اوپن اے آئی نے ایلون مسک کی 97.4 ارب ڈالرز کی پیشکش کیوں ٹھکرائی؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
مشہور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کمپنی اوپن اے آئی نے ایلون مسک کی 97.4 ارب ڈالرز کی پیشکش کو مسترد کرنے کی وجہ سامنے لاتے ہوئے وضاحت دی ہے۔
اوپن اے آئی نے حال ہی میں وفاقی عدالت میں ایک خط جمع کرایا، جس میں بتایا گیا کہ ایلون مسک کی جانب سے کی گئی پیشکش اوپن اے آئی کے خلاف دائر کردہ مقدمے سے متصادم ہے۔
اس مقدمے میں یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی کی تخلیق کے لیے استعمال ہونے والے اثاثے نجی مفادات کے لیے نہیں ہونے چاہئیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک کی پیشکش کا مطلب یہ ہوگا کہ اوپن اے آئی کے تمام اثاثے انہیں اور ان کے ذاتی سرمایہ کاروں کو منتقل کر دیے جائیں گے۔
اس سے قبل، ایلون مسک نے اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین اور دیگر عہدیداروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ کمپنی کے منافع بخش ادارے میں تبدیل ہونے کی کوشش کو روکا جائے۔
ایلون مسک کے دائر کردہ مقدمے میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اوپن اے آئی کے اثاثے ایک خیراتی ٹرسٹ کے تحت رہنے چاہئیں اور انہیں نجی مفادات کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے 2015 میں سیم آلٹمین کے ساتھ مل کر اوپن اے آئی کی بنیاد رکھی تھی، جو ایک غیر منافع بخش ادارہ تھا، مگر 2022 میں دونوں نے راستے الگ کر لیے اور 2023 میں ایلون مسک نے اوپن اے آئی کے مقابلے میں اپنا نیا اے آئی اسٹارٹ اپ “ایکس اے آئی” قائم کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایلون مسک کی
پڑھیں:
افغانستان کو چینی برآمد میں سالانہ 25 کروڑ 67 لاکھ 60 ہزار ڈالرز اضافہ
سالانہ بنیادوں پرافغانستان کو چینی برآمد میں 25 کروڑ 67 لاکھ 60 ہزار ڈالرز اضافہ ہوا۔
ذرائع وزارت تجارت کے مطابق جولائی تا جنوری افغانستان کو چینی برآمد 26 کروڑ 26 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہی۔ گزشتہ سال اس عرصےمیں افغانستان کو چینی کی برآمد محض 59 لاکھ 30 ہزار ڈالرز تھی۔
ذرائع کے مطابق افغانستان کو پاکستانی برآمدات میں سب سے زیادہ حصہ چینی کا ہے۔ گزشتہ 10 ہفتے کے دوران چینی کی اوسط قیمت 21 روپے 26 پیسے فی کلو بڑھی ہے۔ ملک میں چینی کی قیمت 160 روپے فی کلو تک ہے۔ وفاقی حکومت نے 2024 میں چینی کی برآمد کی اجازت دی تھی۔ جولائی تا اکتوبر ساڑھے 7 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ اکتوبر میں 5لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔