شہباز شریف کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب کا دعویٰ ہتک عزت اختیار سماعت پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے 10 ارب روپے کے ہتک عزت کیس کے دائرہ اختیار سماعت کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جسٹس چوہدری محمد اقبال نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اپنایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 10ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کیا لیکن ڈسٹرکٹ جج کو 10ارب روپے مالیت کا دعوی سننے کا اختیار نہیں، ڈسٹرکٹ جج صرف پانچ کروڑ روپے تک کے دعوے کی سماعت کر سکتا ہے جبکہ 10ارب روپے کا ہتک عزت دعوی ڈسٹرکٹ کورٹ ٹرائل کر سکتی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ڈسٹرکٹ کورٹ کو نوٹیفائی کرتا ہے۔ عدالت ڈسٹرکٹ جج کو ہتک عزت کیس پر سماعت سے روکنے کا حکم دے اور دعوے کی سماعت کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ تشکیل دے۔ عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہتک عزت
پڑھیں:
سیکیورٹی ڈپازٹ بڑھانے کی بجلی کمپنیوں کی درخواست پر فیصلہ موخر
اسلام آباد:نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے منگل کے روز کہا ہے کہ بجلی کمپنیوں کی جانب سے صارفین کے سیکیورٹی ڈپازٹس میں اضافے سے متعلق فیصلے کو فی الحال موخر کیا جارہا ہے, تاوقتیکہ بجلی فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں کا اس حوالے سے آڈٹ مکمل نہ کرلیا جائے۔
واضح رہے کہ بجلی کمپنیوں کا صارفین کے سیکیورٹی ڈپازٹ ریٹس 200 فیصد سے زائد تک بڑھانے کی درخواست کی تھی جس پر منگل کے روز نیپرا میں سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران نیپرا کے ممبران رفیق احمد شیخ، مطہر نیاز رانا، امینہ رشید اور مقصود انور خان نے بجلی ترسیلی کمپنیوں کے نمائندوں جن کی سربراہی عرفان بٹ کررہے تھے.
ان کے دلائل پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ ان کا کیس کمزور نظر آتا ہے کیونکہ یہ وہی دلایل دہرا رہے ہیں جو انھوں نے گزشتہ سماعت پر دیے تھے اور بجلی کمپنیوں کی جانب سے ڈپازٹ میں اضافہ کمپنیوں کی عملی نااہلیت کو بوجھ صارفین پر ڈالنے کی کوشش نظر آتی ہے.
اس سے قبل نیپرا نے کے الیکٹرک اور سکھر الیکٹرک سپلائی کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ سیکیورٹی ڈپازٹ میں اضافے سے متعلق اسی طرح کی درخواستیں جمع کرائیں تاکہ اگر اضافے کا فیصلہ ہو تو اس کا اطلاق یکساں ٹیرف کی بنیاد پر سب پر ہو.
تاہم نیپرا کی اس تجویز پر مختلف سیاسی اور کاروباری حلقوں اور چیمبرز کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا.
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے تنویز باری کا کہنا تھا کہ سیکورٹی ڈپازٹ کو 2 ہزار روپے سے بڑھا کر 54 ہزار کرنے کی تجویز صارفین کے لیے ناقابل برداشت ہوگی اور جس کے نتیجے میں کاروباری افراد اور دیگر صارفین توانائی کے متبادل ذرائع تلاش کریں گے-
صنعتی شعبے کی نمائندگی کرنے والے عامر شیخ کا کہنا تھا کہ صنعتوں کے لیے سیکورٹی ڈپازٹ کی مد میں 25 سے 30 کروڑ روپے جمع کرانا ایک ایسے وقت میں جب معیشت پہلے ہی مشکل میں ہو ناقابل برداشت ہوگا،نیپرا اتھارٹی نے سماعت مکمل ہونے پر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، اتھارٹی اعداد و شمار یعنی آڈٹ کا جائزہ لے کر فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔