گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے مزید کہا کہ پیپرز لینے اور چیکنگ کا سسٹم تبدیل کرنے کیلئے تمام یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ خواتین یونیورسٹیوں میں مرد پروفیسرز ٹیچرز کو ہٹانے فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وائس چانسلرز اور پروفیسرز کی کارکردگی کیلئے پرفارما تقسیم کیے جائیں گے۔ کارکردگی کی بنیاد پر سزا اور جزا کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کی خواتین کی یونیورسٹیوں سے مرد ٹیچرز اور پروفیسرز کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یونیورسٹیوں میں طالبات کو ہراساں کرنیوالوں کو سخت سزائیں ہوں گی۔ خواتین کو بلیک میلنگ سے بچانے کیلئے پیپرز بنانے اور ان کی چیکنگ کا نظام تبدیل کر رہے ہیں۔ سردار سلیم حیدر نے مزید کہا کہ پیپرز لینے اور چیکنگ کا سسٹم تبدیل کرنے کیلئے تمام یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ خواتین یونیورسٹیوں میں مرد پروفیسرز ٹیچرز کو ہٹانے فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وائس چانسلرز اور پروفیسرز کی کارکردگی کیلئے پرفارما تقسیم کیے جائیں گے۔ کارکردگی کی بنیاد پر سزا اور جزا کا فیصلہ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اور پروفیسرز کارکردگی کی کا فیصلہ کو ہٹانے

پڑھیں:

سپریم کورٹ بار کے صدر کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات

سپریم کورٹ بار کے صدر میاں رؤف عطاء کی وفد کے ہمراہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں بلوچستان اور سندھ کی ہائیکورٹ بار کے صدور بھی موجود تھے۔

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں عدالتی کارکردگی، معاہدوں کے نفاذ، املاک کے حقوق کے تحفظ پر بات چیت کی گئی، آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی، مشن نے معاہدوں کے نفاذ اور جائیداد کے حقوق کے مسائل پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

صدر سپریم کورٹ بار نے مشن کے سوالات کا تفصیلی اور حقائق پر مبنی جواب فراہم کیا، متحرک اور خود مختار عدالتی نظام کے لیے عدالتی کارکردگی بنیادی شرائط میں سے ایک ہے، مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے دو اہم کوششوں سے آگاہ کیا گیا ہے، ایک کوشش ایک عدالتی پہلو اور دوسری قانون سازی سے متعلق ہے۔

سپریم کورٹ بار کے اعلامیے میں کہا گیا کہ عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے جدید تقاضوں کے مطابق اصلاحات کی جا رہی ہیں، آئی ایم ایف مشن کو آگاہ کیا 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدالتی خود مختاری کو بہتر بنانا ہے۔

مشن کو بتایا گیا ترمیم کے تحت ایک آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے، آئینی بینچ زیادہ پیچیدہ، اعلیٰ سطح کے سیاسی و آئینی مقدمات کو نمٹائے گا، ججز کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک ادارہ جاتی نظام بھی پہلے سے موجود ہے۔ آئی ایم ایف مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

 اعلامیہ میں کہا گیا کہ مشن کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں ججز کی تعداد میں اضافہ کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

ملاقات میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ تمام مسائل کا حل اقتصادی و سیاسی استحکام اور اچھی حکمرانی میں مضمر ہے، صدر سپریم کورٹ بار رؤف عطا نے قانون کی حکمرانی کو اس کا سنگِ بنیاد قرار دیا، آئی ایم ایف مشن کی جانب سے سوالنامہ ایسوسی ایشن کے ساتھ شیئر کیا جائے گا،
مشن کے سوالوں سے متعلق تفصیلی جوابات، تجاویز، اور سفارشات فراہم کی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • اورسیز پاکستانیوں کیلئے مراعات : خصوصی عدالتیں قائم وفاقی یونیورسٹیز میں بچوں کیلئے 5میڈیکل کالجز میں 15فیصد کوٹہ ‘ فائلز تصور کیا جائیگا نوکری کیلئے خواتین کو عمر کی رعایت میر پور ایئرپورٹ بنایا جائیگا : وزیراعظم 
  • آئی ایم ایف کا عدالتی کارکردگی پر خدشات کا اظہار
  • فیصل جاوید کو 2 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت مل گئی
  • پنجاب اسمبلی میں ایسڈ کنٹرول بل منظور ہو گیا
  • اسٹیج ڈراموں میں عریانی روکنے کیلیے پنجاب حکومت اداکاراؤں کے کپڑوں کی منظوری دے گی
  • پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور
  • سپریم کورٹ بار کے صدر کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات
  • عمران خان سے کون ملاقات کرے گا؟ فیصلہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی قائم
  • امریکا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کے لیے خطرے کی گھنٹی، 122 کی امیگریشن حیثیت منسوخ
  • دھناشری سے طلاق کے بعد چہل کی کارکردگی کا گراف بھی نیچے آگیا