ٹرمپ وائٹ ہاس میں ایلون مسک کے چار سالہ بیٹے کی حرکتوں سے غصہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ٹرمپ وائٹ ہاس میں ایلون مسک کے چار سالہ بیٹے کی حرکتوں سے غصہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
نیویارک (سب نیوز )اوول آفس میں ایک منفرد اور دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایلون مسک بھی موجود تھے، جن کے ہمراہ ان کا چار سالہ بیٹا بھی تھا، جس نے اپنی معصوم حرکات سے صدر ٹرمپ کو قدرے پریشان کر دیا۔
تقریب کے دوران، جب مسک میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، ان کا بیٹا نہ صرف اپنی ناک صاف کرنے میں مصروف تھا بلکہ صدر ٹرمپ سے بات بھی کر رہا تھا۔ ایک لمحے پر صدر ٹرمپ نے بچے کو بہت ذہین اور شاندار لڑکا قرار دیا، تاہم بعد میں جب بچے نے کچھ اور کہا تو صدر نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے چہرہ پھیر لیا۔ پھر جیسے ہی بچے نے دوبارہ کوئی جملہ کہا، ٹرمپ نے ہاتھ بڑھا کر اسے خاموش کرانے کی کوشش کی۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے ایلون مسک پر تنقید کی کہ وہ اپنے بیٹے کو سیاسی تقریبات میں لے جا رہے ہیں اور بعض لوگوں نے اسے سیاسی حربہ قرار دیا۔ اس موقع پر ایلون مسک کی جانب سے میگا ٹوپی پہننا بھی تنازعے کا باعث بن گیا، کیونکہ وفاقی قوانین کے مطابق، سرکاری ملازمین کو ایسی سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے۔دوسری جانب، ایلون مسک کو وفاقی عدالتوں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج کارل نکولس نے حکومت کے اس حکم کو روک دیا ہے جس کے تحت یو ایس ایڈ کے بیرون ملک تعینات ملازمین کو 30 دن میں امریکہ واپس بلانے کا کہا گیا تھا۔
علاوہ ازیں، جج پال اے اینگل مائیر نے مسک کے قائم کردہ ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کو محکمہ خزانہ کے حساس ڈیٹا تک رسائی سے روک دیا۔ اس ڈیٹا میں لاکھوں امریکیوں کے سوشل سیکیورٹی نمبرز اور بینک اکانٹس کی تفصیلات شامل تھیں۔دوسری طرف، ایک اور عدالت نے فیصلہ دیا کہ حکومت کو فوری طور پر ان فنڈز کو جاری کرنا ہوگا جنہیں ریاستوں نے منجمد کرنے کا دعوی کیا تھا۔ محکمہ انصاف نے اس عدالتی فیصلے کو عدالتی اختیارات سے تجاوز قرار دیا۔ یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ ایلون مسک اور صدر ٹرمپ کو نہ صرف عوامی بلکہ قانونی سطح پر بھی سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایلون مسک
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء کا وائٹ پیپر جاری
—فائل فوٹوخیبر پختون خوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء کا وائٹ پیپر جاری کر دیا۔
خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے مائنز اینڈ منرل بل 2025ء کے حوالے سے جاری ہونے والے وائٹ پیپر کے متن میں بتایا گیا ہے کہ معدنیات کے قوانین کو دیگر صوبوں اور وفاق کے ساتھ ہم آہنگ بنایا جائے گا۔
متن میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی اور ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائےگا، اس کے ساتھ ساتھ منرل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی کا قیام بھی عمل میں لایاجائے گا۔
پشاورخیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025کو تحریک...
وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ معدنیاتی ٹائٹلز اور لائسنسنگ کو ڈیجیٹل مائننگ سسٹم کے ذریعے شفاف اور قابلِ رسائی بنایا گیا، لیز کے حصول میں آسانی کے لیے لائسنس کی مدت کم کر کے 3 سال کر دی گئی۔
اس حوالے سے قانونی معاملات کے حل کے لیے غیر جانبدار اور فوری انصاف کے لیے آزاد اور بااختیار اپیلٹ ٹریبونل قائم کیا جائے گا جبکہ غیر قانونی کان کنی کے خلاف سخت اقدامات کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی۔
متن میں بتایا گیا ہے کہ جیولوجیکل ڈیٹا بیس کی تیاری پر محکمے کو پابند بنایا گیا ہے۔
مشینری کے معاملات کے حوالے سے متن میں بتایا گیا ہے کہ مشینری کی ضبطی اور سزاؤں کے ذریعے غیر قانونی مائننگ کی روک تھام کی جائے گی، نئی قانون سازی کے باوجود پہلے سے دی گئی لیز اور درخواستیں برقرار رہیں گی۔
مافیا ذاتی مفادات کیلئے اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے: گنڈاپوراس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈ پور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا۔
وزیرِ اعلیٰ نے بتایا ہے کہ شعبہ معدنیات میں بہتر پالیسی اور اصلاحات کے ذریعے صوبے کی آمدن میں اضافہ کیا ہے، 76 سال سے گولڈ کی 4 سائٹس میں غیر قانونی مائننگ ہو رہی تھی، ماضی میں کسی بھی حکومت نے اس غیر قانونی مائننگ کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔