محسن نقوی کی کامران ٹیسوری سے ملاقات؛ کرکٹ کے فروغ پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیر داخلہ محسن نقوی کی سندھ کے گورنر کامران خان ٹیسوری سے ہونے والی ملاقات میں پاکستان سپر لیگ کرکٹ کے فروغ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران صوبہ میں امن کے قیام، کرکٹ کے فروغ، پاکستان سپر لیگ سمیت دلچسپی کے دیگر امور پر گفتگو ہوئی ۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس موقع پر کہا کہ امن و امان کے قیام میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کردار قابل ستائش ہے، نیشنل سٹیڈیم کی تعمیر نو سے کرکٹ کو فروغ حاصل ہوگا۔
محکمہ اوقاف پنجاب میں بدعنوانی کا انکشاف، افسران معطل
کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ محدود وقت میں نیشنل سٹیڈیم کی شاندار تعمیر نو قابل تحسین ہے، پاکستان سپر لیگ سے کرکٹ کا نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ گورنر اینیشیٹوز کے تحت جاری منصوبے قابل تقلید ہیں، آئی ٹی کے جدید کورسز سے نوجوان کا مستقبل تابناک ہوگا۔
معروف اداکارہ کے ہاں بیٹے کی پیدائش
محسن نقوی نے شجر کاری مہم کے تحت گورنر ہاؤس سندھ میں پودا بھی لگایا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محسن نقوی
پڑھیں:
گورنر سندھ نے ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات اور فاروق ستار سے قربت پر خاموشی توڑ دی
کراچی:گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات اور فاروق ستار سے اپنی قربت کے حوالے سے خاموشی توڑ دی۔
ایکسپریس ڈیجیٹل کے پروگرام پاور کاسٹ میں بیورو چیف اور میزبان فیصل حسین کے پوڈ کاسٹ میں گورنر سندھ نے مختلف سیاسی و انتظامی سوالات کے جوابات دیے۔
انہوں نے اپنے نام کے ساتھ ٹیسوری لگانے کی وجہ بیان کی اور بتایا کہ ٹیسوری لفظ اطالوی زبان کا ہے جس کا مطلب خزانہ ہے، ہمارا کاروباری خاندان ہے اور ہم نے پاکستان کی خدمت کی جس کی وجہ سے پاکستان کی حکومت نے کئی ایوارڈز سے بھی نوازا ہے۔
کامران خان ٹیسوری نے بتایا کہ انہیں حکومت پاکستان اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اُس وقت اعزازات سے نوازا جب وہ سیاست میں نہیں تھے۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ انہوں نے سیاسی جدوجہد کا آغاز مسلم لیگ فنکشنل سے کیا اور پھر ایسے وقت میں ایم کیو ایم کا حصہ بنے جب کارکنان گرفتار، لاپتہ، دفاتر بند اور لوگ چھوڑ کر دوسری جماعتوں میں جارہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایم کیو ایم میں آنے کے بعد بہادر آباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں 8 ایم کیو ایم کے زونل دفاتر کا افتتاح کیا، کئی لاپتہ اور گرفتار کارکنان کی واپسی ہوئی جبکہ لوگوں کے جانے کا سلسلہ بھی بند ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ایم کیو ایم میں تقسیم میرے آنے سے پہلے کی تھی، پی ایس پی بن چکی تھی جبکہ پی آئی بی اور بہادرآباد علیحدہ ہوگئے تھے مگر میری روز اول سے خواہش تھی کہ سب متحد ہوکر سیاست کریں تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں‘۔
کامران ٹیسوری نے سینیٹ ٹکٹ کے معاملے پر اپنی مخالفت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عامر خان، کنور نوید سمیت کئی لوگ مخالف تھے، ان میں سے بہت سارے آج مل کر کام کررہے ہیں، معاملہ صرف یہ تھا کہ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے میں وقت لگا۔
گورنر سندھ نے کامیابیوں کا کریڈٹ فاروق ستار کو دیتے ہوئے اُن کی بصیرت کی تعریف کی اور کہا کہ ’فاروق بھائی نے پہلے ہی میرے اندر وہ چیز دیکھ لی تھی جو بعد میں سب کو نظر آئی‘۔
انہوں نے بتایا کہ میرے آنے کے بعد اس گورنر میں آج کی تاریخ تک 49 لاکھ لوگ آچکے ہیں، پچاس ہزار علیحدہ جو آئی ٹی کے کورسز کررہے ہیں، ساڑھے 9 لاکھ وہ ہیں جنہوں نے راشن لیا، کئی ہزاروں نے موٹرسائیکلیں، سولر، لیپ ٹاپس، ہزاروں پریشانیاں اور مصیبتیں لے کر آنے والے علیحدہ ہیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ مجھ سے پہلے یہ علاقہ ریڈ زون تھا جہاں موٹرسائیکل کا داخلہ بند تھا، آج گورنر ہاؤس کے باہر ٹھیلے لگے ہیں، ہزاروں موٹرسائیکلیں دیوار کے ساتھ کھڑی ہیں اور یہاں پہلے چڑیاں بھی پر نہیں مارسکتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے رمضان میں ساڑھے چار لاکھ لوگ، اس سے پہلے پانچ لاکھ لوگوں نے افطار ڈنر کیا، اقلیتوں اور تمام برادریوں کو گورنر ہاؤس مدعو کیا، مفتی تقی عثمانی نے گورنر ہاؤس کا دورہ کر کے حضرت عمرؓ کے دور کا تذکرہ کیا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ مجھے عوامی گورنر اور تاریخ میں ایسا کبھی گورنر نہ دیکھنا جیسے الفاظ سننے کو ملتے ہیں تو بہت خوشی ہوتی ہے، اسٹیک ہولڈرز نے گورنر ہاؤس کے اقدامات کو سراہا اور صوبے کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔