اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف سے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی ملاقات کررہے ہیں

دبئی /اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن/اے پی پی)وزیراعظم سے ایم ڈی آئی ایم ایف اورعالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ نے ملاقات کی ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ہوئی جس دوران آئی ایم ایف پروگرام سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز
دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025ء کے موقع پر ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے کی ملاقات کی جس میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام اور حکومتی اصلاحات سے حاصل میکرو اکنامک استحکام پر گفتگو ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے پر بھی پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا اور ٹیکس اصلاحات، انرجی سیکٹر کی بہترکارکردگی سمیت اہم شعبوں میں پیش رفت برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں ایم ڈی آئی ایم ایف نے پروگرام مؤثرطریقے سے نافذ کرنے میں پاکستان کی کوششوں اور اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کے لیے وزیراعظم کے ذاتی عزم کو سراہا۔ کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت استحکام کے بعد ترقی کی سمت گامزن ہو رہی ہے، پاکستان کی معیشت کی افراط زرمیں کمی کے ساتھ کارکردگی اچھی ہے، پاکستان معاشی بحالی کے حصول کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے جوہری توانائی کو فروغ دینے کے لیے آئی اے ای اے کے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم نے پائیدار ترقی کے لیے جوہری ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات کے دوران کینسر کی تشخیص اور علاج، زراعت، غذائی تحفظ، پانی کے انتظام اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے نے پاکستان کے دیرینہ تعاون کو سراہا اور کہا کہ آئی اے ای اے پاکستان کے ساتھ اسی جذبے سے کام کرتا رہے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ خدشہ ختم ہوگیا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی پر آئی ایم ایف نہیں مانے گا کیونکہ آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا ہے کہ پاکستان بجلی کی قیمتوں میں کمی کا پلان لے کر آئے ضرور غور کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دورہ دبئی کے دوران صدر یو اے ای محمد بن زید النہیان سے دوطرفہ تعلقات و سرمایہ کاری سے متعلق گفتگو ہوئی اس دوران آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ دبئی میں ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات ہوئی جس میں ان سے پاور سیکٹر پر بات ہوئی، ان سے کہا کہ صنعتیں تب چلیں گی اور گروتھ تب ہوگی جب کوسٹ آف پروڈکشن کم ہوگی، اس پر ایم ڈی آئی ایم ایف نے مثبت جواب دیا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا بہترین برادر ملک اور بااعتماد ساتھی ہے، سعودی عرب کی خود مختاری، سلامتی اور جغرافیائی آزادی پر پاکستانی کبھی آنچ نہیں آنے دے گا۔غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دبئی سمٹ میں فلسطین سے متعلق اپنا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا‘ 50 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، نسل کشی کی اس سے بدترین مثال اور کیا ہوسکتی ہے، امید ہے کہ غزہ میں امن قائم ہوگا‘ لیبیا حادثے میں پاکستانیوں کی جانیں گئی ہیں، ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور اس کالے دھندے کو بند ہونا چاہیے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کے ماہرین وفد نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے ملاقات کی۔وفد کو پبلک سیکٹر میں آڈٹ اور شفافیت کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔آئی ایم ایف وفد نے پی اے سی ہدایات پر نامکمل عملدرآمد پر تحفظات کا اظہار کیا ۔وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پبلک سیکٹر میں آڈٹ، احتساب کا بڑا فورم پارلیمنٹ ہے، حکومتی اداروں کا آڈٹ اپوزیشن کے حوالے کیا جاتا ہے، پی اے سی سربراہی لیڈر آف دی اپوزیشن یا نامزد کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ماہرین نے ایف بی آر حکام سے بھی ملاقات کی‘ ایف بی آر نے ڈیجیٹلائزئشن پر آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی، اس موقع پر بتایاگیا کہ ٹیکس اصلاحات سے ٹیکس نظام میں شفافیت لائی جا رہی، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد نے ایس ای سی پی حکام سے بھی ملاقات کی جہاں اسے ملک میں کارپوریٹ سیکٹر، اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری آسانیوں پر بریفنگ دی گئی ۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی دورہ کیا، آئی ایم ایف مشن نے ہائوسنگ اینڈ ورکس حکام سے بھی ملاقات کی، تکنیکی وفد کو وزارت قانون ملک میں ہونے والی قانون سازی پر تفصیلی بریفنگ دے گی۔وزارت قانون جوڈیشری میں جدید تربیت کے لیے اقدامات پر بریفنگ دے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف ایم ڈی ا ئی ایم ایف جوہری توانائی پاکستان کے کے مطابق ا ملاقات کی ایجنسی کے نے کہا کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

نجی شعبہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقع سے استفادہ کرے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نجی شعبہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقع سے استفادہ کرے، پاکستان کو گرین انرجی پر منتقل کرنے کے لیے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے

وزیراعظم شہباز شریف نے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب میں کہا کہ یہ سمٹ انسانیت کے بہتر مستقبل کے لیے چیلینجز اور مواقع پر اجتماعی غور و فکر کا مؤثر فورم ہے، اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب غزہ المناک تنازع کے تباہ کن اثرات سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مشکل فیصلے کر چکے، آگے ملک کو قابل فخر پوزیشن پر لے جائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، فلسطین میں پائیدار اور منصفانہ امن صرف 2 ریاستی حل کے ذریعے ممکن ہے،فلسطین میں 50 ہزار سے زائد جانیں ضائع ہوچکی ہیں، توقع ہوگا کہ خطے میں پائیدار امن قائم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 دہائیوں میں پاکستانی قوم کو بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، چیلنجز کے باوجود ہم ایک سال میں معاشی استحکام لانے میں کامیاب ہوئے، اڑان پاکستان اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے، افراط زر کی شرح کم ہوکر 2.4 تک پہنچ چکی ہے جو پچھلے 9 سال کی کم ترین سطح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ توانائی و انفرا اسٹریکچر، قومی اقتصادی ٹراسفارمیشن کے بنیادی جزو ہیں، پالیسی ریٹ 12 فیصد پر آگیا ہے جو نجی شعبے کو سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے، جوہری، ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کو بلوائیوں سے بچانے کے لیے کیا بڑا حکم دیا؟

وزیراعظم نے کہا کہ پن بجلی منصوبوں سے 13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کریں گے، پاکستان کے جنوبی علاقے 50 ہزار میگاواٹ بجلی ہوا سے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ 2030 تک توانائی کا 60فیصد گرین انرجی اور 30 فیصد الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کا عزم ہے، پاکستان کی ہنرمند افرادی قوت اور اسٹریٹجک محل وقوع سرمایہ کاری کے لیے بہترین ہے۔

انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کے فروغ کے لیے ٹیکس استثنیٰ، نیٹ میٹرک اور کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، ملک میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں کے ساتھ پاکستان کی کمٹمنٹ الفاظ میں بیان نہیں کی جاسکتی، وزیراعظم شہباز شریف

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی سرمایہ کاری کونسل قائم کی ہے، ایک ہزار زرعی گریجوایٹس کو جدید زرعی تربیت کے لیے چین بھجوا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر سبز معیشت کی جانب منتقلی مشترکہ ذمہ داری ہے، پاکستان کو گرین انرجی پر منتقل کرنے کے لیے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے، عالمی برادری موسمیاتی مالیاتی معاونت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو یقینی بنائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نجی شعبہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقعوں سے استفادہ کرے۔’آئیں مل کر عالمی امن اور پائیدار خوشحال مستقبل کے ایک نئے عہد کا آغاز کریں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news القدس پاکستان دبئی شہباز شریف غزہ فلسطین ورلڈ گورنمنٹس سمٹ وزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • سربراہ عالمی اٹامک انرجی ایجنسی کی نیوکلیئر سائنس میں پاکستانی خواتین کے کردار کی تعریف
  • وزیراعظم سے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ کی ملاقات
  • انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
  • وزیراعظم سےانٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کی ملاقات
  • وزیراعظم سے سربراہ آئی ایم ایف کی ملاقات, طویل مدتی معاشی استحکام کے لیے موثر گورننس پر زور
  • بھارت: جوہری طاقت کو مزید وسعت دینے کے لیے قانون میں ترمیم؟
  • 1967سے پہلے کی سرحدوں پرمشتمل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے، وزیراعظم
  • نجی شعبہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقع سے استفادہ کرے، وزیراعظم
  • اصفہان، 22 بہمن کی ریلی میں جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ کی شرکت