پاکستان نے جنوبی افریقہ کیخلاف 20سالہ ون ڈے ریکارڈ توڑدیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں 20سالہ ون ڈے ریکارڈ توڑدیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سہ فریقی سیریز: پاکستان جنوبی افریقہ کو ہرا کر فائنل میں پہنچ گیا، رضوان اور سلمان کی شاندارسینچریاں
بدھ کے روز کراچی میں نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو جیت کے لیے 352 رنز کا بڑا ہدف دیا،ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے مضبوط آغاز کیا اور 21 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 138 رنز بنالیے، پاکستان نے گزشتہ 20 سالوں میں پہلی بار پہلے 10 اوورز میں 90 سے زیادہ رنز بنائے، جنوبی افریقہ کے خلاف پاور پلے کے دوران پاکستان 2 وکٹوں کے نقصان کے ساتھ 91 رنز بنانے میں کامیاب رہا، آخری بار جب پاکستان نے یہ کارنامہ 2005 میں کانپور میں بھارت کے خلاف سرانجام دیا تھا۔
فخرزمان اور بابر اعظم کے مابین ابتدائی شراکت داری نے پاکستان کو مضبوط آغاز فراہم کیا، فخرزمان نے جارحانہ اننگز کھیلی اور 28 گیندوں پر 41 رنز بنائے ، جبکہ بابراعظم نے 19 گیندوں پر مستحکم 23 رنز بنائے جبکہ سعود شکیل نے 16 گیندوں پر 15 رنز بناسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں اپنی ٹیم پر اعتماد، ایک آدھ میچ کی ہار پر ناراض نہیں ہونا چاہیے، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی
3 وکٹیں گرنے کے بعد محمد رضوان اور سیلمان علی آغا میچ کو جیت تک لے کے گئے، دونوں کھلاڑیوں نے شاندار سینچریاں اسکور کیں اور پاکستان کو جیت دلائی، محمد رضوان نے 128 گیندوں پر 122 رنز اسکور کیے اور ناٹ آؤٹ رہے جبکہ سیلمان علی آغا نے 103 گیندوں پر 134 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، پاکستان نے 352 رنز کا مقررہ ہدف 49 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان جنوبی افریقا ریکارڈ سلمان علی آغاز کراچی محمد رضوان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان جنوبی افریقا ریکارڈ سلمان علی ا غاز کراچی محمد رضوان جنوبی افریقہ پاکستان نے گیندوں پر
پڑھیں:
سادہ خون کا ٹیسٹ ہزاروں دل کے دورے کو روکنے میں مددگار
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)ایک حالیہ تحقیق نے ہزاروں ہارٹ اٹیکس کو روکنے میں محض 5 پانڈز کے سادہ خون کے ٹیسٹ کی اہم صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک تحقیقی رپورٹ شائع ہوئی ہے جو خطرے کا اندازہ لگانے میں ٹراپونن ٹیسٹوں کی افادیت پر مرکوز ہے۔ٹروپونن دل کے پٹھوں کے خلیوں میں موجود ایک پروٹین ہے جو دل کے خلیوں کو نقصان پہنچنے پر خون کے دھارے کی شکل میں خارج ہوتا ہے جبکہ ٹراپونن کے خون کے ٹیسٹ فی الحال اسپتال میں ہارٹ اٹیک کے بعد ہونے والے واقعات کی تشخیص کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ یہ ٹیسٹ دل کو پہنچنے والے خاموش نقصان کا پتہ لگا کر اور مستقبل میں قلبی مسائل کی پیشگوئی کر کے ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔(جاری ہے)
عام مشق میں کولیسٹرول کے معمول کے جائزوں کے ساتھ ساتھ موثر ٹیسٹوں کا نفاذ بروقت احتیاطی علاج میں سہولت فراہم کر سکتا ہے جیسا کہ سٹیٹن کا نسخہ بالآخر دل کے دورے اور فالج کے واقعات کو کم کر سکتا ہے۔
مطالعے کے سرکردہ مصنف اور لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے فیکلٹی ممبر پروفیسر انوپ شاہ نے ٹراپونن کی سطح کی اہمیت پر زور دیا ہے۔انہوں نے ناقابلِ شناخت دل کے پٹھوں کو پہنچنے والے نقصان کو ایک اہم نشان کے طور پر ہارٹ اٹیک کے خطرے کو ٹراپونن ٹیسٹنگ کے ذریعے جانچنے کی وکالت کی ہے۔نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جن افراد میں ٹروپونن کی سطح بلند ہوتی ہے ان میں 10 سال کے عرصے میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قلبی تشخیص کے انداز کے مقابلے میں ٹراپونن ٹیسٹنگ کو لاگو کرنے سے تقریبا ہر 500 افراد کے لیے ایک ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچا جا سکتا ہے۔اس تحقیق میں یورپ اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں 62,000 سے زیادہ شرکا کے صحت کے ڈیٹے کا تجزیہ کیا گیا ہے۔