چیف الیکشن کمشنر کا تقرر:اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ محمد حامد رضا نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو خط لکھ دیا ہے اور اب وزیراعظم شہباز شریف کا کام ہے کہ وہ مشاورت کریں۔ایک نجی ٹی سے انٹرویو میں صاحبزا دہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں رمضان سے پہلے آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گی۔صاحبزدا حامد رضا کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں سیاسی محاذ پر ناکامیوں
اور امن و امان کی صورتحال پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مذاکرات کی خواہش ہے نہ ہی دور دور تک مذاکرات کا امکان ہے۔ ہم جلسوں، جلوسوں اور ریلیوں سے فارغ ہونے کے بعد شاید ایوان اقتدار میں بیٹھے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر نے خط لکھ دیا ہے اور خط پر ردعمل کے بعد آگے بڑھا جائے گا ، اب وزیر اعظم کا کام ہے وہ مشاورت کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نئے چیف الیکشن کمشنر و 2 ممبران کے ناموں پر غور کر رہے ہیں: بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر—فائل فوٹوچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ نئے چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کے ناموں پر غور کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران اپنی آئینی مدت پوری کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ڈیٹا پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہے، آج الیکشن کمیشن میں ہمارا کیس تھا۔
یہ بھی پڑھیے تحریک انصاف کا نشان بانی پی ٹی آئی ہیں: بیرسٹر گوہر لگتا ہے اڈیالہ جیل نہیں پی ٹی آئی کا مرکزی دفتر ہے: اکبر ایس بابرچیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ 3 مارچ کو پارٹی الیکشن کرایا، ہمارا الیکشن صاف اور شفاف تھا، ہمارے بعد جنہوں نے پارٹی الیکشن کرائے انہیں کلیئرنس سرٹیفیکیٹ ملا، ہمیں ابھی تک کلیئرنس سرٹیفیکیٹ نہیں ملا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے آج اپنے جوابات جمع کرائے، ہمارا ریکارڈ ایف آئی اے کے پاس ہے، اب کیس کی سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں سب سے شفاف انتخابات ہم نے کرائے تھے، الیکشن کمیشن کے 7 سوالوں کے جواب ہم پہلے ہی جمع کرا چکے تھے، آج 5 درخواست گزاروں کی درخواستوں پر تحریری جواب جمع کرا دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہمارے مرکزی دفتر پر ریڈ کے دوران ایف آئی اے نے تمام دستاویزات اور ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا، الیکشن کمیشن سے استدعا کی ہے کہ دلائل سے پہلے ہمارا ریکارڈ بازیاب کروایا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 5 میں سے 4 درخواست گزاروں نے انٹرا پارٹی انتخابات میں کسی طور پر حصہ نہیں لیا تھا، پانچواں درخواست گزار جو اکبر ایس بابر کا ساتھی ہے اسے پارٹی سے بہت عرصہ قبل نکالا جا چکا۔