Islam Times:
2025-04-15@11:44:02 GMT

مودی کے بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

مودی کے بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی آبروزیری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد سے روکنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت ہر سال 13 فروری کو خواتین کا ”قومی دن“ مناتا ہے تاہم تلخ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں خواتین کو بڑے پیمانے پر تشدد، آبروریزی اور بدسلوکی کا سامنا ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی کے دور حکومت میں بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور بھارت اس وقت عصمت دری اور صنفی بنیاد پر تشدد کے واقعات میں دنیا میں سرفہرست ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت آبروریزی کا نشانہ بنتی ہے جب کہ ہر 30 گھنٹے میں ایک خاتون کو اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنایا جاتا ہے، دہلی کو عصمت دری کی راجدہانی کا نام دیا گیا ہے جہاں گزشتہ چند سالوں میں لڑکوں کی آبروریزی کے کئی بھیانک واقعات پیش آئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت میں خواتین کو عام طور پر دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے، نئی دہلی خواتین کے لیے خطرناک ترین شہروں میں شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی آبروزیری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد سے روکنا ہے۔

بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے متنازعہ علاقے میں جنوری 1989ء سے رواں برس فروری تک 11 ہزار 2 سو 65 کشمیری خواتین کو اجتماعی آبروریزی اور بے مرمتی کا نشانہ بنایا جبکہ اس عرصے کے دوران فورسز کی جابرانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 22ہزار 9سو 80خواتین بیوہ ہوئیں۔ بہت سی کشمیری خواتین ”آدھی بیواﺅں“ کی حیثیت سے زندگی گزارنے پر مجہور ہیں جن کے شوہروں کو بھارتی فوجیوں نے لاپتہ کر دیا ہے۔ حریت رہنماوں اور انسانی حقوق کے محافظوں نے کہا ہے کہ بھارت ”خواتین کا قومی دن“ منانے کا کوئی حق نہیں رکھتا کیونکہ دنیا کے سب سے بڑے نام نہاد جمہوری ملک اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی جو حالت زار ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی آبروریزی کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور 10 لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں نے خواتین اور بچوں سمیت تمام کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں خواتین کے خلاف تشدد کی بڑھتی ہوئی لہر مہذب دنیا کے لیے ایک واضح چیلنج ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کا نوٹس لے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی بھارت میں خواتین خواتین کے خواتین کو کے خلاف

پڑھیں:

عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے، علی رضا سید

برسلز سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ضلع کشتوار میں تین کشمیریوں کی شہادت ماورائے عدالت قتل کی تازہ ترین مثال ہے جس کے بارے میں بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تین افراد جھڑپ کے نتیجے میں مارے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے۔ذرائع کے مطابق علی رضا سید نے برسلز سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ضلع کشتوار میں تین کشمیریوں کی شہادت ماورائے عدالت قتل کی تازہ ترین مثال ہے جس کے بارے میں بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تین افراد جھڑپ کے نتیجے میں مارے گئے جبکہ مقامی لوگوں کے مطابق بھارتی فوج نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ان نوجوانوں کو شہید کیا ہے۔ علی رضا سید نے بتایا کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج نے تلاشی کارروائی کے دوران علاقے کا محاصرہ کیا اور اس موقع پر تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی عالمی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں روزانہ کی بنیاد پر کشمیری عوام کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ قابض افواج نہ صرف کشمیری شہریوں کو ماورائے عدالت قتل اور غیر قانونی طور پر گرفتار کر رہی ہیں بلکہ خواتین، بزرگوں اور بچوں کو بھی نہیں بخشا جا رہا۔ںانہوں نے کہابکہ گھروں پر چھاپے اور غیرقانونی نظربندیاں روز کا معمول ہے۔ علی رضا سید نے کہاکہ ان ہتھکنڈوں کا مقصد کشمیریوں کی آواز کو دبانا اور تحریکِ آزادی کو کچلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام اب دبا ئو ڈال کر بعض کشمیریوں سے تحریک آزادی کشمیر کے خلاف بیانات دلوا رہے ہیں۔ یہ بھارت کا انتہائی اوچھا ہتھکنڈا ہے اور ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیا کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے جس کا پرامن حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بااثر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو ان کا جائز حق خودارادیت دلوانے کے لیے بھارت پر سیاسی اور سفارتی دبائو ڈالیں۔

متعلقہ مضامین

  • ترکی: منظم جرائم کے خلاف آپریشن، 200 سے زائد ملزمان گرفتار
  • مسلم مخالف وقف بل کے خلاف بھارت بھر میں پرتشدد مظاہرے
  • مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت
  • بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • حادثہ سے بڑا سانحہ
  • بھارت: سب سے بڑے بینک فراڈ میں ملوث ملزم بیلجیم میں گرفتار
  • عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے، علی رضا سید
  • مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
  • بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
  • پاکستان میں عورتوں سے بدسلوکی میں اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ