فتنہ خوارج کو فرسودہ سوچ مسلط نہیں کرنے دیں گے: آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر سے پاکستان بھر سے مختلف جامعات سے آنے والے طلبہ نے ملاقات کی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستانی عوام، بالخصوص نوجوانوں کا پاک فوج سے ایک انتہائی مضبوط رشتہ ہے، ملک دشمن عناصر کی فوج اور عوام کے درمیان خلیج ڈالنے کی کوشش ہمیشہ ناکام رہی ہے اور رہے گی، ہمیں اپنے مذہب، تہذیب اور روایات پر فخر ہے، پاکستان کے آئین کا آغاز بھی اِن الحکم اِلَّا للّٰہ (حاکمیت صرف اللہ کی ہے) سے ہوتا ہے، یہ فتنہ الخوارج کس شریعت اور دین کی بات کرتے ہیں؟۔ ہم کبھی بھی فتنہ الخوارج کو اپنی فرسودہ سوچ ملک پر مسلط نہیں کرنے دیں گے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے غیور عوام دہشت گردوں کے خلاف آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ آرمی چیف نے طلباء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں میں بہترین کارکردگی کے لیے کوشش کریں اور ایسی مہارتیں پیدا کریں جو انہیں ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنائے۔ انہوں نے پاکستان پر بیرونی ماحول کے اثرات، خاص طور پر سرحد پار دہشت گردی کے خطرے کے بارے میں بھی نقطہ نظر بیان کیا۔ آرمی چیف نے نوجوانوں کی توانائی، تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کا مستقبل ہیں۔ آرمی چیف نے ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں پاک فوج کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف قوم کی جدوجہد میں پاکستانی عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے لیے ان کی حمایت کو سراہا۔ 'پاکستانیت' کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آرمی چیف نے نوجوانوں کی فکری نشوونما میں پاکستان کی تاریخ، ثقافت اور اقدار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا رمی چیف نے
پڑھیں:
افغان حکومت کا دہشت گردوں کی لاشیں وصول کرنا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا بڑا ثبوت ہے
افغان حکومت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث نکلی، دہشتگردوں کی لاشوں کی وصولی سب سے بڑا ثبوت ہے افغان حکومت نے پاک فوج کے ہاتھوں 6 فروری 2025ء کودوران آپریشن ہلاک ہونے والے افغان دہشتگرد کی لاش بھی قبول کرلی۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگردکی شناخت لقمان خان ولد کمال خان کے نام سے ہوئی تھی جو ضلع خوست کا رہائشی تھا،اس سے قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک کئے جانے والے دہشتگرداحمد الیاس عرف بدر الدین کی لاش کوبھی افغان طالبان نے وصول کیا تھا۔
احمد الیاس صوبہ باغدیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد کا بیٹا تھا جس کی ہلاکت پر افغان عبوری حکومت نے نام نہاد شہادت کا جشن منایا، سیکورٹی فورسز کی جانب سے مختلف آپریشنز میں ابتک بڑی تعداد میں افغان دہشتگرد ہلاک کئے جانے چکے ہیں۔
ہلاک افغان دہشتگردوں کی لاشوں کی وصولی افغان عبوری حکومت کی فتنہ الخوارج کے ساتھ ملی بھگت کا واضح اقرار ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ لاشیں وصول کرنا حکومت پاکستان کے افغان حکومت پر موثر دباؤ کا نتیجہ ہے،ایک جانب افغان عبوری حکومت فتنہ الخوراج کی کسی بھی طرح کی مدد سے انکاری ہے۔
انہوں نےکہا کہ دوسری جانب لاشوں کی وصولی نے ان کے جھوٹ کی قلعی کھول دی،یہ دوہرا معیار واضح کرتا ہے کہ افغان عبوری حکومت ایک ملیشیا کی طرز پر کام کرتی ہے، یہ ثابت ہو چکا کہ افغان عبوری حکومت پاکستان میں براہ راست دہشتگردی میں ملوث ہے، ایسے میں افغان عوام کو سمجھنا ہوگا کہ وہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں سے ہوشیار رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دہشتگرد گروہ افغان شہریوں کو مختلف قسم کا لالچ دیکرمیں پاکستان میں دہشتگردی پر مجبور کرتے ہیں، فتنہ الخوارج اور افغان عبوری حکومت کے گٹھ جوڑ سے افغان عوام کو سمجھنا ہوگا کہ وہ ان کیلئے نہیں بلکہ اپنے مذموم مقاصد پر کام کررہے ہیں، وہ افغان دہشتگرد جو بچ کر واپس آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال نے افغان عبوری حکومت اور فتنہ الخوارج کے منفی رویے کو آشکار کردیا، 'فتنہ الخوراج شریعت کا لبادہ اوڑھ کر منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ہے' فتنہ الخوراج کی حقیقت واضح ہونے کے بعد بہت سے افغان اب ان سے کنارہ کش اور بدظن ہوچکے ہیں۔