اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے رمضان المبارک میں اشیائے خور و نوش کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کی حکمت عملی بنانے کی ہدایت جاری کر دی۔

وزیر اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ عوام کو اشیائے خور و نوش کی کم نرخوں پر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر سستے داموں اشیائے خور و نوش کی فراہمی یقینی بنائیں۔

کابینہ اجلاس میں بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی رواداری کی حکمت عملی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کے تحت ڈائیلاگز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں، ڈاکٹر حسن الامین کو ڈائریکٹر قومی ادارہ برائے مطالعہ پاکستان کا ڈائریکٹر تعینات کرنے اور طاہرہ رضا کو 5 سال کیلیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نان ایگزیکٹو ممبر کے طور پر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔ لیلہ ایلیاس کلپانہ اور ستونت کور کی متروکہ وقف املاک بورڈمیں تعیناتی کی منظوری بھی دی گئی۔

پاکستان عراق میں انکم ٹیکس اور ٹیکس چوری کے خاتمے کیلیے کنونشن کے ابتدائی ڈرافٹ پر دستخط کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 3 فروری 2025 کو ہوئے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں، کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 7 فروری 2025 کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں اور کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی ادارہ جات کے 11 فروری 2025 اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

گزشتہ روز دبئی میں پاکستانی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے گفتگو میں وزیر اعطم شہباز شریف نے کہا تھا کہ معاشی استحکام کا سفر جاری ہے، پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے اور معاشی ترقی کے اشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا تھا کہ جنوری میں مہنگائی 2.

4 فیصد پر آگئی ہے، پاکستان میں اس وقت شرح سود 12 فیصد کی کم سطح پر ہے، معیشت کے اشاریے گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ ترقی کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مائیکرو اکنامک کے شعبے میں بہتری آئی ہے، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے معدنیات شعبے میں انقلابی تبدیلی چاہتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اشیائے خور و نوش کی اجلاس میں کی منظوری

پڑھیں:

اسرائیل کے بارے میں حکومت قائداعظم کی قومی پالیسی پرکھڑی ہے: وفاقی وزیرقانون

سٹی42:   وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ  نےکہا ہےکہ اسرائیل کے بارے  میں  بانی پاکستان  قائداعظم  قومی پالیسی دے چکے ہیں، حکومت پاکستان بانی پاکستان کی قومی پالیسی پر کھڑی ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ مسئلہ فلسطین ہمارے ایمان کا بھی حصہ ہے، مسلمانوں کا قبلہ اول فلسطین میں ہے، حکومت اپنی بساط سے بڑھ کر فلسطینیوں کے لیے ریلیف کا سامان بھیج رہی ہے،حکومت نے فلسطین کے میڈیکل طلبہ کو پاکستان لاکر ان کی تعلیم شروع کی۔

حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 

 اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے،  اسرائیل کے بارے میں بانی پاکستان اپنی قومی پالیسی دے چکے ہیں، حکومت پاکستان بانی پاکستان کی قومی پالیسی پر کھڑی ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ سترہ ماہ کی جنگ میں غزہ کا انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔ بدقسمتی سے کچھ ممالک غزہ کی صورتحال پر خاموش ہیں، جنوبی افریقہ کا اسرائیلی جارحیت کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانا خوش آئند ہے۔

گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کیلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • اسٹیج ڈراموں میں عریانی روکنے کیلیے پنجاب حکومت اداکاراؤں کے کپڑوں کی منظوری دے گی
  • اسرائیل کے بارے میں حکومت قائداعظم کی قومی پالیسی پرکھڑی ہے: وفاقی وزیرقانون
  • فلسطین کے معاملے پر پاکستان آپ کو ہر جگہ سرفہرست نظر آئےگا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کی سکھ برادری کو بیساکھی کی مبارکباد
  • ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو روزگار فراہمی کیلئے بیلاروس سے مفاہمت ہوئی ہے، وزیراعظم
  • پاکستانی مزدورں کی ہلاکت، وزیر اعظم شہباز شریف کا ایران سے کارروائی کا مطالبہ
  • انٹرا پارٹی انتخابات؛ چودھری شجاعت مسلم لیگ ق کے بلامقابلہ صدر منتخب
  • پاکستان کو اعلیٰ معیار کی بیلاروس کی مشینری اور مصنوعات درکار ہے: شہباز شریف
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا صفدر جاوید سید کے انتقال پر دکھ اور رنج کا اظہار