سبی میلہ مویشیاں کا آج سے آغاز
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
سبی کا سالانہ تاریخی میلہ آج سے شروع ہو رہا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میلے کے شایان شان انعقاد کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے، صوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہیار ڈومکی میلے کا افتتاح کریں گے۔
سبی میلہ مویشیاں و اسپاں 13 فروری سے 17 فروری تک جاری رہے گا جس میں ملک بھر سے مالدار حضرات شریک ہونگے۔
میلہ میں بلوچستان کے معاشی سرگرمیوں مالداری، زراعت، دستکاری کے علاوہ معاشرتی طرز حیات و فنون لطیفہ کے حوالے سے اسٹالز اور کئی پروگرام مرتب کیے گئے ہیں۔
بلوچستان کے ثقافتی و معاشرتی رنگوں کو میلہ میں خصوصی طور پر اجاگر کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہیار ڈومکی سبی کے تاریخی میلے کا افتتاح کریں گے، جبکہ میلے کی اختتامی تقریبات میں گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان سمیت وفاقی و صوبائی وزراء اور دیگر کی شرکت متوقع ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
کراچی:سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے بچوں کے دل اور گردے کے علاج میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے "مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" کا افتتاح کر دیا ہے، جو پاکستان کا پہلا سرکاری سطح پر بچوں کا جدید ترین طبی مرکز بن گیا ہے۔
ایس آئی یوٹی کے زیرانتظام یہ نیا اسپتال مرکزی عمارت کے قریب واقع ہے اور اس کی تعمیر میں معروف مخیر شخصیت بشیر داؤد کے خاندان نے 7 ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت فراہم کی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے بھی مزید فنڈنگ متوقع ہے تاکہ اس منصوبے کو مزید وسعت دی جا سکے۔
کراچی میں قائم 14 منزلوں پر مشتمل اس جدید اسپتال میں بچوں کے لیے دل کے آپریشن، ڈائیلاسز، یورولوجی اور دیگر پیچیدہ سرجری کی جدید ترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اسی طرح ماڈیولر آپریٹنگ تھیٹرز، ہائبرڈ کارڈیک کیتھ لیب اور جدید آئی سی یوز جیسی سہولیات کے ساتھ یہ اسپتال بچوں کو عالمی معیار کی نگہداشت فراہم کرے گا۔
ایس آئی یو ٹی کے بانی پروفیسر ادیب رضوی کے فلسفے کے مطابق اس اسپتال میں تمام طبی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جائیں گی۔
ان کا ماننا ہے کہ صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طبقے کی میراث نہیں ہونی چاہیے،"مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" صرف ایک طبی ادارہ نہیں بلکہ یہ اس عزم کی علامت ہے کہ پاکستان کے ہر بچے کو معیاری اور مفت طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔
ایس آئی یو ٹی کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 80 ہزار سے ایک لاکھ بچے دل اور گردے کی پیدائشی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماریاں نہ صرف جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں بلکہ بچوں کو معذوری کی طرف بھی لے جا سکتی ہیں۔