اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے دوسرے ہائی کورٹس سے آنے والے ججوں کی سنیارٹی کے خلاف دائر ریپریزینٹیشن مسترد کرنے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں نے ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ریپریزنٹیشن کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست آئندہ چند روز میں دائر ہونے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ریپریزنٹیشن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی پرانی سینیارٹی بحال کرنے اور چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے جاری ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تینوں ٹرانسفر ججوں  کی دوسرے، 9 ویں اور بارھویں نمبر کو درست قرار دیا تھا اور 5 ججوں کی ریپریزینٹیشن مسترد کردی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پانچ ججوں کی ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کی وجوہات کے ساتھ 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں ججوں کی تعیناتی، تبادلے اور ججوں کے حلف سے متعلق آئین کی متعلقہ شقوں کو بھی آرڈر کا حصہ بنایا تھا اور بھارتی ججوں کے تبادلے کا حوالہ اور حلف کے متن کو بھی آرڈر میں شامل  کیا گیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق لاہور ہائی کورٹ سے ٹرانسفر ہو کر آنے والے جسٹس سرفراز ڈوگر نے 8 جون 2015 کو بطور ہائی کورٹ جج حلف اٹھایا، جسٹس خادم حسین سومرو نے 14 اپریل 2023 کو سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد آصف نے 20 جنوری 2025 کو بلوچستان ہائی کورٹ کے جج کا حلف اٹھایا تھا۔

خیال رہے کہ نئی سنیارٹی لسٹ کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج بنائے گئے ہیں، جس کے بعد جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اور جسٹس ثمن رفعت نے تین صوبائی ہائی کورٹس سے ججوں کے تبادلے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی سنیارٹی لسٹ میں تبدیلی پر اعتراض اٹھایا تھا اور ریپریزنٹیشن چیف جسٹس عامر فاروق کو بھجوائی تھی جو مسترد کی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کا فیصلہ کرنے کا ججوں کی

پڑھیں:

اسلام آباد ریڈ زون میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے بیچ تصادم

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے بیچ تصادم ہوا ہے وکلا ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں داخلہ نہ ملنے کی صورت میں سرینگر ہائی وے کو بلاک کر دیا جائے گا. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سرینا چوک کے قریب ریڈ زون کی سکیورٹی پر مامور اینٹی رائٹس دستے پہنچ گئے ہیںجبکہ پولیس اہلکار وکلا کو سپریم کورٹ کے قریب جانے سے روک رہے ہیں وکلا تنظیموں نے کہا ہے کہ وہ کنٹینرز اور اضافی سکیورٹی انتظامات کے باوجود ہر صورت سپریم کورٹ کے باہر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے.

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں آٹھ ججوں کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس ہوگا جسے سپریم کورٹ کے موجودہ چار ججوں نے 26ویں آئینی ترامیم سے متعلق درخواستوں پر فیصلے تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا. یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں آٹھ ججوں کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج متوقع ہے جس کے خلاف وکلا تنظیموں نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاجی مظاہرے کی کال دے رکھی ہے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون کو سیل کیا گیا ہے اور سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں.

میٹرو بس کی انتظامیہ کے مطابق سکیورٹی وجوہات کے باعث راولپنڈی اسلام آباد سروس کو جزوی طور پر بند کیا گیا ہے جن وکلا تنظیموں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کی کال دی ان میں وکلا ایکشن کمیٹی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار، ڈسٹرکٹ بار اور اسلام آباد بار کونسل شامل ہیں دوسری طرف پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوس ایشن، پنجاب بار کونسل، خیبر پختونخوا بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اِن وکلا تنظیموں کی طرف سے ہڑتال کی کال کو یکسر مسترد کیا ہے.

ایک مشترکہ اعلامیے میں اِن بار کونسلز کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی کال دینے کا فیصلہ منتخب نمائندوں کا اختیار ہے غیر منتخب اور انتشار پیدا کرنے والے عناصر کا نہیں اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وکلا برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو یکسر مسترد کرتے ہیں. مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو قانون کے مطابق منظور کیا گیا ہے جبکہ ہر شہری کو اس کی پاسداری کرنی ہوگی اسلام آباد پولیس کے مطابق 10 فروری کو ریڈ زون کے داخلی و خارجی راستے صبح 6 بجے سے تاحکم ثانی عارضی طور پر بند رکھے جائیں گے خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے چار ججوں نے بھی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے فیصلے تک سپریم کورٹ میں ججوں کی تعیناتی کا معاملہ موخر کیا جائے ان ججوں میں سپریم کورٹ کے سنیئرترین جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں.

قبل ازیں جوڈیشل کمیشن کے رکن اور تحریک انصاف کے راہنما بیرسٹرعلی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا. خط میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی سینیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس موخر کیا جائے کیونکہ ججوں کے ٹرانسفر سے اسلام آباد ہائیکورٹ کی سینیارٹی لسٹ تبدیل ہوگئی ہے ان کا اپنے خط میں دعویٰ تھا کہ ججوں کے تبادلوں سے تاثر گیا ہے کہ سارا بندوبست عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیلوں کے لیے کیا گیا ہے یکم فروری کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 200 کی شق (ون) کے تحت تین ججوں کے تبادلے کیے جن میں لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کا تبادلہ کر کے انھیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات کیا گیا تھا.

جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائی کورٹ، جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد آصف کا تبادلہ بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیا گیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججوں کے تبادلے پر بھی بعض ججوں نے اپنے تحفظات ظاہر کیے تھے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وکلا برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو یکسر مسترد کرتے ہیں.

متعلقہ مضامین

  • اسلام آبادہائیکورٹ؛ چیف جسٹس اور دیگر ججوں کے اعزاز میں عشائیہ، 5 ججوں کی عدم شرکت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ، ذرائع
  • چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے 5 ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد کردی، تحریری فیصلہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز ریپریزنٹیشن سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ 5ججز کی ریپریزنٹیشن کیوں مسترد ہوئی؟ تحریری فیصلہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی تبدیل کرنے کیخلاف 5 ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد
  • چیف جسٹس عامر فاروق کا ایک اور فیصلہ، ججز کی سینیارٹی تبدیل کرنے کے خلاف 5 ججوں کی ریپریزنٹیشن مسترد
  • 5 ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد، اسلام آباد ہائی کورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ برقرار
  • اسلام آباد ریڈ زون میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے بیچ تصادم