ٹریفک حادثات و واقعات میں 2خواتین سمیت 7افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات اور پرتشدد واقعات میں خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق، سعیدآباد تھانے کی حدود بلدیہ ٹاؤن میں فائرنگ سے 65 سالہ اللہ دین جاں بحق ہوا، جس کی لاش سول ہسپتال منتقل کی گئی۔ یونیورسٹی روڈ سمامہ پل کے قریب بھی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، جس کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔ سچل تھانے کی حدود میں جھگڑے کا شکار 55 سالہ سعید اسپتال میں دم توڑ گیا۔محمود آباد میں سلنڈر دھماکے میں زخمی ہونے والی 24 سالہ رمشا دوران علاج جاں بحق ہوگئی۔فیڈرل بی صنعتی ایریا میں ٹیکسی ڈرائیور محمد رمضان ٹیکسی بے قابو ہونے کے باعث کھمبے سے ٹکرا گیا اور موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ابراہیم حیدری میں سمندری دلدل سے 60 سالہ خدیجہ کی 5 دن پرانی لاش ملی، جو 5 دن سے لاپتا تھی۔دریں اثنا، مختلف مقامات پر فائرنگ اور ڈکیتی مزاحمت کے دوران 5 افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ان زخمیوں میں 17 سالہ عبدللہ، 30 سالہ عبداللہ، 30 سالہ غلام جان، 32 سالہ خالد اور 28 سالہ ریحان شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: محمود آباد میں سلنڈر دھماکے سے بچی جاں بحق، تین افراد زخمی
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کے علاقے محمود آباد ٹی پی ٹو میں ایک رہائشی عمارت میں گیس سلنڈر کے پھٹنے سے ایک بچی جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔جاں بحق ہونے والی بچی کا نام 4 ماہ کی نور فاطمہ ہے، جبکہ زخمیوں میں اس کے والد 24 سالہ مبشر عمر، والدہ 23 سالہ رمشہ اور بہن 4 سالہ امبر شامل ہیں۔ریسکیو 1122 کے افسر آصف کے مطابق، محمود آباد کے علاقے میں واقع رہائشی عمارت کی دوسری منزل پر ایک پورشن کے کمرے میں گیس سلنڈر پھٹنے سے کمرے میں آگ لگ گئی، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
دھماکے کی شدت سے کمرے کی چھت گر گئی اور پورے کمرے کو شدید نقصان پہنچا۔ اس واقعے میں عمارت کے دوسرے کمرے کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔ریسکیو ٹیمیں، پولیس، چھیپا اور ایدھی کی ایمبولینسز فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔ ریسکیو 1122 کے دو فائر ٹینڈر نے آگ پر قابو پایا، اور زخمیوں کو فوری طور پر برنس وارڈ اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں سے ایک بچی دوران علاج چل بسی۔پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ جاں بحق بچی کی شناخت نور فاطمہ کے نام سے ہوئی، جو مبشر عمر کی بیٹی تھی۔ زخمیوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔
ریسکیو افسر نے مزید بتایا کہ متاثرہ کمرے میں گیس سلنڈر کے علاوہ چھوٹے لائٹر فلنگ اسپرے بھی موجود تھے، اور ممکنہ طور پر ان کے پھٹنے سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔ دوسری منزل پر رہائش پذیر فیملی دھماکے سے محفوظ رہی۔پولیس اور ریسکیو حکام نے اس دھماکے کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اور رہائشی عمارت میں سیگریٹ جلانے میں استعمال ہونے والے لائٹر فلنگ کے کارخانے کی موجودگی کے حوالے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ایس ایچ او محمود آباد، اعجاز پٹھان کے مطابق، تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس حادثے کی اصل وجوہات کا پتہ چلایا جا سکے۔
گوئٹے مالا میں مسافر بس کو خوفناک حادثہ ، 55 افراد ہلاک، متعدد زخمی