Jasarat News:
2025-04-15@06:34:09 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

بیجنگ: چین نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ سے متاثرہ یہ علاقہ فلسطینی سرزمین کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے کہا کہ “غزہ فلسطینی عوام کا ہے، اس خطے سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔

چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین “فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بھرپور حمایت کرتا ہے” اور اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینیوں کو فلسطین کا حکومتی اختیار حاصل ہونا چاہیے، جو غزہ کی جنگ کے بعد کے حکومتی انتظام کے لیے ایک اہم اصول ہے۔

گو جیاکن نے عالمی برادری بالخصوص بڑی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کو عملی جامہ پہنانے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور بحالی کے اقدامات میں تعمیری کردار ادا کریں۔

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو قابو میں کرنے اور 2 ملین فلسطینیوں کو ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔

واضح رہےکہ غزہ میں 19 جنوری 2024 سے جنگ بندی عمل میں آئی ہے، جس کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائیاں رک گئی ہیں، اس جنگ کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 48 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اس کے علاوہ غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ

جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا عرب نشریاتی ادارے کے مطابق شہزادہ فیصل نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیلی حکومت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے کہ وہ غزہ کو امداد کی فراہمی کی اجازت دے.

(جاری ہے)

انطالیہ میں غزہ کی جنگ بندی کے بارے میں عرب اسلامی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی کو واضح طور پر مسترد کیا جاتا ہے، سعودی عرب جنگ بندی مذاکرات میں مصر اور قطر کی کوششوں کو سراہتا ہے اجلاس میں انکلیو میں ہونے والی پیش رفت کے ساتھ ساتھ فوری اور پائیدار جنگ بندی کے حصول کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے استعمال کے قابل بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا.

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے سے متعلق کسی بھی تجویز کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں اس کا اطلاق ہر طرح کی نقل مکانی پر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو فلسطینیوں کی بعض اقسام کی روانگی کو رضاکارانہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن آپ رضاکارانہ انخلا کی بات نہیں کر سکتے جب کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ اگر امداد نہیں مل رہی ہے، اگر لوگوں کو کھانا، پانی یا بجلی نہیں مل رہی ہے اور اگر انہیں مسلسل فوجی بمباری کا خطرہ ہے تو یہاں تک کہ اگر کسی کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ رضاکارانہ انخلا نہیں ہے یہ جبر کا تسلسل ہے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی تجویز جس میں فلسطینیوں کی روانگی کو فریم کرنے کی کوشش کی گئی ہے یا جسے ان حالات میں رضاکارانہ انخلا کا موقع کہا جاتا ہے محض حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف ہے.

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس حقیقت کی وضاحت جاری رکھنی چاہیے لگاتار کام کرنا چاہیے اور امید ہے کہ یہ پیغام سب کے لیے واضح ہو گا خاص طور پر اس ایکشن پلان کے فریم ورک کے اندر جس پر ہم نے آج کمیٹی میں اتفاق کیا ہے سعودی وزیر خارجہ نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی جن میں یہودی بستیوں کی توسیع، گھروں کو مسمار کرنا اور زمین پر قبضہ شامل ہے.

متعلقہ مضامین

  • وقف ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں پر شکنجہ
  • میرا نام ہے فلسطین، میں مٹنے والا نہیں
  • کراچی میں جے یو آئی کے تحت غزہ ملین مارچ
  • اترپردیش میں مسلم لڑکی کا برقعہ زبردستی اتارا گیا، 6 ہندو انتہا پسند گرفتار
  • فلسطینی عوام یمن کے باوقار موقف کو کبھی فراموش نہیں کرینگے، ابوعبیدہ
  • فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ
  • وقف قانون کی مخالفت کیلئے ممتا بنرجی، ایم کے اسٹالن اور سدارامیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں، محبوبہ مفتی
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ
  • غزہ میں شہداء کی تعداد 51 ہزار تک جا پہنچی
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ