امریکی صدر کی کینیڈا پر قبضے کی دھمکی کبھی پوری نہیں ہو گی، کینیڈین وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اوٹاوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2025ء) کینیڈاکے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر اقبضے کی دھمکی پر کبھی عملدرآمد نہیں ہو گا۔
(جاری ہے)
شنہوا کے مطابق انہوں نےاپنے دورہ یورپ کے موقع پر کہا کہ کینیڈا کے 51 ویں امریکی ریاست بننے کے بارے میں امریکی صدر کے بار بار ریمارکس خام خیالی ہیں، یہ کبھی ممکن نہیں لیکن ہمیں امریکی صدر کی باتوں کو سنجیدگی سے لینا ہوگا اور ان پر سوچنا ہوگا ، ہم کینیڈا کے دفاع اور تحفظ کے مستعد ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی صدر
پڑھیں:
ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کیے تو جنگ بندی ختم اور صرف تباہی ہوگئی،ٹرمپ کی حماس کو دھمکی
واشنگٹن ،غزہ (صباح نیوز،اے پی پی، مانیٹرنگ ڈیسک)ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کیے تو جنگ بندی ختم اور صرف تباہی ہوگی‘ ٹرمپ کی حماس کو دھمکی۔تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو صورتحال بے قابو ہو جائے گی۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی یہ دھمکی حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ ہفتے کے دن 12 بجے تک تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا ورنہ بہت نقصان ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ مقررہ وقت تک یرغمالی رہا نہ ہوئے تو میں اسرائیل سے معاہدے کو منسوخ کرنے کا کہہ دوں گا جس کے بعد سب کچھ ملیا میٹ ہو جائے گا، اور کچھ نہیں بچے گا۔ٹرمپ نے کہا کہ یرغمالیوں کے بارے میں معلوم نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں۔فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی کے اپنے بیان پر قائم ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اردن ممکنہ طور پر پناہ گزین لینے پر راضی ہو جائے گا، ٹرمپ نے اردن
اور مصر کو دھمکی دیتے ہوئے کہ اگر فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر پناہ نہیں دی تو دونوں ممالک کی امداد بند کر دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینیوں کے لیے مستقل جگہ بنانے کی بات کر رہے ہیں۔اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کے دران انہوں نے حماس کی جانب سے چھوڑے گئے یرغمالیوں کی حالت پر پریشانی کا اظہار کیا جبکہ تنظیم کے اس اعلان پر بھی تشویش ظاہر کی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کا سلسلہ روک رہا ہے۔ ان کے مطابق جہاں تک میری بات ہے اگر سنیچر کو دن 12 بجے تک تمام یرغمالی واپس نہ آئے، میرے خیال میں یہ ایک مناسب وقت ہو گا۔تاہم امریکی صدر نے زور دیا کہ جنگ بندی ختم کرنے کا فیصلہ ان کا ذاتی خیال ہے اور اس ضمن میں اسرائیل خود اپنا فیصلہ کر سکتا ہے۔ بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں کہوں گا کہ تمام شرائط کو منسوخ کر دیں اور قیامت برپا ہونے دیں۔ میں کہوں کہ ان کو دن 12 بجے تک لوٹا دینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تھوڑے تھوڑے کر کے چھوڑنے کے بجائے ایک ہی بار میں اجتماعی طور پر چھوڑ دیا جائے۔ ہم ان (یرغمالیوں) کی واپسی چاہتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر یرغمالی رہا نہ کیے گئے تو قہر ٹوٹ پڑے گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس سے ان کی مراد اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ آپ کو پتہ چل جائے گا اور ان کو بھی۔ حماس کو پتا چل جائے گا کہ میرا کیا مطلب ہے۔اس سے قبل امریکی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ غزہ کی تعمیر نو اور ترقی کی تجویز کے تحت فلسطینیوں کو واپس آنے کا حق نہیں ہو گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز چینل کے بریٹ بائر کو بتایا کہ فلسطینیوں کو امریکی قبضے کے منصوبے کے تحت غزہ واپسی کا کوئی حق نہیں ہوگا، انہوں نے پیر کو جاری کردہ انٹرویو کے اقتباسات میں اپنی تجویز کو مستقبل کے لیے رئیل اسٹیٹ کی ترقی کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کا مالک ہوجائوں گا اور یہ کہ اس منصوبے کے تحت غزہ سے باہر فلسطینیوں کے رہنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 6 مختلف مقامات ہوسکتے ہیں، جسے عرب دنیا اور عالمی برادری کے دیگر حکمرانوں نے مسترد کر دیا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ نہیں، وہ ایسا نہیں کریں گے، کیوں کہ ان کے پاس بہت بہتر امکانات ہوں گے، جب بائر نے پوچھا کہ کیا فلسطینیوں کو انکلیو میں واپس جانے کا حق حاصل ہوگا؟ بیشتر گھروں کو اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیل کی فوج نے ملبے میں تبدیل کر دیا ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ دوسرے لفظوں میں، میں ان کے لیے ایک مستقل جگہ بنانے کی بات کر رہا ہوں، کیوں کہ اگر انہیں ابھی واپس آنا ہے، تو آپ کے آنے میں کئی سال لگ جائیں گے، یہ جگہ رہنے کے قابل نہیں ہے۔علاوہ ازیںامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام درآمدات پر 25فیصد ٹیرف عائد کر دیاہے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام درآمدات پر 25فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے،عائد کردہ تازہ ترین محصولات، رواں سال 12 مارچ سے نافذ العمل ہو جائیں گے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ نئے محصولات تمام ممالک پر لاگو ہوں گے جس میں کسی کوکوئی رعایت ،کوئی استثنا حاصل نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل اور ایلومینیم امریکا میں بنائے جائیں، غیر ملکی زمینوں میں نہیں۔ہمیں اپنے ملک کے مستقبل کے تحفظ کے لیے تخلیق کی ضرورت ہے ۔دوسری اجانب یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا کہ یورپی یونین سے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر امریکی محصولات مضبوط اور متناسب جوابی اقدامات کو متحرک کریں گی۔ شنہوا کے مطابق انہوں نے منگل کو بیان میں یورپی اسٹیل اور ایلومینیم کی برآمدات پر محصولات عائد کرنے کے امریکی فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محصولات کاروبار کے لیے خراب، صارفین کے لیے بدتر ہیں۔صدر یورپی کمیشن نے کہا کہ یورپی یونین پر بلاجواز محصولات کا جواب ضرور دیا جائے گا ۔یورپی یونین اپنے معاشی مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرے گی۔ ہم اپنے کارکنوں، کاروباروں اور صارفین کی حفاظت کریں گے۔ قبل ازیں ۔ فرینڈز آف فلسطین پاکستان کے مطابق منگل کے روز حماس نے قیدیوں کی رہائی کا عمل جاری رکھنے کے لیے معاہدے پر عمل درآمد پر زور دیا ہے اور معاہدے کی شرائط پر پابندی کا اعادہ کیا ہے، بشرطیکہ قابض صیہونی بھی اس کی پابندی کریں۔ حماس نے معاہدے کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں بروقت پوری کی ہیں تاہم، صیہونی قابضین نے معاہدے کی شرائط کی متعدد خلاف ورزیاں کی ہیں، جن میںشمالی غزہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی میں تاخیر،فلسطینی عوام پر گولہ باری اور فائرنگ کرکے متعدد افراد کو قتل کرنا،پناہ گاہوں کے لیے ضروری سامان (خیمے، پریفابریکیٹڈ گھر)، ایندھن، اور ملبے کو ہٹانے والی مشینری کی رسائی میں رکاوٹیں کھڑی کرنا تاکہ لاشوں کو نکالا جا سکے اور دوائیوں اور اسپتالوں اور صحت کے شعبے کی بحالی کے لیے ضروری سامان کی ترسیل میں تاخیر شامل ہے ۔ ادھر شام نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا سنگین جرم ہوگا۔یہ بات شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی کو خریدنے اور اس کی ملکیت حاصل کرنے کے ساتھ فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کے منصوبے پر رد عمل جاری کرتے ہوئے برطانوی پوڈ کاسٹ دا ریسٹ از پولیٹیکس کے ساتھ انٹرویو میں کہی۔العربیہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کا منصوبہ ایک بڑا جرم ہے جو ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت فلسطینیوں کو ان کے وطن سے نہیں نکال سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر کے لیے فلسطینیوں کو اپنی سرزمین چھوڑنے کی مہم کی قیادت کرنا دانشمندی نہیں ہے۔