈ ویسٹ اینڈ مینجمنٹ کی گاڑیوں کے علاوہ ساڑھے تین ہزار ہیوی گاڑیوں کی 15 دن میں ٹیگنگ کی جائے گی، اس کے بعد اگر ان گاڑیوں کی ٹریکنگ نہیں کی جاتی تو ان کا چالان کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے تھانہ اور ٹریفک پولیس کا باہمی تعاون ضروری ہے، اس کے علاوہ شہر میں ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو چالان کے اجراء کے اختیارات دیے جائیں گے اور اس حوالے سے 500 پولیس افسران کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ شہر کی سڑکوں پر حادثات کو کم کرنے کے لیے باڈی وارن کیمراز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

 آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اس بات پر زور دیا کہ ٹریفک کے قوانین کی پیروی کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک مؤثر تشہیری مہم چلائی جائے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اس بات پر زور دیا کہ جان لیوا حادثات کی روک تھام کے لیے مشترکہ طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی گاڑیاں قانون کی خلاف ورزی کرتی ہیں تو ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے۔

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے اجلاس میں بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر 35 ہزار چالان کیے جاتے ہیں اور شہر کے تین روٹس پر بھاری گاڑیاں، جن میں زرعی اجناس، تعمیراتی میٹیریلز اور خوردنی اشیاء شامل ہیں، 24 گھنٹے مصروف رہتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈمپرز کِس وقت چلیں گے؟ سندھ حکومت کے ہیوی ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے
  • ڈمپرز پر سندھ حکومت نے5 روز میں ہی فیصلہ بدل دیا
  • روڈ بند کرنے پر مقدمہ درج کیا جائیگا، وزیر داخلہ سندھ
  • کراچی میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلیے وزیر داخلہ سندھ کی ہدایات
  • ڈمپر اور ٹینکرز نذر آتش کرنے پر اکسانے کے الزام میں آفاق احمد گرفتار
  • کراچی میں ڈمپر و ٹینکرز جلائے جانے کے واقعات، وزیر داخلہ سندھ کا سخت نوٹس
  • کراچی؛ ڈمپرز اور ہیوی ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کے حیران کن اعداد و شمار
  • پانی ٹینکرز ، ہیوی ٹریفک دن میں سڑکوں پر آنے سے گریز کریں،آفاق احمد
  • شہریوں کا دن میں ہیوی ٹریفک اوقات کار کی خلاف ورزی پر احتجاج