انسانوں کی ترقی اولین ترجیح ہونی چاہیے، وائس چانسلر جامعہ کراچی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں پالیسی ساز اس بات کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں کہ انسانوں کی ترقی اولین ترجیح ہونی چاہے۔ اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی کے زیر اہتمام منعقدہ سینٹرہذا میں منعقدہ 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’ملک کے معاشی مستقبل کی تشکیل: کل کے رجحانات اور بصیرتیں‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پالیسی سازوں نے معاشی خوشحالی کو کبھی اہمیت نہیں دی اور حکومتیں اس پہلوکو تواترکے ساتھ نظر اندازکررہی ہیں اورہم تاحال دوسری قوموں سے سیکھنے سے قاصرہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان طویل المدتی معاشی بحالی کے رستے پر ہے، شہباز شریف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 فروری 2025ء) اسلام آباد سے 12 فروری بروز بدھ موصول ہونے والی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے دُبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے ملک کی معیشت طویل المدتی بحالی کی طرف گامزن ہے، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی بدولت ممکن ہوا۔
شہباز شریف کے اس بیان کو آئندہ ماہ یعنی مارچ کے اوائل میں پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ کے اولین جائزے کے تناظر میں نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔آئی ایم ایف کی تجویز پر پاکستان سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم
ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 ء
وی جی ایس 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ کا آغاز دُبئی میں 11 فروری کو ہوا اور 80 سے زیادہ بین الاقوامی اور علاقائی اور بین الحکومتی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل یہ اجلاس 13 فروری تک جاری رہے گا۔
(جاری ہے)
اس دوران شرکاء عالمی اقتصادی چیلنجز اور ان کے حل پر بات چیت کریں گے۔ مقامی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق وزیر اعظم پاکستان منگل کو ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ وی جی ایس میں شرکت کے لیے دُبئی پہنچے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق شہباز شریف اس سمٹ میں پاکستان کی معاشی ترقی، ڈیجیٹل شعبے میں تبدیلیوں اور گورننس اصلاحات کے بارے میں پاکستان کے وژن کے بارے میں سمیٹ کے شرکاء کو بتائیں گے۔ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے آفس سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سمٹ کے پہلے روز یعنی منگل کو نواز شریف نے وی جی ایس 2025 ء کے حاشیے پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی 12ویں مینیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دینے والی بلغاریہ کی ماہر معاشیات کرسٹالینا ایوانوا گیورگیوا کینووا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اس کی طویل المدتی بحالی میں آئی ایم ایف کی EFF نامی سہولت کے تحت ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔
معاشی ترقی کے باوجود پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مشکل رہے گی، فِچ
دریں اثناء سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا نے اپنی پوسٹ میں تحریر کیا، ''ان کے پاکستان کی آئی ایم ایف کی حمایت یافتہ اصلاحات کے لیے مضبوط عزم اور فیصلہ کن اقدامات سے میری حصولہ افزائی ہوئی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اقدامات ترقی اور پاکستان کی نوجوان آبادی کے لیے مزید ملازمتوں کی راہ ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
‘‘آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے بیل آؤٹ کا جائزہ
آئندہ ماہ مارچ میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے جائزے سے قبل حکومت اور مرکزی بینک اپنے اہداف کو پورا کرنے کے بارے میں اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان ستمبر میں اگلا بیل آؤٹ حاصل کرنے کے لیے ملک کی معاشی بحالی کی ممکنہ کوششیں کر رہا ہے۔ اسلام آباد کو اس کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔
نئے قرض کے لیے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری ہیں، پاکستان
وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ منگل کو دُبئی میں ہونے والے اجلاس میں مائیکرو اکنامک استحکام پر توجہ مرکوز کی گئی۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔
شہباز شریف نے خاص طور پر اصلاحات کی رفتار کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا جس میں ٹیکس کے نظام، توانائی اور نجی شعبوں کی ترقی شامل ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین سات بلین ڈالر کا معاہدہ
EFF پروگرام کے تحت جائزہ لینے کے لیے آئی ایم ایف کا تین رکنی مشن الگ سے پاکستان میں ہے۔
ک م/ ع س (روئٹرز)