Daily Ausaf:
2025-02-13@11:30:52 GMT

ٹرمپ کے پیٹ میں مروڑ

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

اسرائیل نے مشہور محاورہ ۔مرتے کیا نہ کرتے۔ کے تحت فلسطینی جانبازوں کے ساتھ امن معاہدہ کرتولیا مگر اس کے پیٹ میں دوبارہ وحشیانہ جنگ مسلط کرنے کے لیے مسلسل مروڑ اٹھ رہے ہیں اور اب کی بار نکے کی بجائے اس کا ابا یعنی ٹرمپ زیادہ متحرک دکھائی دے رہا ہے ،ٹرمپ کو سب سے زیادہ پریشانی اس بات کی لاحق ہے کہ اس کی مبینہ دھمکیوں اور اشتعال انگیزیوں کو کوئی بھی ملک اور حکمران سیریس نہیں لے رہا بلکہ الٹا ٹرمپ کی پریشانی اور ہذیانی کو دیکھ کر سب لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔حیرت کی بات یہ ہے کہ ٹرمپ خود اپنے ماضی کو پیچھے پلٹ کر بھی نہیں دیکھ پا رہا یہی وہ ٹرمپ تھا جس نے بھڑکیں مارتے مارتے بالآخر افغان طالبان کے سامنے امن معاہدے کی صورت میں گھٹنے ٹیک دئیے تھے ۔پھر فلسطین کو جہنم بنانے کی بار بار دھمکیاں دینے کے باوجود اسرائیل کو ذلت آمیز امن معاہدے کی دلدل سے بھی نہیں بچا سکا اور اب یہ چلا ہوا کارتوس 80 سالہ بیکار بڈھا فلسطینیوں کو دوبارہ جنگ چھیڑنے اور فلسطین سے بے دخل کرنے کی دھمکیاں دینے لگا اس پر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کھسیانی بلی کھمبا نوچے ۔
دنیا بھر کے حکمرانوں نے ٹرمپ کے ان اشتعال انگیز بیانات کو دو ٹوک انداز سے مسترد کر دیا ہے۔ سعودی بادشاہ محمد بن سلمان نے تو جوش خطابت میں یہاں تک کہہ دیا کہ ہم جنگ لڑنے والے لوگ ہیں اور ہم نے ہی تمہیں جنگ تبوک میں بھی شکست دی تھی ہم آزاد فلسطینی ریاست کے حق سے کبھی بھی دست بردار نہیں ہوں گے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہوگا ۔سعودیہ کے ایک رکن شوریٰ نے بھی نہلے پر دہلا مارتے ہوئے یہ کہہ دیا کہ اگر ٹرمپ امن کا علمبردار بننا چاہتا ہے تو فلسطینیوں کو سعودی عرب میں بسانے کی بجائے اسرائیل کے یہودیوں کو الاسکا میں آباد کر لے ۔ترکی کے طیب اردگان نے بھی حسب روایت جاندار موقف اپنایا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو سعودی عرب میں آباد کرنے کی بجائے غزہ کی آباد کاری کے لیے سو ملین ڈالر کا فوری بندوبست کرے ۔اس کے علاوہ مصر اردن اور پاکستان کی حکومتوں نے بھی ٹرمپ کے حالیہ مضحکہ خیز اور ناقابل عمل بیانات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے لیکن ایسے مواقع پر مذمت کافی نہیں ہوتی۔ بقول شاعر ۔
مرمت والے کاموں میں مذمت کا دخل کیا ہے؟
مریضان مذمت کو یہی کھل کر بتانا ہے
اور تواور اسرائیلی عربوں نے بھی ٹرمپ منصوبے کی مخالفت کردی اسرائیل میں رہنے والے فلسطینی عرب بھی غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے خلاف میدان میں آگئے ہیں۔ ہفتے کے روز اسرائیل میں عربوں کی سب سے بڑی آبادی ام الفحم کے ہزاروں عربوں نے ٹرمپ منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں عرب نمائندوں نے شرکت کی اور بیانات کئے۔ اس مظاہرے کا انتظام سپریم فالو اپ کمیٹی نے کیا تھا۔ خیال رہے کہ اسرائیل کے رہنے والے عربوں کو عرب اڑتالیس یا عرب الخط الاخضر کہا جاتا ہے یہ وہ عرب ہیں جن کے آبائو واجداد نے 1948ء میں اسرائیل کے قیام کے دوران النکبہ میں نقل مکانی نہیں کی اور ثابت قدم رہ کر مظالم برداشت کرکے اپنی زمین نہیں چھوڑی ۔ اس وقت عرب کی تعداد 2.

104 ملین ہے۔ جو مجموعی اسرائیلی آبادی کے21فیصد ہیں ۔ فلسطین کے حقیقی وارث اور امت مسلمہ کے اصل نمائندے حماس کے جانبازوں نے ٹرمپ کے بیہودہ بیانات اور اسرائیل کی جانب سے امن معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں پر انتباع جاری کرتے ہوئے مزید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی تاحکم ثانی معطل کر دی اس حوالے سے تازہ ترین رپورٹ ملاحظہ فرمائیے ۔حماس نے مزید قیدیوں کی رہائی موخر کردی ۔حماس نے معاہدے کی شرائط پر پابندی کا اعادہ کیا ہے، بشرطیکہ قابض صیہونی بھی اس کی پابندی کریں۔ حماس نے معاہدے کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں بروقت پوری کی ہیں۔ تاہم، صیہونی قابضین نے معاہدے کی شرائط کی متعدد خلاف ورزیاں کی ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:
-1شمالی غزہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی میں تاخیر-2فلسطینی عوام پر گولہ باری اور فائرنگ کرکے متعدد افراد کو قتل کرنا-3 پناہ گاہوں کے لئے ضروری سامان(خیمے، پریفابریکیٹڈ گھر) ایندھن، اور ملبے کو ہٹانے والی مشینری کی رسائی میں رکاوٹیں کھڑی کرنا تاکہ لاشوں کو نکالا جا سکے۔ -4 دوائیوں اور ہسپتالوں اور صحت کے شعبے کی بحالی کے لئے ضروری سامان کی ترسیل میں تاخیر۔ حماس نے قابضین کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دی ہے اور انہیں فوری طور پر ثالثوں تک پہنچایا ہے۔ لیکن، صیہونی اب بھی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔قیدیوں کی رہائی میں تاخیر عہد شکن قابضین کے لئے ایک انتباہ ہے اور انہیں معاہدے کی شرائط کو مکمل طور پر پورا کرنے پر مجبور کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ قیدیوں کی منتقلی کے شیڈول سے پانچ دن پہلے یہ بیان جاری کرکے، حماس کا مقصد ثالثوں کو وقت دینا ہے تاکہ وہ قابضوں پر ان کی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے دبائو ڈال سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، اگر قابض اسرائیل معاہدے کی شرائط پر عمل کرتا ہے تو تبادلے کے عمل کو شیڈول کے مطابق جاری رکھنے کا دروازہ بھی کھلا رکھا گیا ہے۔ کوئی مانے یا نہ مانے آخری اور حتمی بات یہ ہے کہ غزہ امریکہ اور اسرائیل کے گلے میں اٹکا ہوا وہ کانٹا بن چکا ہے جسے نہ نگلا جا رہا ہے نہ اگلا جا رہا ہے شدید تکلیف اور بدحواسی کے عالم میں عالمی شیطانی دجالی بچونگڑوں کی جانب سے اوپر نیچے سے نت نئے بیانات داغے جا رہے ہیں مگر یہ سب ڈرامے بازیاں آخر کب تک ؟ صدر ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ کی بدحواسی اور بے وقوفی پر یہ شعر بھی مکمل طور پر صادق آتا ہے۔
ہر حاکم وقت سمجھتا ہے محکم ہے مری تدبیر بہت
پھر وقت اسے بتلاتا ہے تھی کند تیری شمشیر بہت
دنیا بھر کی سپر طاقتوں کو حیران پریشان سرگردان اور بے بس کر دینے والے حماس کے فدائی جا نبازوں کو دل کی گہرائی سے 786 توپوں کا سرخ سلام۔ سلام۔ اور سلام ۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: معاہدے کی شرائط اسرائیل کے قیدیوں کی رہے ہیں ٹرمپ کے نے بھی کے لئے

پڑھیں:

حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی روکنے کے اعلان پر اسرائیل نے فوج کو ہائی الرٹ کردیا

حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی روکنے کے اعلان پر اسرائیل نے فوج کو ہائی الرٹ کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 February, 2025 سب نیوز

تل ابیب(سب نیوز )اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے فوج کو ہائی الرٹ کر دیا۔حماس کی جانب سے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی روکنیکے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت دی ہے کہ وہ غزہ میں ہائی الرٹ رہے اور اسرائیلی آبادیوں کا دفاع یقینی بنائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس کا یرغمالیوں کی رہائی روکنے کا اعلان جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔اس سے قبل فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں یرغمالیوں کی رہائی روکنے کا اعلان کیا تھا۔

ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران مزاحمتی گروہوں نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کو نوٹ کیا جن میں بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ واپسی میں تاخیر کرنا اور ان پر بمباری کرنا بھی شامل تھا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں میں طے شدہ طریقے کے مطابق امداد بھی نہیں پہنچائی گئی جبکہ مزاحمتی گروہوں نے معاہدے کی مکمل پاسداری کی۔ابو عبیدہ نے کہا کہ ان وجوہات کے باعث ہفتے کے روز یعنی 15 فروری 2025 کو اسرائیلی یرغمالیوں کی ہونے والی رہائی کو اگلے احکامات تک روک دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ رہائی اس وقت تک نہیں ہوگی جب تک اسرائیل معاہدے میں طے شدہ نکات پر عمل نہیں کرتا اور اس حوالے سے ہونے والے نقصان کی تلافی نہیں کرتا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرترک صدر رجب طیب اردوان 2 روزہ دورہ پر 12 فروری کو پاکستان پہنچیں گے ترک صدر رجب طیب اردوان 2 روزہ دورہ پر 12 فروری کو پاکستان پہنچیں گے پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے ایشین کپ کوالیفائرز سے دستبرداری کا اعلان کردیا شہباز شریف کا دبئی میں پاکستانی کاروباری شخصیات و سرمایہ کاروں سے خطاب حماس نے اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر یرغمالیوں کی رہائی روک دی طالبان حکومت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث، لاشوں کی وصولی سے ثبوت واضح قومی اسمبلی کی ہاس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس، ایجنڈے اور دورانیے پر تبادلہ خیال TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں ٹرمپ کا اصل ہدف
  • جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہیں‘ غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کا منصوبہ کامیاب نہیں ہو گا.حماس
  • یرغمالی رہا نہ کیے تو جنگ بندی معاہدہ ختم کردینگے، اسرائیلی وزیر اعظم کی دھمکی
  • یرغمالی ہفتے تک رہا نہ ہوئے تو سیز فائر ختم کردوں گا: ٹرمپ کی حماس کو دھمکی
  • معاہدے کی خلاف ورزی،حماس نے یرغمالیوں کی رہائی روک دی،ہر قسم کی صورتحال کیلیے تیار ہیں‘ اسرائیل
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی روک دی
  • حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی روکنے کے اعلان پر اسرائیل نے فوج کو ہائی الرٹ کردیا
  • اسرائیل کی خلاف ورزیاں،حماس نے  یرغمالیوں کی رہائی روک دی
  • حماس نے اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر یرغمالیوں کی رہائی روک دی