17 سالہ طالبہ غیرت کے نام پر سسرکے ہاتھوں قتل
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
راولپنڈی میں 17 سالہ طالبہ کو ہونے والے سسر نے غیرت کے نام پر قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ جاتلی کے علاقے سید کسراں میں 17 سالہ فرسٹ ایئر کی طالبہ کے قتل کا مقدمہ طالبہ کی والدہ، والد اور چچا کے بیانات قلم بند کرکے درج کرلیا گیا۔ مقدمہ قتل ،جرم کوخھپانے و شہادت ضائع کرنے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق طالبہ کو اسکے ہونے والے سسر نےجو رشتے میں چچا بھی لگتا ہےغیرت کے نام پر قتل کیا۔ طالبہ کہ پراسرار موت اور اچانک تدفین کے معاملے پر پولیس نے رپورٹ درج کرکے اس کی والدہ عظمی بتول ،والد نعیم رضا اور سگے چچا وسیم رضا کو طلب کرکے تحقیقات کیں۔
طالبہ کی والدہ عظمی بتول نے ہوش روبا انکشاف کیا کہ بیٹی مسماتہ نعلین زہرا فرسٹ کی طالبہ تھی اور اس کی منگنی چچا وسیم رضا کے بیٹے عون کے ساتھ ہوئی تھی۔ ہم سب اور دیور وسیم رضا ایک ہی حویلی میں رہتے تھے۔
3 فروری کو بیٹی گھر سے غائب ہوئی تو شوہر اور دیور وسیم رضا اس کو تلاش کرنے گئے۔ جرگے سے شب ایک بجے بیٹی کو واپس لے کر گھر پہنچے۔ دیور جو لڑکی کا چچا ہے بیٹی کو لے کر کمرے میں چلا گیا۔ صبح بیٹی بستر سے نہ اٹھی جو فوت ہوچکی تھی جس کی تدفین کردی گئی۔ بیٹی کی ناگہانی موت پر گھر میں شور کیا تو دیور وسیم رضا نے میرے شوہر کی موجودگی میں بتایا کہ ہم عزت دار لوگ ہیں۔
مسماتہ نعلین زہرا جو ملنگوں کے لڑکے شیر عباس عرف شیر کے ساتھ بھاگ گی تھی رنج کی وجہ سے اس کو گندم میں رکھنے والے گولیاں کھلا کر قتل کردیا ہے۔ طالبہ کے والد نعیم رضا نے بھی واقعہ کی تصدیق کی۔ وسیم رضا نے بھی تحریری بیان میں بتھیجی نعلین زہرا کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم بھی کرلیا گیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل کے نام پر
پڑھیں:
کراچی؛ دکان میں ڈکیتی کی واردات کرنے آئے ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار
کراچی:کھارادر پولیس نے دکان میں ڈکیتی کی واردات کرنے آئے 2 ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔
ترجمان ایس ایس پی سٹی کے مطابق کھارادر پولیس نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پیٹرولنگ کے دوران دو ملزمان محمد رفیق اور محمد منیر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا، گرفتار ملزمان سے 2 پستول مع گولیاں اور موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمان بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں اور بڑی دکانوں کو نشانہ بناتے تھے، واردات کے دوران ایک ملزم بینک کے اندر جا کر ریکی کرتا تھا اور جیسے ہی کوئی شخص بڑی رقم لیکر بینک سے نکلتا تھا تو ملزمان اس شخص کا تعاقب کر کے کسی سنسان مقام پر اسلحے کے زور پر لوٹ لیتے تھے، ملزمان اکثر اوقات دکانوں پر بھی ڈکیتیاں کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان اس سے قبل بھی متعدد مقدمات میں گرفتار ہوکر جیل جا چکے ہیں۔ گرفتار ملزم منیر کے خلاف تھانہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں 3 مقدمات، سی ٹی ڈی میں ایک، ڈیفنس میں 2 اور آرام باغ تھانے میں ایک مقدمہ درج ہے۔
دوسرے گرفتار ملزم محمد رفیق کے خلاف کورنگی انڈسٹریل ایریا میں 3 اور الفلاح تھانے میں ایک مقدمہ درج ہے، ملزمان کے دیگر ساتھیوں اور وارداتوں کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔