وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی حکومت نے اپنے پہلے سال میں جو کارکردگی دکھائی ہے وہ نہ صرف قابلِ ستائش ہے بلکہ ملک کو ایک نئے دور میں لے جانے کی طرف ایک مضبوط قدم ہے۔ شہباز شریف اور ان کی ٹیم کی لگن اور محنت نے ملک کو “پاکستان آن ورڈ” پوِزیشن میں لا کھڑا کیا ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں سے پاکستان اپنی معاشی، سماجی اور انتظامی اصلاحات کے ذریعے ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔ پاکستان میں ہر حکومت کے اپنے چیلنجز اور کارکردگی ہوتی ہے مگر ایک سال پہلے جو حالات تھے وہ کسی بھی حکومت کے لیے مشکل ترین وقت ہوتے۔ 2022 ء کے آخر میں پاکستان معاشی اور سیاسی بحرانوں سے دوچار تھا، مگر وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے یہ ثابت کر دکھایا کہ مشکل حالات میں بھی پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکتا ہے۔شہباز شریف کی حکومت نے اپنے ایک سالہ دور میں نہ صرف داخلی معاملات کو درست کرنے کی کوشش کی، بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی عزت اور ساکھ کو بھی بحال کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ ایک سال پہلے جب پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر تین ارب ڈالر کی نچلی سطح پر پہنچ گئے تھے، اس وقت کی حکومت کی ناکامیوں نے ملک کو عالمی تنہائی میں دھکیل دیا تھا۔ مگر شہباز شریف حکومت نے درست اور بروقت فیصلے کر کے نہ صرف ملکی معیشت کو سنبھالا دیا بلکہ دنیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو بھی بہتر بنایا۔
پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر ایک سال کے اندر سولہ ارب ڈالر تک پہنچنا ایک بڑی کامیابی ہے، جو شہباز شریف کی حکمتِ عملی اور عالمی اداروں کے ساتھ کی جانے والی مشاورت کا نتیجہ ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی، اور کئی اہم معاہدے اور تجارتی روابط بحال ہوئے۔ پاکستان کا بین الاقوامی ساکھ دوبارہ استوار ہوئی، اور پاکستان نے عالمی برادری میں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا۔
پاکستان کی پہلی گورننس ریفارمز رپورٹ 2025 ء کا اجرا اس بات کا غماز ہے کہ شہباز شریف حکومت نے اپنے دورِ حکومت میں اصلاحات کے لیے ایک منظم اور شفاف طریقہ اختیار کیا ہے۔ یہ رپورٹ نہ صرف 120 سے زائد اصلاحات کا جائزہ پیش کرتی ہے، بلکہ اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کس طرح شہباز شریف حکومت نے پاکستان کی معیشت، گورننس، اور معاشرتی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی کوشش کی۔
اس رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے ایک سال کے دوران معاشی استحکام، گورننس، اور سماجی شمولیت کے لیے اہم اصلاحات کیں۔ ان اصلاحات میں وفاقی حکومت کے ملازمین میں کمی، سرکاری اداروں میں خواتین کی نمائندگی، افراطِ زر میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ شامل ہے۔ ان اقدامات نے پاکستان کی معیشت کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔حکومت نے معیشت کے مختلف شعبوں میں اصلاحات کیں جن میں سب سے اہم افراطِ زر میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ تھا۔ جب شہباز شریف نے حکومت سنبھالی تو پاکستان کا افراطِ زر 38 فیصد تھا، جو دسمبر 2024 ء تک کم ہو کر صرف 4.
حکومت نے صنعتی شعبے کو بھی فروغ دینے کے لیے اہم اصلاحات کیں۔ سعودی عرب کے ساتھ 2.8 بلین ڈالر کے 34 معاہدے طے پائے، جس سے پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں مزید بہتری آئی۔ خصوصی اقتصادی زونز کی توسیع اور صنعتی پالیسیوں میں تبدیلیاں بھی کی گئیں تاکہ ملکی صنعتیں ترقی کر سکیں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو سکے۔پاکستان کی حکومت نے سماجی اصلاحات پر بھی زور دیا، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے حقوق کے حوالے سے۔ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے قومی پالیسی منظور کی گئی، اور اواز ایپ اور ہیومن رائٹس کمپلینٹ پورٹل کا آغاز کیا گیا تاکہ عوام اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھا سکیں۔ ان اقدامات نے پاکستان میں سماجی انصاف کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔شہباز شریف حکومت نے ملک میں ڈیجیٹل ترقی کے لیے اہم اقدامات کیے۔ وفاقی عدالتوں میں ڈیجیٹل کیس فلو مینجمنٹ سسٹم کو نافذ کیا گیا اور نیشنل رجسٹریشن اور بائیو میٹرک پالیسی کا آغاز کیا گیا تاکہ پاکستان کا ڈیجیٹل نظام مضبوط ہو سکے۔ اس کے علاوہ، نیشنل فارنزک اینڈ سائبر کرائم ایجنسی (NFCA) کا قیام بھی عمل میں آیا تاکہ سائبر سیکورٹی کے مسائل کا مقابلہ کیا جا سکے۔
پاکستان میں ماحولیاتی بہتری کے لیے بھی اہم اقدامات کیے گئے۔ پاکستان کلائمیٹ چینج اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا، اور گرین پاکستان پروگرام کے تحت 67.5ملین درخت لگائے گئے۔ اس کے علاوہ، مختلف شہروں میں ماحولیاتی قوانین کو سخت کیا گیا تاکہ پاکستان میں صاف اور سبز ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔
شہباز شریف حکومت نے عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ سعودی عرب کے ساتھ اقتصادی معاہدے، چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی توسیع اور دیگر عالمی سطح کے معاہدوں نے پاکستان کی عالمی ساکھ کو بہتر بنایا۔ اسی طرح، پاکستان نے مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی روابط کو مضبوط کیا اور عالمی فورمز پر اپنے موقف کو مزید موثر انداز میں پیش کیا۔
پاکستان کے لیے یہ ایک نیا دور ہے، جہاں شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے ایک سال میں اپنی معیشت کو استحکام دیا، گورننس کے نظام میں اصلاحات کیں اور عالمی برادری میں اپنی عزت کو بحال کیا۔ یہ ایک طویل سفر ہے جس میں بہت سے چیلنجز آئے، مگر ان اصلاحات نے یہ ثابت کیا کہ مشکل حالات میں بھی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ اگر یہ اصلاحات اسی رفتار سے جاری رہیں تو پاکستان بہت جلد اپنے پائوں پر کھڑا ہو کر عالمی سطح پر ایک اہم کھلاڑی کے طور پر ابھرے گا۔
آخر میں یہ بات ذہن میں رکھنا انتہائی اہم ہے کہ کسی بھی ملک کی سو فیصد ترقی اتنے کم عرصے میں ممکن نہیں ہوتی، بالخصوص جب حالات پہلے سے ہی چیلنجنگ ہوں۔ جب کشتی طوفان میں گھر جائے تو سب سے پہلے اسے بھنور سے نکالنا اور محفوظ کرنا ہی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ موجودہ حکومت نے اپنی پہلی ترجیح کے طور پر ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور استحکام کی بنیاد رکھنے کی کوشش کی ہے۔ اگر یہ حکومت اپنے مزید چار سال مکمل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو پاکستان کا نقشہ یقینا یکسر بدل جائے گا۔ تاہم، ابھی بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، جن میں محکمانہ اصلاحات ، مہنگائی میں کمی، غریبوں کے حالات کو بہتر بنانا، معاشی استحکام، اور سماجی بہبود کے شعبوں میں بہتری لانا ناگزیر ہے۔ یہ سفر طویل ہے لیکن اگر عزم اور لگن برقرار رہی تو پاکستان ایک روشن اور خوشحال مستقبل کی جانب گامزن ہو گا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شہباز شریف حکومت نے شہباز شریف کی عالمی سطح پر اصلاحات کیں پاکستان میں پاکستان کا پاکستان نے پاکستان کے پاکستان کی تو پاکستان نے پاکستان کے ذخائر کی حکومت ایک سال کو بہتر کے ساتھ کیا گیا کے لیے ملک کو
پڑھیں:
وزیرِاعظم شہباز شریف کی سکھ برادری کو بیساکھی کی مبارکباد
وزیرِ اعظم شہباز شریف---فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور دنیا بھر میں سکھ برادری کو بیساکھی کے موقع پر مبارک باد دی ہے۔
انہوں نے جاری کیے گئے بیان میں سکھ برادری سے اظہارِ تہنیت کیا ہے۔
بیساکھی میلے میں شرکت کے لیے بھارت سے 3 ہزار سکھ یاتری کل 10 اپریل بروز جمعرات پاکستان پہنچیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ کسانوں کے لیے بڑی خوشی کا وقت ہے جب وہ اپنی محنت کا پھل حاصل کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ دن امید، اتحاد اور تجدید کے پائیدار جذبے کی یاد دہانی کے طور پر منایا جاتا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا ہے کہ یہ دن ہماری برادریوں کو متحد کرتا ہے اور ہماری قوم کی تشکیل کرتا ہے۔
انہوں نے پیغام میں یہ بھی کہا ہے کہ آئیے! ایک روشن، جامع اور مضبوط کل کی تعمیر کے لیے مل کر ساتھ آگے بڑھیں۔