تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کو شام کی موجودہ حکومت سے تعلقات قائم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں، تاہم، پاکستان کیلئے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر وہ ان عالمی سازشوں کا ساتھ نہ دے، تو اس کیلئے معاشی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ پاکستان کو ہمیشہ امریکہ، سعودی عرب اور دیگر خائن قوتوں کے سامنے اپنی آمادگی ظاہر کرنا پڑتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے خطاب میں احمد الشرح معروف جولانی کے سعودی عرب، مصر اور ترکیہ کے حالیہ دوروں اور سفارتی سرگرمیوں کو ایک منظم و خفیہ سازش قرار دیا، جو فلسطین کیخلاف ایک بڑی خیانت کو مکمل کرنے کیلئے تیار کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ خیانت ہے جس کے باعث آج اسرائیل مزید دلیر اور ضدی ہو چکا ہے، اور اپنے خطرناک عزائم کو کھل کر ظاہر کر رہا ہے۔ ٹرمپ اور اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت درحقیقت اسی گھناؤنے کھیل کا نتیجہ ہے جو شام کی سرزمین پر کھیلا گیا۔  

علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ ایک خطرناک سازش کے تحت بنو امیہ کی باقیات کو شام میں مسلط کیا گیا تاکہ اسرائیل کے مفادات کو تحفظ دیا جا سکے، اب اگر کوئی اسرائیل کی مدد کیلئے اقدام کرے گا، تو وہ شام کے راستے سے ہی ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مشترکہ خیانت کا مقصد نہ صرف حزب اللہ کو کمزور کرنا تھا بلکہ فلسطین کو بھی بے یار و مددگار کرنا تھا تاکہ اسرائیل کیلئے خطے میں راہ ہموار کی جا سکے۔ اس گٹھ جوڑ کا نتیجہ اب ایک نئی حکومت کی تشکیل کی صورت میں سامنے آ رہا ہے، جسے تقریباً تمام ممالک تسلیم کرنے کو تیار ہو چکے ہیں۔  

پاکستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کو شام کی موجودہ حکومت سے تعلقات قائم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں، تاہم، پاکستان کیلئے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر وہ ان عالمی سازشوں کا ساتھ نہ دے، تو اس کیلئے معاشی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ پاکستان کو ہمیشہ امریکہ، سعودی عرب اور دیگر خائن قوتوں کے سامنے اپنی آمادگی ظاہر کرنا پڑتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کو کہا کہ

پڑھیں:

ویزا فری انٹری ، بیرون ملک جانے کے خواہشمندوں کیلئے بڑی خوشخبری

جاپان نے 71 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا فری انٹری کے ساتھ ساتھ ایک نئے الیکٹرانک ٹریول اتھارائزیشن سسٹم (JESTA) کے اجراء کا اعلان کیا ہے، جو اب 2028 میں متعارف کروایا جائے گا۔

یہ نظام ابتدائی طور پر 2030 میں لانچ کرنے کا منصوبہ تھا، مگر اب اسے دو سال پہلے نافذ کیا جا رہا ہے۔ یہ اعلان جاپان کے وزیر انصاف کیسوکے سوزوکی نے 23 اپریل کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ، ’ہم امریکا کے ESTA کی طرز پر اپنا نظام 2028 تک لاگو کرنا چاہتے ہیں تاکہ بین الاقوامی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو بہتر انداز میں منظم کیا جا سکے۔‘
’جیسٹا‘ متعارف کرانے کی وجوہات میں سرحدی تحفظ کو مضبوط کرنا، سفر سے قبل مسافروں کی معلومات کی جانچ پڑتال، امیگریشن عمل کو تیز اور آسان بنانا، ایئرپورٹس پر قطاروں میں کمی اور جدید خودکار نظام کے ذریعے فوری پراسیسنگ شامل ہیں۔ ’جاپان الیکٹرونک سسٹم فار ٹریول آتھورائیزیشن‘ کے تحت ویزا فری ممالک کے مسافروں کو جاپان روانگی سے پہلے ایک آن لائن درخواست مکمل کرنا ہوگی، جس میں درج ذیل معلومات دینا ضروری ہوگا۔

سفر کا مقصد، قیام کی مدت، رہائش کی تفصیلات اور ذاتی شناختی معلومات۔ درخواست کی منظوری کے بعد مسافروں کو ایک ڈیجیٹل اجازت نامہ جاری کیا جائے گا، جو عام طور پر 90 دن کے مختصر قیام کے لیے کارآمد ہوگا۔ جن افراد کی درخواستیں مسترد ہوں گی، وہ جاپان کے لیے پرواز پر سوار نہیں ہو سکیں گے۔ یہ نظام ان 71 ممالک اور خطوں کے شہریوں پر لاگو ہوگا جنہیں فی الحال جاپان میں داخلے کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں۔ ان میں انڈورا، ارجنٹائن، آسٹریلیا، آسٹریا، بہاماس، بارباڈوس، بیلجیئم، برازیل، برونائی، بلغاریہ، کینیڈا، چلی، کوسٹا ریکا، کروشیا، قبرص، چیک ریپبلک، ڈنمارک، ڈومینیکن ریپبلک، ایل سلواڈور، ایسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، یونان، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، ہانگ کانگ، ہنگری، آئس لینڈ، انڈونیشیا، آئرلینڈ، اسرائیل، اٹلی، لٹویا، لیسوتھو، لیختن اسٹائن، لتھوانیا، لکسمبرگ، مکاؤ، ملیشیا، مالٹا، ماریشس، میکسیکو، موناکو، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، نارتھ میسیڈونیا، ناروے، پانامہ، پولینڈ، پرتگال، قطر، رومانیہ، سان مارینو، سربیا، سنگاپور، سلوواکیہ، سلووینیا، جنوبی کوریا، اسپین، سورینام، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، تائیوان، تھائی لینڈ، تیونس، ترکی، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکا، اور یوروگوئے شامل ہیں۔ جیسٹا سے مسافروں کو خودکار نظام سے امیگریشن کے تیز تر عمل، ایئرپورٹس پر بھیڑ میں نمایاں کمی، قبل از روانگی سکیورٹی چیک کے ذریعے بہتر تحفظ اور سیاحتی پالیسیوں کی بہتری کے لیے معیاری ڈیٹا کی دستیابی جیسے فوائد حاصل ہوں گے۔یہ اقدام جاپان کے اس وژن کا حصہ ہے جس کا مقصد سنہ 2030 تک سالانہ 60 ملین غیر ملکی سیاحوں کی میزبانی کرنا ہے، اور جاپان کو عالمی سیاحتی نقشے پر ایک نمایاں مقام دلانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • موساد ایجنٹس ایران کیساتھ مذاکرات ثبوتاژ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، ٹرمپ حامیوں کا انکشاف
  • حماس اور حزب اللہ کا اشتراک، عالم اسلام کیلئے نمونہ عمل ہے، علامہ جواد نقوی
  • بھارت جان بوجھ کر سازش کے ذریعے خطے کا امن تباہ کرنے کے درپے ہے‘ محسن نقوی
  • جوہری پروگرام بند نہیں ہوسکتا، اسرائیل نہ بتائے ہمیں کیا کرنا ہے، ایران
  • ویزا فری انٹری ، بیرون ملک جانے کے خواہشمندوں کیلئے بڑی خوشخبری
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش کررہا ہے ، اشتراوصاف
  • علامہ ساجد نقوی سے پشاور کے وفد کی ملاقات، پاراچنار کے حوالے سے گفتگو
  • اسرائیل ریاست نہیں، فلسطین پر قابض صیہونی گروہ ہے، مولانا فضل الرحمان
  •   بھارت کا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا بیان احمقانہ، ہر دھمکی اور ہر سازش کی بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہے،امیرمقام
  • ہلاک 54خوراج کو بیرونی آقائوں نے دہشتگردی کیلئے پاکستان بھیجا، محسن نقوی