نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیومیٹرک پالیسی عملدرآمد کمیٹی کا پہلا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز)نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)کی جانب سے نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیومیٹرک پالیسی فریم ورک کے تحت تشکیل دی گئی قومی عملدرآمد کمیٹی کا پہلا اجلاس بدھ کو نادرا ہیڈکوارٹرز میں منعقد کیا گیا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق یہ اجلاس اس فریم ورک کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے جس کے تحت پاکستان میں رجسٹریشن اور بائیومیٹرک کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔ وفاقی حکومت نے نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیومیٹرک پالیسی فریم
ورک کا نوٹیفکیشن یکم جنوری 2025 کو جاری کیا۔ اس انقلابی اقدام کا مقصد ملک میں رجسٹریشن اور بائیومیٹرک کے موجودہ نظام میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنا ہے۔یہ پالیسی پائیدار ترقی کیلئے اقوامِ متحدہ عالمی مقصد نمبر 16.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پالیسی فریم ورک عملدرآمد کمیٹی رجسٹریشن اینڈ کے تحت
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پہلے اجلاس میں کیا کچھ زیربحث آیا؟
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے نئے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا ہے کہ پی اے سی 8 فروری کے عام انتخابات کے ایک سال بعد قائم ہوئی ہے۔ کمیٹی اداروں کے آڈٹ پر توجہ دے گی اور بڑی رقوم کے آڈٹ پیراز کو ترجیح دے گی۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی زیرصدارت ہوا۔ پی اے سی اجلاس میں قومی اسمبلی کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
چیئرمین کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ پی اے سی 8 فروری کے عام انتخابات کے ایک سال بعد قائم ہوئی ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اداروں کے آڈٹ پر توجہ دے گی۔ بڑی رقوم کے آڈٹ پیراز کو ترجیح دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کے پاس 36 ہزار آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں۔
یہ بھی پڑھیےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے آڈٹ پیراز میں سنگین خامیاں درست کرنے ہدایت
قومی اسمبلی کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کا کورم کم از کم 8 ممبران پر مشتمل ہوگا۔ کمیٹی آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے معاملات دیکھے گی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے بھیجے گئے معاملات بھی کمیٹی دیکھے گی۔ اکاؤنٹنگ سے متعلق ہر طرح کے معاملات پی اے سی دیکھ سکتی ہے۔
حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ کمیٹی ایک سے زیادہ ذیلی کمیٹیاں بھی بنا سکتی ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پاس کسی کو بھی طلب کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیٹی کے پاس کئی آڈٹ پیراز کا جائزہ زیر التوا ہے۔ کمیٹی 2.5 ٹریلین روپوں کی ریکوری کرسکتی ہے۔ آڈٹ سے متعلق 20 مقدمات عدالتوں میں زیرالتوا ہیں۔
یہ بھی پڑھیےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ٹی آئی دورِ حکومت میں قرضہ لینے والوں کی فہرست طلب کر لی
ممبران کمیٹی نے بریفنگ کے دوران کہا کہ رولز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو سالانہ رپورٹس بنانا ہوتی ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایک ذیلی کمیٹی کو 3 سے 4 وزارتیں دے دی جائیں۔
عامر ڈوگر نے کہا کہ جو 67 آڈٹ پیراز ڈسکس ہوچکے ہیں، ان پر پہلے بات ہونی چاہیے۔ تجویز ہے کہ پہلے پرانے آڈٹ پیراز کو نمٹایا جانا چاہیے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا’ ہمیں یقین ہے کہ ہم مل کر بیک لاگ جلد ختم کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی اس طریقے سے چلے کہ کوئی چیز بار بار ڈسکس نہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر خان طارق فضل چوہدری عامر ڈوگر