جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی کے لیے بار ایسوسی ایشنز اور وکلا کے ساتھ ہیں۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطا نے سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔

ملاقات  کے دوران بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میر عطاءاللہ لانگو، انجنئیر ضیاء الرحمان بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رائوف عطاء نے مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کی اور ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قانون کی بالادستی کیلئے جے یوآئی بار ایسوسی ایشنز اور وکلاء کے ساتھ ہے۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کہ آئی ایم ایف مشن  نے بھی سپریم کورٹ بار ایسوسی سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے، آئی ایم مشن کی کل سپریم کورٹ بار کیساتھ ملاقات ہوگی۔

زرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے بذریعہ ای میل سپریم کورٹ سے رابطہ کیا، ملاقات کل تین بجے ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کورٹ بار ایسوسی سپریم کورٹ بار

پڑھیں:

آئی ایم ایف مشن کی صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے ملاقات

صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے آئی ایم ایف مشن نے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ بلوچستان، سندھ کی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور، میر عطا اللہ لانگو اور بیرسٹر سرفراز میتلو بھی موجود تھے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کا ایجنڈا عدالتی کارکردگی، معاہدوں کے نفاذ جیسے امور پر بات چیت کرنا تھا۔ ملاقات قریباً ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ عدالتی کارکردگی آئی ایم ایف مشن کے بنیادی خدشات میں سے ایک معلوم ہوتا ہے۔ مشن نے معاہدوں کے نفاذ اور جائیداد کے حقوق کے مسائل کے بارے میں بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے مشن کے سوالات کا تفصیلی اور حقائق پر مبنی جواب فراہم کیا، صدر سپریم کورٹ بار نے عدالتی کارکردگی کی اہمیت کو تسلیم کیا، ایک متحرک اور خودمختار عدالتی نظام کے لیے عدالتی کارکردگی بنیادی شرط ہے۔ صدر نے عدالتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اہم کوششوں کے حوالے سے مشن کو آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف مشن ایک بار پھر سپریم کورٹ بار سے کیوں ملاقات کرنا چاہتا ہے؟

عدالتی کارگردگی بہتر بنانے کے لیے عدالتی اور قانون سازی کے پہلوؤں سے کوششیں جاری ہیں، مشن کو چیف جسٹس کی جانب سے عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ ای فائلنگ سسٹم کا نفاذ، کیس مینجمنٹ سسٹم کی از سرِ نو تشکیل سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ زیر التوا مقدمات کا فوری فیصلہ، سپریم کورٹ میں ویڈیو لنک سہولت کے آغاز کے حوالے سے مشن کو آگاہ کیا۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بتایا کہ حال ہی میں متعارف کردہ 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدالتی خودمختاری کو بہتر بنانا ہے۔ ترمیم کے تحت ایک آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جو زیادہ پیچیدہ، اعلیٰ سطح کے سیاسی و آئینی مقدمات کو نمٹائے گا۔ صدر نے ججز کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک ادارہ جاتی نظام کی موجودگی بارے بھی آگاہ کیا۔

مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، آئی ایم ایف مشن کی جانب سے مذکورہ امور سے متعلق سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ ایسوسی ایشن کے ساتھ شیئر کیا جائے گا، مشن کے سوالنامے کے جواب میں تفصیلی جوابات، تجاویز، اور سفارشات فراہم کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

26ویں آئینی ترمیم آئی ایم ایف مشن صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ بار کے صدر کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات
  • سونے کی قیمت میں سیکڑوں روپےکی کمی آگئی، موجودہ قیمت جانیں
  • آئی ایم ایف مشن کی صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے ملاقات
  • فیصل آباد فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن پریس کلب (رجسٹرڈ) کی جانب سے ممبران میں یونین کارڈز تقسیم، صدر و سیکرٹری سمیت سینئرز کی بھرپور شرکت
  • خون کے آخری قطرے تک فلسطین کے عوام کے ساتھ رہیں گے،فضل الرحمان
  • ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے، ڈی آئی جی ٹریفک
  • کراچی؛ جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کیلیے حکمت عملی مرتب
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے وقف قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا