MUMBAI:

سوشل میڈیا کے صارفین مہیش بھٹ پروڈکشن کے تحت بنی عمران ہاشمی کی مقبول فلموں ’’جنت‘‘ اور ’’آوارہ پن‘‘ کی دوبارہ ریلیز کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مہیش بھٹ نے اس سلسلے میں جلد ہی معلومات فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

موجودہ دور میں باکس آفس پر ری ریلیز ہونے والی فلموں کو شاندار کامیابی مل رہی ہے، جن میں ’’یہ جوانی ہے دیوانی‘‘، ’’بریلی کی برفی‘‘ اور ’’صنم تیری قسم‘‘ شامل ہیں۔

شائقین مقبول فلموں کی دوبارہ ریلیز کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس سے پروڈیوسرز کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔

عمران ہاشمی کی فلم ’’جنت‘‘ نے 2008 میں باکس آفس پر بڑی کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ ’’آوارہ پن‘‘ ناکام رہی۔

لیکن وقت کے ساتھ اس نے کلٹ فلم کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔ دونوں فلمیں اپنی موسیقی اور نغموں کی بدولت بھی یادگار بنی ہوئی ہیں۔

مہیش بھٹ نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کائنات مجھ سے ان دو خوبصورت فلموں کی دوبارہ ریلیز کا مطالبہ کر رہی ہے۔ میں اپنی ٹیم سے بات کرنے کے بعد بتا سکوں گا کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔

یہ مطالبہ ’’صنم تیری قسم‘‘ کی شاندار ریلیز کے بعد کیا گیا، جس کی موسیقی نے شائقین کو ’’جنت‘‘ اور ’’آوارہ پن‘‘ کی یاد دلائی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی دوبارہ ریلیز کا آوارہ پن

پڑھیں:

کشمیر کے سرحدی علاقوں میں زیر زمین بنکر دوبارہ فعال، لوگوں میں خوف

جعفر حسین لون کا کہنا ہے کہ چار برسوں بعد ہمیں دوبارہ بنکروں کی صفائی اور تیاری کرنا پڑی ہے، کیونکہ گولہ باری کا خوف ہمارے سروں پر منڈلا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام حملے کے بعد لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع کشمیر کے متعدد دیہات میں طویل عرصے کے بعد خوف اور بے چینی کی فضا لوٹ آئی ہے۔ وادی کشمیر میں کپوارہ ضلع کے حاجنار سمیت کئی سرحدی دیہات، جہاں جنگ بندی معاہدے کی وجہ معمولات زندگی بحال ہوچکی تھی، اب ایک بار پھر یہ علاقے خاموشی اور تشویش میں ڈوب گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے 22 اپریل کو وادی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں ہوئے دہشتگرد حملے کے بعد لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کے واقعات نے 2021ء کے جنگ بندی معاہدے سے قائم سکوت کو توڑ دیا۔ یاد رہے کہ پہلگام میں ہوئے حملے میں 25 سیاحوں اور ایک مقامی گھوڑے بان کی ہلاکت کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات محدود کر دئے ہیں، جن میں سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی کی معطلی، اٹاری-واہگہ سرحد کی بندش اور بھارت میں ویزا پر آئے پاکستانی شہریوں کو واپسی کا حکم شامل ہے۔

کشیدگی کے پیش نظر حاجنار کے جعفر حسین لون سمیت سرحد کے نزدیک رہائش پذیر باشندوں نے پرانے زیر زمین بنکر از سر نو فعال کر لئے ہیں اور اپنی نقل و حرکت محدود کر دی ہے۔ جعفر حسین لون کا کہنا ہے کہ چار برسوں بعد ہمیں دوبارہ بنکروں کی صفائی اور تیاری کرنا پڑی ہے، کیونکہ گولہ باری کا خوف ہمارے سروں پر منڈلا رہا ہے۔ سرحدی علاقوں میں ہزاروں بنکر بھارتی حکومت نے مقامی آبادی کے تحفظ کے لئے تعمیر کئے تھے، جنہیں بعد میں لوگ سامان ذخیرہ کرنے کے لئے استعمال کرنے لگے تھے۔ تاہم اب ایک بار پھر انہیں پناہ گاہوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

ایک اور سرحدی علاقہ، کرناہ، کے بٹپورہ گاؤں کے راجا عبد الحمید خان کے مطابق فصلوں کی بوائی اور مویشی چرانے جیسی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔ جبکہ ضلع بانڈی پورہ کی وادی گریز، جو حالیہ برسوں میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی تھی، میں بھی خوف اور خاموشی چھا گئی ہے۔ بارنائی نامی ایک گاؤں کے سابق سرپنچ احمد اللہ خان کا کہنا ہے کہ ہم نے جنگلات میں جانا اور لکڑیاں اکٹھی کرنا بند کر دیا ہے اور اب سیاحتی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران ہاشمی کی کشمیر پر بنائی گئی جھوٹ کا پلندہ فلم بری طرح ناکام
  • کشمیر کے سرحدی علاقوں میں زیر زمین بنکر دوبارہ فعال، لوگوں میں خوف
  • توشہ خانہ ٹو کیس، اڈیالہ جیل میں عمران خان کا دوبارہ طبی معائنہ کروانے کا حکم جاری
  • خپلو، سابق صوبائی وزیر ابراہیم ثنائی دوبارہ نون لیگ میں شامل
  • ’عمران خان دوبارہ کبھی وزیراعظم نہیں بن سکتے‘
  • بیسویں چائنا فلم ہوابیاؤ ایوارڈز کا اعلان
  • سلمان خان سے بریک اپ نے ایشوریا رائے کو کئی سپر ہٹ فلموں سے محروم کردیا
  • خطے میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے ہمیشہ ہماری کوشش رہتی ہے، زاہد ہاشمی
  • آرمی چیف کا نعرہ ”پاکستان ہمیشہ زندہ باد“ ہر زباں کا ورد بن گیا، نیا نغمہ ریلیز
  • ناران 5 ماہ کی طویل بندش کے بعد سیاحوں کیلئے دوبارہ کھل گیا