اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریپریزنٹیشن کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست آئندہ چند روز میں دائر ہونے کا امکان ہے، ریپریزنٹیشن میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی سینیارٹی بحال کرنے کی استدعا کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی تبدیل کرنے کے خلاف 5 ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد کردی گئی

فیصلے کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے ٹرانسفر ہو کر اسلام آباد ہائیکورٹ آنے والے جسٹس سرفراز ڈوگر سینئر پیونی جج برقرار ہیں۔

ججز کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا ریپریزنٹیشن مسترد  کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے تینوں ٹرانسفر ججز کی دوسرے، 9ویں اور 12ویں نمبر کو درست قرار دیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائیکورٹ ریپریزنٹیشن مسترد ججز کی

پڑھیں:

لاپتا 4افغان بھائی؛ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بازیابی کیلیے پولیس کو مزید دو ہفتوں کا وقت دیدیا

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پنجاب اور اسلام آباد پولیس کو لاپتا 4 افغان بھائیوں کی بازیابی کے لیے مزید دو ہفتے کا وقت دے دیا۔

جسٹس محمد آصف نے جنوری 2024 سے اسلام آباد سے لاپتا چار افغان بھائیوں کی بازیابی کے کیس کی سماعت کی۔ افغان خاتون گل سیما کے چاروں لاپتا بیٹے تاحال بازیاب نہ ہو سکے۔

ڈی آئی جی لاہور، اسلام آباد، آر پی او راولپنڈی، ایس ایس پی لیگل پنجاب، ڈی ایس پی لیگل اسلام آباد اور ڈائریکٹر لیگل اسلام آباد پولیس طاہر کاظم بھی عدالت پیش ہوئے۔

دوران سماعت، ڈی آئی جی اسلام آباد نے عدالت سے مزید وقت مانگا۔ جسٹس محمد آصف نے حکم دیا کہ دو ہفتے کا وقت دیتے ہیں ہمیں نتائج چاہیے، بندے بازیاب کروائیں۔

عدالت نے لاپتا بیٹوں کی والدہ کو روسٹرم پر بلایا۔ جسٹس محمد آصف نے چار بھائیوں کی والدہ سے پشتو میں زبان میں بات کی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہیں گی؟ جسٹس محمد آصف نے ترجمہ کرتے ہوئے بتایا کہ لاپتا بیٹوں کے والدہ نے عدالت سے پشتو میں بات کی۔

جسٹس محمد آصف نے پولیس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ کہہ رہی ہیں اگر وہ مر گئے ہیں تو بتا دیں، لاپتا بیٹوں کی والدہ اگست سے ہائیکورٹ آرہی ہیں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 8 ماہ سے تو کیس ہائیکورٹ میں چل رہا ہے، کل ایک سال اور تین ماہ ہوگئے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب کو بلایا تھا وہ آئے نہیں۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ کیس کا وقت 11 بجے مقرر تھا اس لیے آئی جی ابھی نہیں آئی البتہ ڈی آئی جی، آر پی او و دیگر افسران موجود ہیں۔

درخواست گزار وکیل مفید خان نے کہا کہ پچھلے 8، 9 مہینے سے رپورٹس آ رہی ہیں بندہ نہیں ملا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کتنا ٹائم چاہیے مجھے بندے چاہیں! سرکاری وکیل نے کہا کہ دوبارہ رپورٹ جمع کروانے کے لیے وقت دے دیں۔

جسٹس محمد آصف نے ریمارکس دیے کہ وقت دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہمیں بندے چاہیں۔

وکیل درخواست گزار مفید خان نے کہا کہ یہ بھی بتا دیں اگر کوئی ایف آئی آر درج ہے تو کیا وہ ایک پر درج ہے یا چاروں بھائیوں پر درج ہے، واقعے کی ویڈیوز بھی موجود ہیں یہیں باتیں یہ آٹھ ماہ سے کر رہے ہیں۔

عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ دو ہفتوں کا وقت دے رہے ہیں ہمیں نتائج سے آگاہ کریں۔ کیس کی سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ ججز سنیارٹی کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر ہونے والے تینوں ججوں نے وکیل نہ کرنے کے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کردیا
  • ججز سینارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا کوئی وکیل نہ کرنے کا فیصلہ 
  • ججز سینارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا کوئی وکیل نہ کرنے کا فیصلہ
  • تحریکِ انصاف کے 86 کارکنان کی ضمانتیں مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا ججز ٹرانسفر کیخلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا ججز تبادلے کے خلاف آئینی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا ٹرانسفر ججز کیخلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ
  • لاپتا 4افغان بھائی؛ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بازیابی کیلیے پولیس کو مزید دو ہفتوں کا وقت دیدیا
  • 9مئی واقعات میں نامزد ملزمان کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا فیصلہ چیلنج کریں گے، بابر اعوان
  • 3ٹرانسفرججوں کو کام سے روکنے ‘ سنیارٹی لسٹ معطل کرنے کی استد عا مسترد