City 42:
2025-04-15@07:58:09 GMT

شرح سود میں کمی,گاڑیوں کی فروخت اچانک غیرمعمولی اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

ویب ڈیسک:  پاکستان میں شرح سود میں کمی، خریداروں کے اعتماد اور نئے ماڈلز آنے کی وجہ سے کاروں کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
  ٹاپ لائن سکیورٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق  جنوری 2025 میں 17 ہزار کاریں فروخت ہوئیں جو سالانہ 61 فیصد اور ماہانہ 73 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے گزشتہ ماہ شرح سود 12 فیصد کی تھی جو جون 2024 میں 22 فیصد تھی۔ شرح سود میں کمی سے کمرشل بینک بھی کاروں فنانسنگ کے لیے قرض لینے کے لیے سود کی شرح کم کر دیتے ہیں۔
ٹاپ لائن سکیورٹی کی رپورٹ کے مطابق ’سالانہ بنیاد پر اضافہ کم شرح سود، گاہکوں کے اعتماد میں اضافے اور نئے ماڈلز کی وجہ سے ہوا ہے۔ ماہانہ اضافہ اس لیے ہوا کیونکہ لوگ دسمبر میں کاریں نہیں خریدتے کیونکہ وہ جنوری میں نئے سال کی رجسڑیشن کے ساتھ گاڑیاں خرینا چاہتے ہیں۔‘
مالی سال 2024 کے سات ماہ میں 49 ہزار 989 کاریں فروخت جبکہ مالی سال 2025 میں اسی عرصے کے دوران 55 فیصد اضافے کے ساتھ 77 ہزار 686 یونٹس فروخت ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام کاریں بنانے والی کمپنیوں کی سیل میں اضافہ ہوا ہے،’موٹر سائیکل اور رکشوں کی فروخت میں سالانہ 33 فیصد اور ماہانہ 18 فیصد اضافہ ہوا اور جنوری میں ایک لاکھ 39 ہزار یونٹس فروخت ہوئے۔‘
28 فیصد سالانہ اور 61 فیصد ماہانہ اضافے کے ساتھ 2761 ٹریکٹر فروخت ہوئے، جبکہ جنوری 2025 میں تین سال بعد بالترتیب 3.

22 اور 2.57 گنا اضافے کے ساتھ بسوں اور ٹرکوں کی فروخت 621 یونٹس رہی۔
رپورٹ کے مطابق ’شرح سود میں کمی اور نئے ماڈلز آنے کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔‘

محکمہ اوقاف پنجاب میں بدعنوانی کا انکشاف، افسران معطل


 

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کی فروخت کے ساتھ

پڑھیں:

امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید

امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت پیشرفت تصور کی جا رہی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شمالی امریکہ کو مجموعی برآمدات 9.7 فیصد بڑھ کر 4.2 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ چکی ہیں۔ اس نمایاں اضافے کو ایس آئی ایف سی (Special Investment Facilitation Council) کی جانب سے برآمدات کے فروغ کے لیے فراہم کردہ سہولیات اور سازگار ماحول کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق، امریکی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات، بالخصوص ٹیکسٹائل اور ملبوسات، کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ کو کی جانے والی برآمدات میں سے 94 فیصد حصہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس پر مشتمل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اس اضافے سے زرِمبادلہ ذخائر کو استحکام ملے گا اور معیشت کو بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔ ایس آئی ایف سی کی فعال معاونت کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے تجارتی پالیسی میں کی گئی اصلاحات کو بھی اس کامیابی کا اہم سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اوگرا نے اپریل کے لیے آر ایل این جی قیمتوں کا تعین کر دیا
  • اسلام آباد میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ٹرانسفر فیس میں بڑا اضافہ کر دیا گیا
  • اسلام آباد، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ٹرانسفر فیس میں بڑا اضافہ ،الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹرانسفر فیس عائد
  • حکومت نے گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ کردیا
  • حکومت کا بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر 50 فیصد تک ٹیکس بڑھانے پر غور
  • اسلام آباد میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • وفاقی دارلحکومت میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ ،اطلاق آج سے شروع
  • آئندہ ماہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگا: گورنر اسٹیٹ بینک
  • امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید
  • مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں46 فیصد اضافہ