چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ کی کاز لسٹ منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ کی کاز لسٹ منسوخ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:(سب نیوز)چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ کی کازلسٹ منسوخ کر دی گئی۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بنچ ٹو اب بنچ ون میں کیسز کی سماعت کرے گا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس شاہد وحید پر مشتمل بنچ کے سامنے 40 مقدمات سماعت کے لیے مقرر تھے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تقریب حلف برداری ملتوی کر دی گئی، ذرائع کے مطابق 6 مستقل اور ایک عارضی جج کی تقریبِ حلف برداری آج ہونی تھی جو اب کل ہو گی۔
حلف برداری کی تقریب ججز کے نوٹیفکیشن میں تاخیر کی وجہ سے ملتوی کی گئی، وزارتِ قانون کی جانب سے نئے ججز کے تقرر کا نوٹیفکیشن رات گئے جاری کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی سربراہی میں جسٹس یحیی چیف جسٹس
پڑھیں:
امریکا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کے لیے خطرے کی گھنٹی، 122 کی امیگریشن حیثیت منسوخ
ٹیکساس: امریکا میں بین الاقوامی طلبہ کے لیے تعلیمی ویزا پر خطرے کی تلوار لٹکنے لگی، خصوصاً ریاست ٹیکساس میں، جہاں 122 سے زائد غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ یا ان کی امیگریشن حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔
یہ تبدیلیاں امریکی نظام Student and Exchange Visitor Information System (SEVIS) میں کی گئی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ان طلبہ کی قانونی حیثیت اب خطرے میں ہے۔ حکام کی جانب سے اب تک کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آئی، تاہم امیگریشن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سخت پالیسیوں، سوشل میڈیا مانیٹرنگ اور حالیہ سیاسی فیصلوں کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
ٹیکساس کی متاثرہ یونیورسٹیوں میں نمایاں تعداد یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس اور یونیورسٹی آف ٹیکساس، آرلنگٹن کے طلبہ کی ہے، جن میں ہر ایک سے 27 طلبہ متاثر ہوئے ہیں۔ دیگر یونیورسٹیوں میں ڈیلس، ایل پاسو، ریو گرینڈ ویلی، اے اینڈ ایم، ویمنز یونیورسٹی، اور ٹیکساس ٹیک شامل ہیں۔
امریکی محکمہ داخلہ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ طلبہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گا تاکہ "یہودی مخالف" مواد پر نظر رکھی جا سکے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز کے بعد سامنے آیا، جن کا تعلق فلسطین کی حمایت میں کیمپس مظاہروں سے ہے۔
امیگریشن وکیل نعیم سکھیا کے مطابق SEVIS سے نکالنا کسی بھی طالب علم کو امیگریشن نظام سے فوری طور پر باہر نکال دیتا ہے، جس سے نہ صرف ان کا تعلیمی مستقبل، بلکہ اُن کے اہل خانہ کی حیثیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو فوری طور پر اپنے DSO سے رابطہ اور Reinstatement کی درخواست دینے کا مشورہ دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر #SaveTexasStudents کے ہیش ٹیگ کے تحت ایک مہم بھی چل رہی ہے، جس میں انصاف کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ بعض طلبہ تنظیمیں اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے پر غور کر رہی ہیں۔
یونیورسٹیوں کی جانب سے طلبہ کو تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، تاہم موجودہ صورت حال نے بین الاقوامی طلبہ کے لیے امریکا میں تعلیم کا مستقبل غیر یقینی بنا دیا ہے۔