عام آدمی کو سستے داموں اشیائے خور و نوش کی فراہمی یقینی بنائیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر عام آدمی کو سستے داموں اشیائے خور و نوش کی فراہمی یقینی بنائیں ۔
شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عوام کو اشیائے خورونوش کی ارزاں نرخوں پر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے.
وزیراعظم نے رمضان المبارک میں اشیائے خوردو و نوش کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے ابھی سے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی، ساتھ ہی وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر عام آدمی کو سستے داموں اشیائے خور و نوش کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔
محکمہ اوقاف پنجاب میں بدعنوانی کا انکشاف، افسران معطل
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے وزارت قومی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر بی ایس 21 کے ڈاکٹر حسن الامین کو ڈائریکٹر قومی ادارہ برائے مطالعہء پاکستان، قائد اعظم یونیورسٹی ، اسلام آباد کا ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دے دی، کابینہ کو بتایا گیا کہ انکی تقرری میرٹ پر شفاف نظام کے تحت کی گئی ہے. وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر محترمہ طاہرہ رضا کو پانچ سال کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نان ـ ایگزیکٹو ممبر کے طور پر تعینات کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
معروف اداکارہ کے ہاں بیٹے کی پیدائش
وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی رواداری کی حکمت عملی کی منظوری دے دی، کابینہ کو بتایا گیا کہ کابینہ کی ایک سب کمیٹی نے بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی رواداری کی حکمت عملی کا جائزہ لے کر کابینہ میں سفارشات پیش کی ہیں. اس پالیسی کے تحت مذہبی رواداری کے حوالے سے ڈائیلاگز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا اور عوامی آگہی کی مہم بھی چلائی جائے گی۔ مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے حوالے سے ایکشن پلان بھی مذکورہ پالیسی کا حصہ ہے۔ مذہبی رواداری کی حکمت عملی کے تحت نفرت آمیز مواد اور لٹریچر کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مختلف فرقہ ورانہ تنازعات کے حل کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر گرفتار
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر محترمہ لییلہ ایلیاس کلپانہ اور محترمہ ستونت کور کی متروکہ وقف املاک بورڈ میں بطور خواتین ممبران تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر حکومت پاکستان اور حکومت عراق کے درمیان انکم ٹیکس اور کیپیٹل پر ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمے اور ٹیکس چوری اور ٹیکس نادہندگی کے خاتمے کے حوالے سے کنونشن کے ابتدائی ڈرافٹ پر دستخط کی منظوری دے دی۔
معیشت میں بہتری لا کر ایک بار پھر پاکستان سنوار رہے ہیں، نواز شریف
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 3 فروری 2025 کو ہوئے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی ۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 7 فروری 2025 کے اجلاس، اور کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی ادارہ جات کے 11 فروری کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی ۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ نے وزارت بین المذاہب ہم آہنگی کی منظوری دے دی مذہبی رواداری کے حوالے سے کی سفارش پر حکمت عملی اجلاس میں نوش کی
پڑھیں:
وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کو عالمی معاشی طاقت بنائیں گے: احسن اقبال
لاہور (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نئی اڑان بھرنے کو تیار ہے۔ دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے گڈ گورننس بہت ضروری ہے، پاکستان میں قابلیت اور وسائل کی کوئی کمی نہیں، ملکی ترقی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔ بھرپور محنت کر کے 77 سالوں کا نقصان پورا کرنا ہو گا۔ اداروں میں بہتری کیلئے اصلاحات ناگزیر، جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں جلد ملک کو عالمی معاشی قوت بنائیں گے۔ ہمیں اپنی رفتار کو ماضی کی نسبت تیز کر کے77سالوں کا نقصان پورا کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں ریاستی ملکیتی انٹرپرائزز کے ڈائریکٹرز کے3 روزہ ٹریننگ پروگرام کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاستی ملکیتی انٹرپرائزز کی قیادت کو پیشہ ورانہ بنانے اور کارکردگی کو بڑھانے کیلئے ڈائریکٹرز ٹریننگ پروگرام کا انعقاد اہم اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس او ایز اہم ملکی اقتصادی اثاثے ہیں جو توانائی، ٹرانسپورٹیشن، مالیات اور عوامی خدمات فراہم کرتے ہیں، ملک میں اس وقت212 فعال ایس او ایز ہیں لیکن ان کی مالی کارکردگی عالمی معیار کے مقابلے میں کمزور ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ضروری ہوا تو کمزور کارکردگی دکھانے والی ایس او ایزکی نجکاری اور ان کی تنظیم نو کی جائے گی۔ عوامی و نجی شراکت داریوں کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا تاکہ ان ایس او ایز کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ تیزی سے بڑھتی آبادی بھی ایک چیلنج ہے، حالیہ مردم شماری میں آبادی کا تناسب2 اعشاریہ صفر سے بڑھ کر2.55 فیصد ہوگیا ہے، ہم دنیا کا پانچواں بڑا آبادی والا ملک بن گئے ہیں،یہی حال رہا تو آئندہ 25 سالوں میں ہماری آبادی 40کروڑ کے لگ بھگ ہو جائے گی، ملکی وسائل سکڑ رہے ہیں، زراعت، فوڈ سکیورٹی پر دبائو ہے، ہمارے انفراسٹرکچر کی ضروریات کئی گناہ بڑھ گئی ہیں۔ ہمیں موجودہ وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے آبادی میں اضافے کو روکنا پڑے گا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کو کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی لاہور میں داخل ہونے والے طلبہ سے بھی خطاب کیا اورکہا کہ حکومت صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ سفید کوٹ ڈاکٹرز اور انسانیت کے درمیان رشتہ کی علامت ہے، نوجوان ہمارا روشن مستقل ہیں، تعلیمی اداروں میں ریسرچ کو فروغ دینا وقت کا تقاضا ہے۔ دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے جدت کو اپنا نا ضروری ہے۔ 2047ء تک پاکستان کا شمار دنیا کی ٹاپ 10 معاشی قوتوں میں ہو گا۔