کراچی:

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ کراچی میں سڑک بند کرنے پر مقدمہ درج ہوگا جبکہ دن کے اوقات میں سوائے کچرے کے تمام بڑی گاڑیوں پر پابندی لگائی جائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ٹریفک حادثات کے اسباب،سڑکوں شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام کے مؤثر اقدامات کا ذریعہ بریفنگ جائزہ لیا گیا اور مذید ضروری ہدایات دی گئیں۔

اجلاس میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، آئی جی سندھ غلام نبی میمن،ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، کمشنر کراچی،ٹرانسپورٹ اور ایکسائز و ٹیکسیشن کے صوبائی سیکریٹرز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ کمشنر کراچی گزشتہ دنوں اجلاس کے دوران کیئے جانیوالے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق باقاعدہ اعلامیہ جاری کریں تاکہ ان فیصلوں پر پابندی نہ کرنیکی صورت دفعہ 144 عائد کی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر ٹریفک دباؤ کے دوران گاڑیوں کو رواں دواں رکھنے کے لیے تھانہ اور ٹریفک پولیس باہم اشتراک سے کام کرینگی تاہم آئندہ دنوں میں میں بذات خود اس معاملے پر آپریشن اور ٹریفک پولیس کے ایس ایس پیز کا اجلاس طلب کرونگا۔

رواں سال حادثات کی تعداد اور ان میں زخمی و جاں بحق شہریوں کی تعداد کے استفسار پر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے بتایا کہ ہائی ویز،موٹر ویز پر مجموعی طور پر 113 حادثات میں 127 شہری جاں بحق ہوئے جبکہ کراچی کی سڑکوں پر 70 ٹریفک حادثات میں 79 شہری جاں بحق ہوئے جن میں اکثریت بائیکرز کی تھی۔

حادثات کا ڈیٹا ترتیب کے استفسار پر ڈی آئی جی ٹیفک کا کہنا تھا کہ شاہراہوں سڑکوں پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے حادثات کی مانیٹرنگ اور ڈیٹا کی ترتیب کا عمل جاری رہتا ہے۔

وزیر داخلہ سندھ نے ہدایات دیں کہ درکار این پی آر کیمراز سے متعلق جامع اور قابل عمل دستاویزی امور پر مشتمل مسودہ ترتیب دیکر برائے ملاحظہ و مذید ضروری اقدامات ارسال کیا جائے۔

انہوں نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر چالان کے اجراء سے متعلق 500 پولیس افسران بشمول اے ایس آئی تا انسپکٹر کی تعداد میں اضافہ کرنیکی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈ کانسٹیبل رینک کے اہلکار کو بھی چالان کے اجراء کا اختیار تفویض کیا جائے جبکہ باڈی وارن کیمراز سے لیس افسران کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے ہدایات دیں کہ کمرشل گاڑیوں کے سڑکوں پر روانی کے حوالے سے جملہ درکاری دستاویزی امور بشمول،پرمٹ،فٹنس و ٹیکس کے معاملات محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس قواعد و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھ سرانجام دیں۔

وزیر داخلہ نے ہدایات دیں کہ شہر میں کچرا اٹھانیوالی گاڑیوں اور ضروری بھاری گاڑیوں کو چھوڑ کر دیگر ہیوی ٹریفک پر شہر میں داخلوں پر پابندی عائد کی جارہی ہے اور ان احکامات پر فی الفور عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

ہیوی ٹریفک کو رات 11 سے صبح 11 بجے تک سڑکوں پر آنے کی اجازت ہوگی

ان کا کہنا تھا کہ دیگر ہیوی ٹریفک کو رات 11 سے صبح 6 بجے تک سڑکوں پر آنیکی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ اینڈ مینجمنٹ کی گاڑیوں کے علاوہ ساڑھے تین ہزار ہیوی گاڑیوں کی 15 دن میں ٹیگنگ کروائی جائے بصورت دیگر انکا چالان کیا جائیگا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انتہائی مؤثر اور مربوط اقدامات کے تحت ٹریفک کے نظام کو بہتر کرنے کے لیئے حکومت سندھ انتہائی سنجیدہ اور پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں شاہراہوں کو مسدود یا بند کرنیکی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جائیگی بصورت دیگر ایسے عناصر کے خلاف مقدمات درج کیئے جائیں گے۔

میئر کراچی مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ باالخصوص جان لیوا حادثات کی روک تھام کے لیئے ہمیں ملکر کام کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی گاڑیاں بھی اگر قانون کی پابندی نہ کریں تو انکے خلاف بھی قانونی کاروائی کی جائے۔

انہوں نے تجویز دی کہ شہر میں ٹریفک پولیس کی کارکردگی اور ٹریفک حادثات کی مانیٹرنگ کے لیئے جوائنٹ واٹس ایپ گروپ تشکیل دیئے جائیں۔تاہم ضروری ہے کہ اس معاملے کے مؤثر حل کے لیے اجلاس کے شرکاء اور حکومتی نمائندے باہم تعاون اور ایک دوسرے کی سپورٹ کیساتھ کام کریں۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ ٹریفک مینجمنٹ اینڈ ریگولیٹری سسٹم کو دور حاضر کے تقاضوں سے آراستہ کرنا وقت کی ضرورت بن گیا ہے ہمیں شہریوں کو جان لیوا حادثات محفوظ رکھنے کے لیئے باالخصوص موٹر بائیکرز میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد اور اسکی اہمیت و افادیت کی بابت شعور اجاگری کے لیئے ایک کامیاب اور مؤثر تشہیری مہم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈرائیورز،موٹر بائیکرز سے ممکنہ تنازعوں یا جھگڑوں سمیت دوران فرائض کرپشن کی حوصلہ شکنی اور روک تھام کے لیئے باڈی وارن کیمراز انتہائی مؤثر اور کارآمد ثابت ہورہے ہیں۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ آپریشنز پولیس کو ٹریفک پولیس کیساتھ ملکر شہر میں سڑکوں کی روانی کے لیئے اقدامات کرنیکی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر 35 ہزار چالان کیئے جاتے ہیں۔انہوں نے مذید بتایا کہ شہر کے تین روٹس ایسے ہیں جن پر چوبیس گھنٹے بھاری گاڑیاں زرعی اجناس، تعمیراتی میٹیریئلز و دیگر ضروری خوردنی اشیاء کی ترسیل میں مصروف رہتی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس اور ٹریفک حادثات کی انہوں نے کیا جائے سڑکوں پر کی تعداد بتایا کہ کے لیئے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

ٹریفک حادثات اور روڈسیفٹی سے متعلق چیف سیکرٹری سندھ کی زیرصدارت اجلاس ہورہا ہے

ٹریفک حادثات اور روڈسیفٹی سے متعلق چیف سیکرٹری سندھ کی زیرصدارت اجلاس ہورہا ہے

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلیے وزیر داخلہ سندھ کی ہدایات
  • روڈ بلاک کرنے والے کیخلاف مقدمہ درج ہوگا
  • محسن نقوی حلیم کھاتے ہی گورنر سندھ کے گرویدہ ہوگئے
  • وزیر داخلہ محسن نقوی حلیم کھاتے ہی گورنر سندھ کے گرویدہ ہوگئے
  • کراچی میں ڈمپر حادثات میں اضافے پر پی ٹی آئی رہنما راجہ اظہر کا شدید ردعمل
  • کراچی میں ڈمپر و ٹینکرز جلائے جانے کے واقعات، وزیر داخلہ سندھ کا سخت نوٹس
  • ٹریفک حادثات اور روڈسیفٹی سے متعلق چیف سیکرٹری سندھ کی زیرصدارت اجلاس ہورہا ہے
  • مرکزی مسلم لیگ کا ڈمپرمافیاوسندھ حکومت کیخلاف احتجاج
  • سڑکوں پر موت کا رقص