اے سی سی اے: پاکستان لیڈرشپ کنورسیشن کے دوسرے سیشن کا کراچی میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس 2025 کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کی جس میں پالیسی سازوں، صنعتی رہنماؤں اور فنانس کے پیشے سے وابستہ افراد نے کاروبار اور مالیات کے مستقبل جیسے اہم موضوعات پرگفتگو کی۔”Being Bold: From Surviving to Thriving” کے عنوان سے منعقد ہ اس کانفرنس میں معاشی نمو کو آگے بڑھانے، برآمدات کو بڑھانے اور پاکستان کو ذمہ دار رہنما کے طور پر پوزیشن دینے میں AI کے کردار، پائیداری اور مشترکہ خدمات پر زور دیاگیا۔
کانفرنس کے موقع پراے سی سی اے پاکستان کے سربراہ اسد حمید خان نے ا فتتاحی خطاب کیااور ACCA کے فنانس پروفیشنلز کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اے سی سی اے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پراے سی سی اے کی صدر عائلہ مجید نے’’ AI کے دور میں پائیداری اور موسمیاتی ٹیکنالوجی‘‘ کے موضوع پربات چیت کرتے ہوئے جدت کو یقینی بنانے کے لیے AI اور پائیدار کاروباری حکمت عملیوں کے انضمام پر زور دیا۔
اس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے 2047 تک پاکستان کے اقتصادی روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا اور مستقبل کے لیے تیار معیشت بنانے میں ٹیکنالوجی، مالیاتی قیادت اور پائیداری کے کردار پر روشنی ڈالی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری معیشت کو پھلنے پھولنے کے لیے ہمیں AIکی افادیت کو مد نظر رکھنا ہوگا۔ ESG سے چلنے والی مالیاتی حکمت عملیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروبار کو ذمہ دارعالمی رہنما کے طور پر پوزیشن دینا چاہیے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے سی سی اے پاکستان کے سربراہ اسد حمید خان نے کہا کہ” ایک پائیدار اور ڈیجیٹل طور پرترقی یافتہ مستقبل کی تشکیل میں فنانس کے پیشے کوفروغ دینے کے ہمارے عزم کو واضح کرتا ہے۔ ہم اس کانفرنس کے موقع پرصنعتی ماہرین،فنانس ایکسپرٹس اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔”کانفرنس میں پاکستان کی اقتصادی تبدیلی اور کاروباری ارتقا پر دو پینل ڈسکشنز بھی پیش کی گئیں۔پہلی پینل ڈسکشن کا موضوع”براؤن سے گرین تک: تبدیلی میں جدت” رکھا گیا جس میں کم کاربن معیشت کی طرف پاکستان کے سفر، ESG سے چلنے والی کاروباری حکمت عملیوں اور پائیدار رپورٹنگ میں AI کے کردارکاجائزہ لیاگیا۔اس پینل میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سی ای او محمد زبیر موتی والا،لکی موٹر کارپوریشن، آئی کیو کیپٹل، سیڈ وینچرز، میزان بینک اور ڈاؤلینس کے صنعت کاروں نے شرکت کی اوراس ڈسکشن کو زہرہ انیک ای وائی نے ماڈریٹ کیا جبکہ پینل کے مقررین نے پاکستان کے پائیدار ایجنڈے اور AI سے چلنے والی ESG تعمیل کو آگے بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر بات کی۔دوسری پینل ڈسکشن کا موضوع ” SSO پوٹینشل کو کھولنا، آگے کیا ہے؟”رکھا گیا جس میں پاکستان کی مشترکہ خدمات اور آؤٹ سورسنگ (SSO) کے شعبے اور IT اور ITeS کی برآمدات میں اضافے کے کردار کا جائزہ لیاجبکہ اس پینل میں جی ایس کے، دی بی پی او، کے پی ایم جی، اے ایف فرگوسن اینڈ کمپنی، اور بی ڈی او کے رہنما شامل تھے جنہوں نے پاکستان کے آئی ٹی شعبے کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اہم گفتگوکی۔ اے سی سی اے نے PLC 2025 کے موقع پر اپنے شراکت داروں کے ذریعے پاکستان میں شاندار کاروباری ترقی اور ٹیلنٹ کی نشوونما کے حل پر تعاون کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طورپرکام کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حکمت عملیوں پاکستان کے اے سی سی اے کے لیے
پڑھیں:
جے یو پی کراچی کے تحت اسرائیل مردہ باد ریلی، عوام کا فلسطینی مظلومین سے اظہارِ یکجہتی
شرکائے ریلی سے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ پاکستانی عوام کا دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتا ہے، ہم کسی بھی قیمت پر اسرائیلی غاصبانہ تسلط کو تسلیم نہیں کرتے اور اقوامِ عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور مظلوم فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر جمعیت علمائے پاکستان کراچی کی جانب سے ایک بڑی احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کا آغاز بلال مسجد، سیکٹر 4، نارتھ کراچی سے ہوا، جس کی قیادت جے یو پی کراچی کے نائب صدر مفتی محمد حفیظ اللہ ہادیہ نے کی۔ریلی میں جے یو پی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری ملک محمد شکیل قاسمی، قاری عبدالصمد چشتی، محمد مظہر نورانی، محمد اطہر نورانی، محمود علی سمیت متعدد ممتاز سیاسی و سماجی شخصیات، علماء، کارکنان، طلبہ، عوام اور سیاسی و سماجی حلقوں سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے، جب کہ فضا اسرائیل مردہ باد اور فلسطین زندہ باد اور الجہاد الجہاد، لبیک لبیک کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد حفیظ اللہ ہادیہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم انسانیت کے چہرے پر سیاہ دھبہ ہیں، عالمی ضمیر اگر آج بھی خاموش رہا تو کل تاریخ اسے کبھی معاف نہیں کرے گی۔
ملک محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ پاکستانی عوام کا دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتا ہے، ہم کسی بھی قیمت پر اسرائیلی غاصبانہ تسلط کو تسلیم نہیں کرتے اور اقوامِ عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔ قاری عبدالصمد چشتی، محمود علی و دیگر مقررین نے فلسطینی عوام کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف سنجیدہ اور عملی کارروائیاں کریں اور اقوام متحدہ کو اپنی غیرجانبداری ثابت کرنے کا موقع فراہم کریں۔ ریلی پرامن انداز میں اختتام پذیر ہوئی اور شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فلسطین کے مسئلے پر آواز بلند کرتے رہیں گے یہاں تک کہ آزادی کا سورج بیت المقدس پر طلوع ہو۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے اور مسلم حکمرانوں کی خاموشی افسوسناک، بلکہ مجرمانہ غفلت ہے، نہتے فلسطینی مسلمانوں پر بمباری، بچوں، عورتوں اور بزرگوں کا قتل عام اور انسانی بستیوں کا ملبے میں تبدیل ہو جانا ظلم و سفاکیت کی وہ مثالیں ہیں جن پر تاریخ ہمیشہ شرمندہ رہے گی۔