UrduPoint:
2025-04-15@05:12:28 GMT

جرمنی: اے ایف ڈی کی رہنما کا ہنگری میں شاندار استقبال

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

جرمنی: اے ایف ڈی کی رہنما کا ہنگری میں شاندار استقبال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 فروری 2025ء) ہنگری کے قوم پرست وزیر اعظم وکٹر اوربان نے بدھ کے روز دارالحکومت بڈاپیسٹ میں جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کی رہنما ایلس ویڈل کی میزبانی کی اور ان کی حمایت کرتے ہوئے انہیں "جرمنی کا مستقبل" قرار دیا۔

ایلس ویڈل 23 فروری کو ہونے والے جرمن وفاقی انتخابات میں اپنی جماعت کی طرف سے چانسلر کی امیدوار ہیں اور دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات ووٹنگ سے محض چند روز قبل ہوئی ہے۔

ویڈل سے ملاقات کے بعد اوربان نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا، "آج میں نے جرمنی کے مستقبل سے ملاقات کی۔ چیئر وومن ایلس ویڈل بوڈاپیسٹ میں آپ کا استقبال کرنا اعزاز کی بات ہے۔"

جرمنی میں دائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف ملک گیر مظاہرے متوقع

ویڈل کو دعوت اوربان کی سیاست میں تبدیلی کی نشانی

اوربان نے ویڈل کو ہنگری کی پرتعیش کارمیلائٹ خانقاہ میں مدعو کیا تھا، جو ہنگری کے وزیر اعظم کی رہائش گاہ ہے۔

(جاری ہے)

ویڈل کی میزبانی اوربان کی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ ہے۔ گرچہ دونوں کے نظریات امیگریشن جیسے مسائل پر ہم آہنگ ہیں اور دونوں کا ماننا ہے کہ یورپی یونین اپنے رکن ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہی ہے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے اب تک اے ایف ڈی سے ایک فاصلہ برقرار رکھا تھا۔

جرمنی: تقریباً نوے فیصد ووٹرز بیرونی مداخلت سے خوفزدہ

اب چونکہ انہوں نے یہ تفریق بھی ترک کر دی ہے، تو یہ اس جانب یہ ایک غیر معمولی اشارہ ہے کہ اب وہ ایک ایسی پارٹی سے قریب ہو رہے ہیں، جس کا ساتھ زیادہ تر جرمن سیاست دان پریشانی کا سبب سمجھتے ہیں۔

اپنی ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں اوربان نے کہا کہ اب جرمنی میں اے ایف ڈی کو اتنی حمایت حاصل ہے کہ دوسری پارٹیاں ان کے ساتھ تعاون کرنے کے امکان پر غور کر سکتی ہیں۔

جرمنی: اے ایف ڈی کے ساتھ تعاون پر میرکل کی میرس پر پھر تنقید

یہ الگ بات ہے کہ جرمنی کی دیگر جماعتوں نے واضح کیا ہے کہ وہ اے ایف ڈی کے ساتھ حکومتی اتحاد نہیں بنائیں گے۔

اوربان نے اس موقع پر کہا، "یہ مکمل طور پر اب واضح ہے کہ اے ایف ڈی مستقبل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امیگریشن سے معیشت تک، انتہائی دائیں بازو کی اس جماعت کا اگر ایجنڈا جرمنی میں نافذ کیا جائے تو "ہنگری کے لیے فائدہ مند" ثابت ہو گا۔

جرمنی میں انتخابی نظام کیسے کام کرتا ہے؟

اے ایف ڈی کی رہنما نے کیا کہا؟

اے ایف ڈی کی رہنما ایلس ویڈل نے ہنگری کو اپنی پارٹی کے لیے ایک ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک "ہمارے لیے، جرمنی کے متبادل کے طور پر، منطقی علامت اور خودمختاری نیز آزادی کی علامت ہے۔

میں اپنے ملک کے لیے بھی یہی چاہوں گی۔"

جرمنی میں امیگریشن پر بحث اور مظاہروں میں شدت

اس نے ہنگری کی غیر قانونی نقل مکانی کے خلاف ایک مضبوط کردار اور یورپ میں ماحولیاتی تحفظ کی پالیسی کے ناقد کے طور پر بھی تعریف کی۔

پریس کانفرنس کے دوران ویڈل نے یہ بھی وعدہ کیا کہ اگر انتخابات کے بعد اے ایف ڈی جرمن حکومت میں داخل ہوتی ہے تو "ہم اپنے عظیم ماڈل، ہنگری کے راستے پر چلیں گے۔

"

جرمنی: دائیں بازو کی اے ایف ڈی کا تعاون لینے کے خلاف عوامی مظاہرے

حالیہ پول جائزوں کے مطابق اے ایف ڈی تقریباً 20 فیصد کی حمایت کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ تاہم، دیگر جماعتوں کی حمایت کے بغیر اے ایف ڈی کا حکومت میں داخل ہونے کا کوئی حقیقت پسندانہ طریقہ کار نظر نہیں آتا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اے ایف ڈی کی رہنما دائیں بازو کی اوربان نے ہنگری کے کے ساتھ

پڑھیں:

اوورسیز کنونشن کا شاندار آغاز: دنیا بھر سے پاکستانیوں کی بھرپور شرکت، ہزاروں محروم

جنگ فوٹو 

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کا تاریخی کنونشن شاندار انداز میں شروع ہو چکا ہے جو 15 اپریل تک جاری رہے گا۔

دنیا بھر سے 1 ہزار سے زائد اوورسیز پاکستانیوں نے کنونشن میں شرکت کی ہے جبکہ وقت اور روابط کی کمی کے باعث ہزاروں مزید پاکستانی شریک نہ ہو سکے۔

آرمی چیف اور وزیرِ اعظم کی جانب سے کنونشن کے شرکاء کے لیے خصوصی عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا جس نے اوورسیز پاکستانیوں میں جوش و ولولہ پیدا کر دیا۔ 

اس پرتپاک میزبانی نے بیرونِ ملک پاکستانیوں کے دل جیت لیے کہ حکومتی سطح پر ان کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

یہ کنونشن بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے حکومتِ پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کی عکاسی کر رہا ہے، طویل عرصے بعد ہونے والے اس اجتماع نے ناصرف اوورسیز کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر دیا بلکہ تحریکِ انصاف کے بیرونِ ملک اثر و رسوخ کو بھی واضح طور پر کمزور کیا ہے۔

ترسیلاتِ زر میں مسلسل اضافے اور اوورسیز پاکستانیوں کی حکومت پر بڑھتے اعتماد نے فضا کو یکسر بدل دیا ہے۔

کنونشن کے کامیاب انعقاد میں او پی ایف کے چیئرمین سید قمر رضا، نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار اور پنجاب اوورسیز کمیشن کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

ان رہنماؤں کی کاوشوں سے دنیا بھر کے پاکستانیوں کو وطن سے جڑنے کا ایک نادر موقع ملا ہے، خصوصی طور پر ن لیگ جاپان کے صدر ملک نور اعوان کی قیادت میں ایک بڑا وفد جاپان سے کنونشن میں شریک ہوا جنہوں نے جاپانی پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور تجاویز کو اجاگر کیا۔ 

پاکستان میں اوورسیز کنونشن میں آئی اے پی جے بھرپور شرکت کرے گی: شاہد چوہان

انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پاکستانی جرنلسٹس (IAPJ) تنظیم کے صدر شاہد چوہان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے اوورسیز کنونشن میں IAPJ بھرپور شرکت کرے گی۔

اس موقع پر ملک نور اعوان نے کہا ہے کہ ہم جاپان سے بھرپور جذبات کے ساتھ اپنے وطن آئے ہیں تاکہ حکومت کو بیرونِ ملک پاکستانیوں کی خدمات اور مسائل سے آگاہ کر سکیں۔

کنونشن کے مختلف سیشنز کے دوران اوورسیز کمیونٹی کے مسائل، ترسیلاتِ زر میں اضافے کے امکانات، سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی سہولتوں پر تفصیلی مشاورت ہو رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ کنونشن ناصرف حکومتی پالیسیوں پر مثبت اثر ڈالے گا بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کے دلوں میں ایک نئی امید بھی پیدا کرے گا۔

کنونشن کے دوران مزید اہم اجلاس اور مشاورتی سیشنز آج اور کل منعقد ہوں گے جن میں اعلیٰ حکومتی شخصیات اور اوورسیز کمیونٹی کے نمائندگان شریک ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین : بندر کی بلا طویلے کے سر (حصہ سوم)
  • بھارتی کھلاڑی نے ٹیم کی شکست پر اپنی شاندار اننگز کو بے کار قرار دیدیا
  • اوورسیز کنونشن کا شاندار آغاز: دنیا بھر سے پاکستانیوں کی بھرپور شرکت، ہزاروں محروم
  • سومی میں روسی میزائل حملہ ’جنگی جرم‘ ہے جرمنی کے متوقع چانسلر
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج پنک مون کا شاندار نظارہ کیاجا سکےگا
  • پریانکا چوپڑا کی بالی ووڈ میں شاندار واپسی: مہنگی ترین اداکارہ بن گئیں
  • لندن میں نواز شیرف کے گھر کے باہر پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • وسطی یورپی ممالک میں مویشیوں میں منہ کھر کی وبا، سرحدیں بند
  • دہشت گردی کا خطرہ: ڈنمارک کی طرف سے جرمنی کے ساتھ سرحدی نگرانی میں توسیع
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا انا طولیہ ڈپلومیسی فورم کی تقریب میں پہنچنے پر شاندار استقبال