پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے آئی ایم ایف سے ڈیڑھ ارب ڈالر قرض کامطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر قرض کی درخواست کر دی۔
پاکستان کی درخواست پر امکان ہے کہ آئی ایم ایف کا مشن 24 فروری کو پاکستان پہنچے گا۔
آئی ایم ایف مشن پاکستانی حکام کے ساتھ موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے قرض پر مذاکرات کرے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان مشن بھیجنے سے آگاہ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا خصوصی مشن ایک ہفتے تک پاکستان میں موجود رہےگا، وفد کو پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور خطرات سے آگاہ کیاجائے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید بتایا کہ پاکستان کو اس مد میں ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ 25 ستمبر 2024 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی۔
27 ستمبر کو اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے پہلی قسط کی مد میں ایک ارب 2 کروڑ 69 لاکھ ڈالر وصول ہوگئے تھے
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے ا ئی ایم ایف ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی نے فصلوں میں نئی بیماریوں اور کیڑوں کو جنم دیا ہے. ماہرین کا انتباہ
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 فروری ۔2025 )سندھ میں تعلیمی، زرعی اور تحقیقی اداروں کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے فصلوں میں نئی بیماریوں اور کیڑوں کو جنم دیا ہے، بڑھتی ہوئی گرمی، بے ترتیب بارشوں اور کیڑوں کے حملوں نے زرعی پیداوار کو متاثر کیا ہے. سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی میں روایتی تکنیکس کے ذریعے گندم کی اقسامی پیداوار میں اضافے کے موضوع پر 2 روزہ قومی تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ زراعت موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچارشعبہ ہے جس کے نتیجے میں پیداوار میں کمی واقع ہو رہی ہے.(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے آب و ہوا سے نمٹنے اور گندم کی پائیدار پیداوار کی ضرورت ہے گندم نہ صرف پاکستان کی بنیادی فصل ہے بلکہ قومی غذائی تحفظ اور معاشی استحکام کا ستون بھی ہے انہوں نے گندم کی زیادہ پیداوار کی حامل بیماریوں کے خلاف مزاحم اور آب و ہوا کے لحاظ سے سازگار اقسام تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ جدید بائیو ٹیکنالوجی اور جینیاتی انجینئرنگ نے نمایاں پیش رفت کی ہے لیکن گندم کی بہتری میں روایتی افزائش نسل کی تکنیک بھی ناگزیر ہے. زرعی تحقیق سندھ کے ڈائریکٹر جنرل مظہر الدین کھیرو نے موسمیاتی خطرات کے تخمینے کو زرعی تحقیق میں ضم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ محققین کو آب و ہوا سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا. انہوں نے کہا کہ یہ ورکشاپ کاشتکاروں، بیج کی صنعت کے پیشہ ور افراد اور طلبہ کو آب و ہوا کے مسائل سے نمٹنے کے لیے جدید تحقیق اور تکنیکی مہارت سے لیس کرنے کے لیے مرتب کی گئی ہے سوشل پالیسی اینڈ ڈیویلپمنٹ سینٹر کے چیئرمین ڈاکٹر ظہور احمد سومرو اور ڈاکٹر تنویر فتح ابڑو نے یونیورسٹی کے تجرباتی فارمز میں گندم کے تحقیقی تجربات کے بارے میں تازہ ترین نتائج پیش کیے .