اسلام آباد: وزارت قانون و انصاف نے ہائی کورٹس کے قائم مقام چیف جسٹس کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق جسٹس سردار سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کر دیا گیا۔

جاری نوٹی فکیشن کے مطابق جسٹس محمد اعجاز سواتی کی بطور قائم مقام چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، جسٹس جنید غفار کی بطور قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ تعینات کیا گیا ہے۔ اسی طرح جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ، جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کی بطور قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔

وزارت قانون و انصاف نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے سپریم کورٹ کے بطور ایکٹنگ جج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کا تبادلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کر دیا گیا تھا۔

جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائی کورٹ، جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد آصف کا تبادلہ بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر لاہور ہائیکورٹ کے 15ویں سینئر جج تھے، جن کی تقرری 8 جون 2015 کو کی گئی تھی جبکہ وہ 62 سال کی عمر میں وہ 2 جولائی 2030 کو ریٹائر ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام ا باد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر کر دیا

پڑھیں:

جوڈیشل کمیشن :عدالت عظمیٰ میں 6 ججز تعینات کرنے کی منظوری(جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے اجلاس کا بائیکاٹ کر د یا)

اسلام آباد /کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن / صباح نیوز /اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل کمیشن نے عدالت عظمیٰ میں 6 ججز کی تعیناتی کی منظوری دیدی۔عدالت عظمیٰ نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا جس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔ کمیشن نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کو عدالت عظمیٰ کا جج بنانے کی منظوری دی۔ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ شفیع صدیقی، بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم کو عدالت عظمیٰ کے ججز بنانے کی منظوری دی گئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ جج صلاح الدین پنور اور پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس شکیل احمد کو بھی عدالت عظمیٰ کے ججز بنانے کی منظوری دی گئی۔ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم پر فیصلے تک اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاہم اس اعتراض پر ووٹنگ ہوئی اور اکثریت سے فیصلہ ہوا کہ اجلاس جاری رکھا جائے گا۔اعلامیے کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو عدالت عظمیٰ میں قائم مقام جج لگانے کی منظوری دی گئی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا تقرر آرٹیکل181کے تحت کی گیا۔ذرائع کے مطابق عدالت عظمیٰ کے سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ کیا، ان کے علاوہ بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے بھی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ذرائع نے بتایاکہ لاہور ہائی کورٹ سے عدالت عظمیٰ میں جج تعینات کرنے کا معاملہ مؤخر کردیا گیا۔ آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی کے تحت پیرکو26ویں آئینی ترمیم کے خلاف وکلا برادری کی طرف سے ملک بھرمیں شدیداحتجاج کیاگیا‘وکلاکی ایک بڑی تعداد عدالت عظمیٰ پہنچی ۔اس دوران آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نیعدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کویکسرمستردکردیا ۔احتجاجی وکلا نے عدالت عظمیٰ کی طرف جانے کی کوشش کی، ریڈ زون میں داخلہ نہ ملنے پر وکلا نے سری نگر ہائی وے پر احتجاج ریکارڈ کرایا، اس دوران پولیس کی جانب سے احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔سرینا چوک میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں اور ہاتھا پائی بھی ہوئی‘ احتجاجی مظاہرین کو ریڈ زون میں داخلے سے روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ قیدی وینز بھی عدالت عظمیٰ کے باہر موجود ہیں۔وکلا کے احتجاج کے باعث شہر اقتدار کے باسیوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ہے‘ دفتر خارجہ سمیت ریڈ زون میں موجود دفاتر جانے والے شہری بھی رل گئے۔ ادھر وکیل رہنما منیر اے ملک کا کہنا ہے کہ ہمارے احتجاج کو روکنے کے لیے ناکے لگائے گئے، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، پولیس نے اسلام آباد میں ریڈ زون کو کنٹینر لگا کر بند کردیا، ہم جوڈیشل کمیشن کو بھی باور کروانا چاہتے ہیں کہ موجودہ نظام سے انصاف کا قتل ہو رہا ہے۔ کراچی بار کے وکلا نے اسلام آباد کے وکلا پر لاٹھی چارج اور ہائی کورٹ بار کے اعلامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ وکلا نے ایم اے جناح روڈ بند کردیا۔ وکلا نے اسلام آباد میں وکلا پر لاٹھی چارج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ بار کے اعلامیہ کے خلاف وکلا نے احتجاج کیا۔ وکلا نے سندھ ہائی کورٹ بار روم میں نعرے بازی کی۔ صدر سندھ ہائی کورٹ بار نے وکلا کو بار روم سے باہر احتجاج کی ہدایت کی۔ وکلا کا کہنا تھا کہ صدر سندھ ہائی کورٹ بار نے کابینہ سے مشاورت کے بغیر اعلامیہ جاری کیا۔

اسلام آباد: وکلا سری نگر ہائی وے پر ججز تعیناتیوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں

متعلقہ مضامین

  • پریم کورٹ کے 6 مستقل ججوں اور ایک عارضی جج کے تقرر کا نوٹیفکیشن
  • جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس تعینات
  • سپریم کورٹ میں 7 ججوں کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری، ہائیکورٹس کےقائم مقام چیف جسٹسز بھی مقرر
  • صدر مملکت نے سپریم کورٹ میں 6 مستقل اور ایک قائمقام جج کی تقرری کی منظوری دے دی
  • جسٹس سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تعینات
  • سپریم کورٹ ، 6مستقل جج تعینات کرنیکی منظوری 
  • کراچی: آبادکے دورے کے موقع پر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سرفراز علی میتلو ، چیئرمین محمد حسن بخشی،محسن شیخانی خطاب کررہے ہیں
  • جوڈیشل کمیشن :عدالت عظمیٰ میں 6 ججز تعینات کرنے کی منظوری(جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے اجلاس کا بائیکاٹ کر د یا)
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز سے قانونی امورکی ذمے داری واپس لے لی گئی