Jasarat News:
2025-02-12@21:32:15 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

بیجنگ: چین نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ سے متاثرہ یہ علاقہ فلسطینی سرزمین کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے کہا کہ “غزہ فلسطینی عوام کا ہے، اس خطے سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔

چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین “فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بھرپور حمایت کرتا ہے” اور اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینیوں کو فلسطین کا حکومتی اختیار حاصل ہونا چاہیے، جو غزہ کی جنگ کے بعد کے حکومتی انتظام کے لیے ایک اہم اصول ہے۔

گو جیاکن نے عالمی برادری بالخصوص بڑی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کو عملی جامہ پہنانے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور بحالی کے اقدامات میں تعمیری کردار ادا کریں۔

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو قابو میں کرنے اور 2 ملین فلسطینیوں کو ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔

واضح رہےکہ غزہ میں 19 جنوری 2024 سے جنگ بندی عمل میں آئی ہے، جس کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائیاں رک گئی ہیں، اس جنگ کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 48 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اس کے علاوہ غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پورے ملک سے پی ٹی آئی کو رد کر دیا گیا، کوثر کاظمی

لاہور:

کوثر کاظمی کا کہنا ہے کہ چیلنج کیسے؟ جب بھی ان کا بڑا احتجاج آتا ہے جس چیز کی یہ سب سے زیادہ مخالفت کر رہے ہوتے ہیں کسی سیاسی ایجنڈے پہ وہ کامیاب ہو جاتی ہے، آج 6 ججوں کو دیکھ لیں یا صوابی کا جلسہ دیکھیں آپ، اگر وہ جلسہ کامیاب تھاجس کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تو پھر آج یا کل جنید اکبر صاحب نے جتنے بھی ان کے ضلعی یا تحصیل سطح پر جو صدور ہیں ان سے رپورٹ طلب کی ہے شرمندگی سے بچنے کے لیے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دوسرے شہروں سے اور سرکاری وسائل کا استعمال کر کے اگر آپ جسلہ گاہ بھرتے ہیں تو وہ ناکامی ہے آپ کی کہ پورے ملک سے آپ کو رد کر دیا گیا۔ 

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کا مسئلہ نہیں ہے یہ تو پورے ملک کا مسئلہ ہے، عدالتی نظام پر بہت بڑا سوال ہے، اس وقت ملک کے اندر رول آف لا نہیں ہے جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معاملہ ہے، زبردستی سارے قوانین بنائے جا رہے ہیں، زبردستی لاٹھی کے زور پر فیصلے کیے جا رہے ہیں، دیکھیں اگر ہمیشہ کوئی فریق اگر کوئی بات اٹھاتا ہے تو اس کی شکایات تو کو سننا توچاہیے اور ان کو حل کرنا چاہیے، 26 ویں آئینی ترمیم پر بھی ہم نے بات کی لیکن وہ بھی زبردستی کر کے پاس کرا لی۔ 

تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہا کہ جو آج ہوا یا جو پہلے ہوتا رہا ہے، لامحالہ وہ ہمارے معاشرے میں ہماری سیاست میں ہمارے اسٹرکچر میں جو تقسیم ہے اسی کی عکاسی ہے، اس کا مطلب ہے کہ جہاں ہم کھڑے تھے تقسیم کے اس ماحول میں ہم اس سے آگے نہیں بڑھے، جو وکلا آج سرینا چوک کی طرف آئے اور پھر وہاں سے چلے بھی گئے لیکن سارا دن اسلام آباد کے شہری خوار ہوئے، اگر کوئی بائیکاٹ کر رہے ہیں تو ظاہر ہے تو ان کا اپنا نقطہ نظر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ فلسطینیوں کا اور فلسطینی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے، چین
  • امریکی دباو پر مظلوم فلسطینی شہدا کے اہل خانہ کو ادائیگیاں منسوخ
  • امریکی سینیٹر نے ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کر دیا
  • 20 ہزار فلسطینیوں کا الجنین سے انخلا
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی جارحیت، تین فلسطینی شہید
  • پورے ملک سے پی ٹی آئی کو رد کر دیا گیا، کوثر کاظمی
  • فلسطینیوں کی بیدخلی کا مذموم منصوبہ
  • فلسطینی مسلمانوں کی غزہ سے بے دخلی کے ٹرمپ کے بیان کی پرزور مذمت کرتے ہیں، مرزا ارشدالقادری
  • انتہا پسند قابض ذہنیت فلسطینی علاقوں کا مطلب نہیں سمجھ رہی، سعودی عرب