جسٹس سرفراز ڈوگر : فوٹو اسلام آباد ہائیکورٹ

جسٹس سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تعینات کردیے گئے۔

وزارت قانون و انصاف نے جسٹس سرفراز ڈوگر  کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، سپریم کورٹ کے 6 مستقل ججز اور ایک عارضی جج کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی تک فرائض سرانجام دیں گے۔

وزارت قانون و انصاف نے صدر مملکت کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس شفیع صدیقی، جسٹس صلاح الدین سپریم کورٹ کے جج تعینات کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ، ذرائع

ججز کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔

جسٹس شکیل احمد، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس اشتیاق ابراہیم سپریم کورٹ کے جج تعینات کیے گئے،  جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب آرٹیکل 181 اور 175 اے کے تحت سپریم کورٹ کے ایکٹنگ جج تعینات کیے گئے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس اعجاز سواتی قائم مقام چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تعینات کردیے گئے، جسٹس اعجاز سواتی مستقل چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کے تقرری تک فرائض سرانجام دیں گے۔

جسٹس جنید غفار قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ تعینات کردیے گئے، جسٹس عتیق شاہ قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ جانے والے 2 ججز کے اعزاز میں ضلعی عدلیہ کی جانب سے عشائیہ دیا گیاتھا۔

ضلعی عدلیہ کی جانب سے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب  کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججز  شریک تھے، سنیارٹی کے معاملے پر پریزنٹیشن بھجوانے والے 5 ججز نے  عشائیہ میں شرکت  نہیں کی۔

جسٹس سرفراز ڈوگر کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ
ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے، آپ کبھی کسی بھی مسئلے کے لیے میرے پاس آ سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائیکورٹ قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر ہائیکورٹ تعینات تعینات کیے گئے سپریم کورٹ کے

پڑھیں:

ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کو لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھنے کی ہدایت

سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کا جواب جمع کیا جاچکا ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی  کا کہنا تھا کہ جواب میں الزامات سے انکار نہیں کیا گیا، ایسا ہوتا ہے کہ ایک شخص کے لیے ایک ہی دن میں تین 3 نوٹیفیکشنز جاری ہوتے ہیں، ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے۔

جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جب تک ہائیکورٹ کے رولز نہیں بنیں گے ایسا ہی چلے گا، درخواست گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیف جسٹسز نے بعض ملازمین کو ایک کروڑ روپے تک کے انکریمنٹ دیے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کا معاملہ، سپریم کورٹ کا میرٹ پر سماعت کا فیصلہ

درخواست گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہماری عدلیہ ہمارا سونا ہے، اگر سونا ہی زنگ پکڑنے لگے تو لوہے کا کیا قصور، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں شواہد صرف لاہور ہائیکورٹ سے متعلق ہیں، بہتر ہوگا درخواست کو صرف لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی کا کہنا تھا  کہ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے الزامات کو تسلیم کرلیا ہے، عدالت نے لاہور ہائیکورٹ سے اس معاملے میں اپنا وکیل مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست گزار کو بھی درخواست میں ترامیم کرنے کی اجازت دیدی۔

کیس کی مزید سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔

مزید پڑھیں:سانحہ 9 مئی پر پنجاب حکومت کی سپریم کورٹ میں جمع کردہ رپورٹ کیا کہتی ہے؟

واضح رہے کہ میاں داؤد ایڈووکیٹ نے گزشتہ سال اپریل میں ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیار سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں الزام لگایا تھا کہ چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیار کی وجہ سے ان کے قریبی لوگ، ریٹائرمنٹ کے وقت ان سے مالی استفادہ حاصل کرتے ہیں۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل لاتعداد نوٹیفکیشن جاری کیے، جن کے ذریعے سے ان کے قریبی رفقا کی تنخواہیں بڑھائی گئیں اور کئی کو من پسند جگہوں پر ٹرانسفر کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل جسٹس جمال خان مندوخیل جسٹس محمد امیر بھٹی جسٹس محمد علی مظہر سپریم کورٹ صوابدیدی اختیارات لاہور ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی تبدیلی کو لے کر ججوں کے درمیان کیا تنازع چل رہا ہے؟
  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج، 4 ریٹائرڈ ججز کو جوڈیشل کمشن کا رکن بنانے کی منظوری
  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی
  • جوڈیشل کمیشن میں 4 ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور، مقبول باقر اور شوکت صدیقی کے نام بھی شامل
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیسز کی غیر ضروری منتقلی سے روکنے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا کیس سنگل سے ڈویژن بینچ منتقل نہ کرنے کا حکم
  • ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کو لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھنے کی ہدایت
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئینی اختیار میں رہ کر کام کیا، سپریم کورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی مسلسل تبدیلی: جسٹس محسن اختر کیانی نے سوالات اٹھا دیے