اسلام آباد( آن لائن)پی ٹی آئی کے وکیل اوررہنما کوپی ٹی آئی حکومت میں آرمی ایکٹ کی ترمیم پرآئینی بینچ کے رکن نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔بدھ کوعدالت عظمیٰ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان کا سلمان اکرم راجا سے دلچسپ مکالمہ ہوا۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ ہلکے پھلکے انداز میں کہہ رہا ہوں، برانہ مانیے گا، آپ
کی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ آج کل سیاسی وابستگی ہے،جب آپ کی حکومت تھی اس وقت آرمی ایکٹ میں ایک ترمیم کی گئی، اس وقت پارلیمنٹ نے بڑی گرم جوشی کے ساتھ آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی، سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میں اس وقت پی ٹی آئی کا حصہ نہیں تھا، ہمیشہ اپوزیشن سائیڈ پر رہا۔علاو ہ ازیںجسٹس جمال مندوخیل نے آرمڈفورسزکی نجی زندگی سمیت گھریلوجرائم پربات کرتے ہوئے کئی سوالات اٹھادیے۔ انہوں نے کہاکہ آرمڈفورسز کا کوئی شخص گھر بیٹھے کوئی جرم کرتا ہے تو کیا آرمی ایکٹ لگے گا، سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ مثال کے طور پر پنجاب میں پتنگ اڑانا منع ہے،پنجاب میں کوئی ملٹری اہلکار گھر میں پتنگ اڑاتا ہے تو ملٹری ٹرائل نہیں ہوگا، اس پر بھی سویلین والا قانون لاگو ہوگا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اگر کسی فوجی جوان کا گھریلو مسئلہ ہے،اگر پہلی بیوی کی مرضی کے بغیر دوسری شادی کرلی جائے،تو کیا دوسری شادی والے کو ملٹری کورٹ بھیجا جائے گا؟ جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آرٹیکل ٹو ون ڈی کو ہر مرتبہ عدالت عظمیٰ کیوں دیکھے؟ سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ لیگل فریم ورک تبدیل ہو جائے تو جوڈیشل ریویو کیا جاسکتا ہے،آرٹیکل آٹھ3کا استثناٹوون ڈی کے لیے دستیاب نہیں،جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ ٹوون ڈی کیلئے 1967میں آرڈیننس لایاگیا جس کی ایک میعاد ہوتی ہے،کہیں ایسا تو نہیں آرڈیننس میعاد ختم ہونے پر متروک ہو گیا ہو؟

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سلمان اکرم ا رمی ایکٹ نے کہاکہ

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بڑی گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی، جج آئینی بینچ

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلئنز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے جس کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان  نے وکیل سلمان اکرم راجا سے مکالمہ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں پارلیمنٹ نے بڑی گرم جوشی  کے ساتھ آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی.

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے.

سلمان اکرم راجہ  نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 1975 میں ایف بی علی کیس میں  پہلی دفعہ ٹو ون ڈی ون کا ذکر ہوا، آرمی ایکٹ ایک بلیک ہول ہے سلمان اکرم راجہ آرمی ایکٹ میں کسی بھی ترمیم سے بنیادی حقوق ختم  نہیں ہوسکتے، قانون کے مطابق جرم کا تعلق آرمی ایکٹ سے ہونا ضروری ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل  نے کہا کہ آرمڈ فورسز کا کوئی شخص گھر بیٹھے کوئی جرم کرتا ہے تو کیا آرمی ایکٹ لگے گا، سلمان اکرم راجہ  نے مؤقف اپنایا کہ مثال کے طور پر پنجاب میں پتنگ اڑانا منع ہے، پنجاب میں کوئی ملٹری اہلکار گھر میں پتنگ اڑاتا یے تو ملٹری ٹرائل نہیں گا،اس پر بھی سویلین والا قانون لاگو ہو گا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر کسی فوجی جوان کا گھریلو مسلئہ ہے، وہ اگر پہلی بیوی کی مرضی کے بغیر دوسری شادی کر۔

 سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ تو کیا دوسری شادی والے کو ملٹری کورٹ بھیجا جائے گا، دوران سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کا سلمان راجہ سے دلچسپ مکالمہ ہوا، 

جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ ہلکے پھلکے انداز میں کہہ رہا ہوں، بُرا نہ مانیے گا، آپ کی ایک سیاسی جماعت  کے ساتھ آجکل سیاسی وابستگی بھی ہے، جب آپکی سیاسی پارٹی کی حکومت تھی اس وقت آرمی ایکٹ میں ایک ترمیم کی گئی۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس وقت پارلیمنٹ نے بڑی گرم جوشی  کے ساتھ آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں اس وقت پی ٹی آئی کا حصہ نہیں تھا، میں تو ہمیشہ اپوزیشن والی سائیڈ پر رہا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی تھی: جسٹس نعیم اختر
  • پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بڑی گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی، جسٹس نعیم اختر افغان
  • جسٹس نعیم اختر افغان کا پی ٹی آئی سے وابستگی پر سلمان اکرم راجہ سے کیا مکالمہ ہوا؟
  • آپ کی جماعت نے بڑی گرمجوشی سے آرمی سے متعلق قانون بنایا تھا، جسٹس نعیم کا سلمان اکرم سے مکالمہ
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: جسٹس نعیم کا سلمان راجہ سے دلچسپ مکالمہ
  • پی ٹی آئی کے دورحکومت میں پارلیمنٹ نے بڑی گرم جوشی کے ساتھ آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی، جسٹس نعیم اختر افغان
  • پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بڑی گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی، جج آئینی بینچ
  • پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بڑی گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی، جسٹس نعیم افغان
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل،جسٹس نعیم اختر افغان کا سلمان اکرم راجہ سے دلچسپ مکالمہ