شجرکاری مہم کے دوران عوام بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
جیکب آباد میں شجرکاری مہم کے آغاز کے موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان میں شجرکاری کو نظرانداز کرنے کے سبب ایک طرف گرمی کی شدت میں، تو دوسری طرف ماحولیاتی آلودگی میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ درخت انسانی زندگی اور ماحول کے لئے لازم اور ملزوم ہیں۔ موسم گرما کی شدت کے باعث سایہ دار درختوں کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ جبکہ ہم درختوں سے لکڑی پھل اور آکسیجن حاصل کرتے ہیں۔ درخت زمین کا حسن اور پرندوں کا مسکن ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں موسم بہار کی شجرکاری مہم کے آغاز کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے جامعۃ المصطفیٰ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیکب آباد میں شجر کاری مہم کے سلسلے میں بیر کا درخت لگایا، اور دوسروں کو بھی اس کار خیر میں حصہ لینے کی تلقین کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شجرکاری مہم کے دوران عوام کو بڑھ چڑھ کر موسم بہار میں درخت لگانے چاہئیں۔ وطن عزیز پاکستان میں شجرکاری کو نظرانداز کرنے کے سبب ایک طرف گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، تو دوسری طرف ماحولیاتی آلودگی میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت فلاحی اداروں، مدارس دینیہ مساجد تعلیمی اداروں اور عوام کے مختلف طبقات اور تنظیمی کارکنوں کو موسم بہار کی شجرکاری مہم میں بھرپور حصہ لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے اس درخت کے سائے میں جو لوگ بیٹھتے ہیں یا درخت سے جو کھاتے ہیں وہ صدقہ جاریہ ہوتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شجرکاری مہم کے علامہ مقصود ڈومکی نے نے کہا
پڑھیں:
ختم نبوت لائرزفورم کی علامہ حمادی کی آخری آرام گاہ پر آمد
ٹنڈوآدم(پ ر)ختم نبوت لائرز فورم کی علامہ حمادی کی آخری آرامگاہ پر آمد رقت آمیز مناظر، چیئرمین میئو منظوراحمد کا علامہ حمادی کو خراج عقیدت اور تحفظ ختم نبوت کا مشن جاری رکھنے کا عزم۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے ختم نبوت لائرز فورم کا ایک بہت بڑا وفد چیئرمین ختم نبوت لائرز فورم میئو منظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ کی سربراہی میں اسماعیل شاہ قبرستان کھنڈو روڈ ٹنڈو ادم میں واقع تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے بانی سربراہ علامہ احمد میاں حمادی کی آخری آرامگاہ پر فاتحہ خوانی کیلئے پہنچا،وفد میں میئو منظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ کے ساتھ محمد نذیر تنولی ،ایڈووکیٹ رحیم خان ایڈووکیٹ، رانا ذیشان ایڈووکیٹ، سرکاری ایڈووکیٹ ثریاخانزادہ ڈی ڈی اے، خاور منظور ایڈووکیٹ، زاہد حسین ایڈووکیٹ ، سرفراز، دانیال ، ارمان اورسرفراز احمد و دیگر شامل تھے۔اس موقع پر تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی مرکزی رہنما قاری عبدالرحمن الحذیفی حافظ شیر اسامہ بن طاہر شبان ختم نبوت سندھ کے سربراہ محمد محرم علی راجپوت اور دیگر رہنما موجود تھے۔ختم نبوت لائرز فورم کے چیئرمین میئو منظور احمد ایڈووکیٹ نے اس موقع پر علامہ احمد میاں حمادی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے تحفظ اور فتنہ قادیانیت کے تعاقب کے لیے علامہ احمد میاں حمادی کی دیوانہ وار خدمات ناقابل فراموش ہیں، فتنہ قادیانیت ہی نہیں ہرگستاخ رسول کے خلاف قانونی اور آئینی طور پر جتنا کام علامہ احمد میاں حمادی نے کیا ہے اس کی مثال ملک بھر میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ گوہر شاہی فتنہ جو مرزا غلام محمد قادیانی کے بعد اس صدی کا سب سے بڑا فتنہ ہے علامہ احمد میاں حمادی نے انسداد دہشتگردی کورٹ میں قانونی اور آئینی طور پر اس کا مقابلہ کر کے اس کے ناک میں نکیل ڈالی۔ اس کے علاوہ میئو منظور احمد راجپوت کا کہنا تھا کہ علامہ احمد میاں حمادی نے توہین خدا، رسالت، توہین قران ،توہین صحابہ اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کے سیکڑوں ملزموں پرمقدمات اعلیٰ عدالتوں میں درج کروائے ہوئے ہیں جس کی وکالت میں منظور احمد ایڈووکیٹ اورختم نبوت لائرز فورم کر رہا ہے۔منظور احمد ایڈووکیٹ راجپوت نے کہا کہ علامہ احمد میاں حمادی کی مذہبی اور عقیدہ ختم نبوت سے متعلق خدمات کو جس قدر خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے۔علامہ احمد میاں حمادی کی آخری ارام گاہ پر حاضری کے وقت انتہائی رقت آمیز مناظر نظر آئے۔