اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی گر وپس کا شکار ہوتی جارہی ہے ، اقتدار کی سیاست کے گرد گھومنے والی جماعتوں کا حال پی ٹی آئی جیسا ہوتا ہے ۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے خواجہ آصف نے کہا پی ٹی آئی گروپس کا شکار ہو چکی ، سینئر رہنمائوں کو پارٹی سے نکالا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کے پی کے میں بھی پی ٹی آئی کی کارکردگی صفر ہے ، وہاں بھی جماعت نا کام ہے ۔

انہوں نے ملکی معیشت بارے بات کرتے ہوے کہا معاشی طور پر ملک بہتری کی جانب گامزن ہو چکا عالمی سطح پر تعلقات میں بہتری آئی ہے ۔ باہر سے سرمایہ کاری بھی آ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام ہماری خواہش نہیں مجبوری ہے ۔ عالمی مالیاتی ادارے کو ہمارے جوہری پروگرام بارے کوئی خدشات نہیں ہیں ۔ وزیر دفاع نے عد لیہ کو ریاست کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ذمے دارانہ رویے کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا چیمپئینز ٹرافی کا انعقاد خوش آئند ہے ۔ ان شااللہ کامیابی کا جشن بنائیں گے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی انہوں نے نے کہا

پڑھیں:

تجارتی لبرلائزیشن پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 )پاکستان کو تحفظ پسند تجارتی طریقوں پر ملک کے دیرینہ انحصار کو ختم کرنے اور برآمدات پر مبنی نمو کو فروغ دینے کی طرف اپنی اقتصادی رفتار کو تبدیل کرنے کے لیے فوری پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین کوآرڈینیشن ملک سہیل حسین نے تجارتی لبرلائزیشن اور معاشی انضمام کے حوالے سے پاکستان اور عالمی سطح پر مسابقتی معیشتوں کے درمیان اہم فرق کو اجاگر کیا.

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب کہ دیگر ممالک نے تجارتی رکاوٹوں کو فعال طور پر کم کیا ہے اور خود کو عالمی ویلیو چینز میں جگہ دی ہے پاکستان نے اعلی ٹیرف اور محدود کھلے پن کے راستے کا انتخاب کیا ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے محصولات عالمی اوسط سے کم از کم دوگنا اور کامیاب مشرقی ایشیائی معیشتوں کی جانب سے لاگو کیے جانے والے محصولات سے تین گنا زیادہ ہیں جنہوں نے برآمدات کی قیادت میں ترقی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ان تحفظ پسند اقدامات نے نہ صرف مسابقت کی حوصلہ شکنی کی ہے بلکہ ملک کی اپنی صنعتی بنیاد کو بڑھانے اور برآمدات کو متنوع بنانے کی صلاحیت کو بھی محدود کر دیا ہے.

انہوں نے کہا کہ موجودہ نقطہ نظر پاکستان کو تیزی سے جڑی ہوئی عالمی معیشت میں الگ تھلگ کر رہا ہے جہاں انضمام اور تجارتی لبرلائزیشن زیادہ تر ممالک کی ترقی کا باعث بن رہے ہیں . ملک سہیلحسین نے متنبہ کیا کہ معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ملک کا غیر ملکی امداد پر انحصار غیر پائیدار ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک نے گھریلو پالیسی کی رکاوٹوں کو پہلے حل کیے بغیر طویل مدتی اقتصادی استحکام یا برآمدات کی قیادت میں ترقی حاصل نہیں کی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ساختی اصلاحات کی اہمیت کو تسلیم کرنا چاہیے جو تمام شعبوں میں پیداواری صلاحیت، اختراعات اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں.

ایف پی سی سی آئی کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی آبادی کو درپیش مشکلات، خاص طور پر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور رکی ہوئی آمدنی، فوری پالیسی ردعمل کا تقاضا کرتی ہے یہ محض معاشی اعداد و شمار کے ساتھ جگ ہنسائی کے بارے میں نہیں ہے یہ لاکھوں لوگوں کی روزانہ کی جدوجہد کو حل کرنے کے بارے میں ہے پائیدار ترقی کا راستہ سرمایہ کاری اور عوام دوست پالیسیاں بنانے میں مضمر ہے جو کاروبار اور شہریوں دونوں کے لیے مواقع پیدا کرتی ہیں.

انہوںنے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کے حصے کے طور پر ریگولیٹری ڈیجیٹلائزیشن اور آپریشنل لاگت میں کمی کو ترجیح دے ان مسائل کو حل کرکے ملک اپنی اقتصادی صلاحیت کو کھول سکتا ہے مزید سرمایہ کاری کو راغب کرسکتا ہے اور عالمی سطح پر اپنی مسابقت کو مضبوط بنا سکتا ہے انہوں نے تجویز پیش کی کہ عملی حل تیار کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز، کاروباری راہنماﺅں، چیمبرز آف کامرس اور صنعت کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت ضروری ہے انہوں نے پالیسی سازی کے لیے باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کی بھی وکالت کی جہاں کاروباری برادری کی ضروریات قومی ترقی کے مقاصد سے ہم آہنگ ہوں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مکالمے سے قابل عمل پالیسیاں جنم لے سکتی ہیں جو گھریلو صنعتوں کی حمایت کے ساتھ تجارتی لبرلائزیشن کو متوازن کرتی ہیں.


متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس پاکستان کبھی بھی ججز کی گروہ بندی کا حصہ نہیں رہے، رانا ثناء اللّٰہ
  • سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز کا طرز عمل ایسا ہے کہ ریفرنس بنایا جاسکتا ہے، رانا ثناءاللّٰہ
  • رانا تنویرحسین کی زیرصدارت پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا اجلاس،چینی کی قیمتوں اور فراہمی بارے فیصلے
  • افغانستان داعش کا گڑھ، دہشت گرد گروہ عالمی سلامتی کیلیے خطرہ، پاکستان
  • آئی ایم ایف پروگرام سے مائیکرو اکنامک شعبے میں بہتری آئی، شہباز شریف
  • لبنان کیجانب سے سعودی عرب کے بارے میں نتین یاہو کے بیان کی شدید مذمت
  • تجارتی لبرلائزیشن پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے. ویلتھ پاک
  • فائر بندی ناکام ہوئی تو غزہ میں قحط میں اضافے کا خدشہ، اقوام متحدہ
  • ہانیہ عامر بالی ووڈ میں کام کرنے کیلئے تیار