امریکی شہری مارک فوگل کو روسی قیدی کے بدلے رہا کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
روسی قید سے رہا ہونے والے امریکی ٹیچر مارک فوگل صدر ٹرمپ سے مصافحہ کررہے ہیں
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا اور روس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا ،جس کے تحت امریکی شہری مارک فوگل کو رہا کردیا گیا۔ روسی صدارتی ترجمان نے تصدیق کی کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے تحت فوگل اور ایک نامعلوم روسی قیدی کو رہا کیا گیا ہے۔ دیمتری پیسکوف نے کہا کہ روسی شہری کی شناخت ان کی روس واپسی کے بعد ظاہر کی جائے گی۔ دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے روس کی جانب سے رہا کیے جانے والے امریکی ٹیچر مارک فوگل کا وائٹ ہاؤس میں استقبال کرتے ہوئے انہیں انتہائی خاص شخصیت قرار دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حماس نے ہفتے تک قیدی رہا نہیں کیے تو غزہ جنگ بندی ختم کردیں گے، نیتن یاہو
JERUSALEM:اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ہفتے تک قیدیوں کو رہا نہیں کیا تو غزہ جنگ بندی ختم کردیں گے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیل کے وزیر دفاع، وزیرخارجہ اور قومی سلامتی کے وزیر سمیت دیگر اہم وزرا سے ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا اور کہا کہ وزرا نے بھی اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اگر حماس نے ہمارے قیدیوں کو ہفتے کی دوپہر تک واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہوجائے گی اور اسرائیلی فوج جنگ کی طرف واپس جائے گی اور اس وقت تک لڑے گی جب تک حماس کو شکست نہیں دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے بیان میں یہ واضح نہیں کیا کہ وہ حماس کی قید میں موجود تمام قیدیوں کی بات کر رہے ہیں یا پھر معاہدے کے تحت رہا ہونے والے تین قیدیوں کے حوالے سے مطالبہ کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اس نے فوج کو غزہ کے اندر اور اطراف میں جمع ہونے کا حکم دے دیا ہے اور اس کے بعد اسرائیل فوج کی نفری جنوبی اسرائیل میں بڑھا دی گئی ہے۔
ادھر اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس ہفتے تک قیدیوں کو رہا کرے۔
قبل ازیں حماس نے کہا تھا کہ جب تک اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کرے گا اس وقت تک قیدی رہا نہیں کیے جائیں گے۔
حماس نے ٹرمپ کی جانب سے قیدیوں کی رہائی عمل میں نہ آنے کی صورت میں تباہی کے بیان کے بعد دھمکی آمیز زبان کو یکسر مسترد کردیا تھا۔
حماس کے سینئر عہدیدار سمیع ابو ظہری نے بتایا کہ ٹرمپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ ایک معاہدے ہے جس کا احترام دونوں فریق کو کرنا چاہیے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا یہ واحد راستہ ہے۔