بہت پر امید ہوں کہ اپنی پرفارمنس واپس لانے میں کامیاب رہوں گا، بابراعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سینیئر بیٹر بابر اعظم نے کہا ہے کہ بہت پر امید ہوں کہ اپنی پرفارمنس واپس لانے میں کامیاب رہوں گا، چاہنے والے میرے لیے دعا کریں،جب بھی بیٹنگ پر جاتا ہوں مثبت پلاننگ کے ساتھ جاتا ہوں ، کنگ شنگ کہہ کر مخاطب کرنا ذرا کم کر دیں۔
جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں کامیابی کے بعد نیشنل اسٹیڈیم میں ’مکس زون ‘میں گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے فنش نہیں کر پارہا،جنوبی افریقہ کے خلاف سلمان علی آغا اور رضوان نے بہترین اننگز کھیلیں،بس اب کنگ شنگ بولنا ذرا کم کریں، جو ٹیم نے ڈیمانڈ کی تھی اس ہی پلان پر گیا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کرتا ہوں کہ اپنی جانب سے بہترین کارکردگی پیش کروں،ماضی میں اپنی یادگار اور بہترین اننگز کو ذہن میں رکھتا ہوں اور کوشش کر رہا ہوں کہ اس عمل کو دہراؤں، جتنا بھی اچھا پرفارم کیا وہ ماضی تھا، میرے لیے آنے والا ہر میچ چیلنجنگ اور نیا ہے۔
اسٹار بیٹر نے کہا کہ مجھے ماضی بھولنا اور آگے دیکھنا ہے، مجھے حال پر فوکس کرنا ہے، کوشش کرتا ہوں کہ آنے والے دن کی مثبت پلاننگ کروں،کسی بھی میچ میں کامیابی کے بعد اعتماد آتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عالمی ردعمل سے ثابت ہواامریکا اب سپرپاور نہیں رہا، شہباز رانا
اسلام آباد:تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی طرف سے ٹیرف اقدامات تباہی کا ایسا راستہ ہے جو امریکا نے خود اپنے لیے چنا ہے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’دی ریویو‘‘میں میزبان کامران یوسف سے گفتگومیں کہا کہ اس پر جیسا عالمی ردعمل آیا، اس سے ثابت ہوتا ہے امریکا اب سپر پاور نہیں رہا، اس کے اقدامات سے عالمی تجارت متاثرہوئی، تیل کی قیمتیں ،اسٹاک،کرنسی ،کیپیٹل مارکیٹس گر گئیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد ہو جاتا ہے تو پاکستان کی برآمدات کو اگلے مالی سال میں 564 ملین ڈالر نقصان ہو سکتا ہے جو 2.2ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم کے کوآرڈی نیٹر رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان 8ارب ڈالر کی تجارت ہوتی ہے، ہم ساڑھے پانچ ارب ڈالر کی برآمدات بھیجتے ہیں جبکہ دو سے ڈھائی ارب ڈالر کی درآمدات ہیں، ہم نے امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کا فیصلہ کیا ہے، اپنا وفد وہاں بھیجیں گے۔
عالمی امور کے ماہر عادل نجم نے کہا ٹرمپ کی کوئی حکمت عملی نہیں، تاہم تجارتی جنگ حقیقی ہے، میڈان چائنہ کپڑے نہ ہوں تو پوری دنیا میں لوگ ننگے ہوجائیں، چین صرف کم قیمت والی اشیا نہیں بناتا، دنیا کی بہترین گاڑیاں وہاں بن رہی ہیں، بہترین قابل تجدید توانائی وہاں تیار ہو رہی ہے، بہترین بائیوٹیک بھی وہاں بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو دوبارہ عظیم بناؤ کے نعرے کا مطلب واضح ہے کہ وہ اب عظیم اور قابل اعتماد نہیں رہا۔