لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ زوال کا رخ ترقی کی طرف موڑ دیا ہے، پاکستان اندھیروں سے باہر آ رہا ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے ننکانہ صاحب، شیخو پورہ، قصور، اوکاڑہ اور پاکپتن ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی، دوران ملاقات عوامی فلاح کے منصوبوں اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت بھی ہوئی۔

نوازشریف نے ارکان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زوال کا رخ ترقی کی طرف موڑ دیا ہے، معاشی اشاریوں کی بہتری پاکستان کی بہتری ہے، معیشت میں بہتری لا کر ایک بار پھر پاکستان سنوار رہے ہیں، پالیسی ریٹ میں 22 سے 12 فیصد کی کمی سے معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، معیشت کو فائدہ ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روپیہ مستحکم ہوا اور گروتھ بڑھ رہی ہے، سٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح پر ہے، مہنگائی کم ہو رہی ہے، بے ایمانی کے ساتھ آئے ہوئے شخص نے ملک کی بنیادیں ہلا دی تھیں، ہم نے پاکستان کی خاطر ہسنتے ہوئے قربانیاں دیں، آگے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ شہباز شریف کی محنت رنگ لا رہی ہے، آئی ایم ایف نے بھی معاشی بحالی اور پاکستان کے ترقی کی طرف بڑھنے کا اعتراف کیا ہے، پنجاب کی رونقیں اور خوشیاں بحال ہو رہیں، اللہ نظر بد سے بچائے، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں پاکستان سیاہ اندھیروں سے باہر آ رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے پھر ثابت کیا کہ ہم ہی ملک کی خدمت کرتے ہیں، عوام کو ریلیف دیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نواز شریف ترقی کی رہا ہے

پڑھیں:

عالمی معاشی ترقی میں ایشیا الکاہل ممالک کا حصہ 60 فیصد، رپورٹ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اپریل 2025ء) گزشتہ سال عالمی معیشت کی ترقی میں ایشیائی الکاہل کا حصہ 60 فیصد رہا لیکن اب بھی خطے میں بہت سے ترقی پذیر ممالک موسمیاتی دھچکوں اور ماحول دوست معیشت کی جانب تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

ایشیائی الکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے معاشی و سماجی کمیشن (یو این ایسکیپ) کی جاری کردہ نئی رپورٹ کے مطابق، خطے کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کے معاملے میں کئی طرح کی عدم مساوات کا سامنا ہے۔

بعض ممالک نے موسمیاتی مالیات کو متحرک کر کے ماحول دوست اقتصادی پالیسیاں اپنا لی ہیں لیکن متعدد ایسے بھی ہیں جنہیں اس معاملے میں دیگر کے علاوہ مالیاتی رکاوٹوں کمزور مالی نظام اور سرکاری سطح پر مالی انتظام کی محدود صلاحیت جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

رپورٹ میں یہ جائزہ لیا گیا ہے کہ معیشت اور موسمیاتی مسائل کا آپس میں کیا تعلق ہے اور کون سے مسائل خطے کے معاشی استحکام کے لیے خطرہ ہو سکتے ہیں جن میں سست رو پیداواری ترقی، سرکاری قرضوں سے متعلق خدشات اور بڑھتا ہوا تجارتی تناؤ خاص طور پر نمایاں ہیں۔

معیشت اور موسم

'یو این ایسکیپ' کی ایگزیکٹو سیکرٹری جنرل آرمیڈا علیشابانا نے کہا ہے کہ مالیاتی پالیسی سازوں کو مشکل مسائل درپیش ہیں کیونکہ دنیا کی معیشت کو غیریقینی حالات اور بڑھتے ہوئے موسمیاتی خطرات کا سامنا ہے۔

اس تبدیل ہوتے منظرنامے میں ترقی کے لیے ناصرف قومی سطح پر مضبوط پالیسیاں درکار ہیں بلکہ طویل مدتی معاشی امکانات کو تحفظ دینے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے علاقائی سطح پر اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔

رپورٹ کی تیاری میں 30 ممالک کا جائزہ لیا گیا ہے جن میں 11 کو موسمیاتی حوالے سے سنگین خطرات درپیش ہیں۔ ان ممالک میں افغانستان، کمبوڈیا، ایران، قازقستان، لاؤ، منگولیا، میانمار، نیپال، تاجکستان، ازبکستان اور ویت نام شامل ہیں۔

رپورٹ کے ذریعے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ممالک موسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ متنوع معاشی مسائل پر قابو پانے کے لیے کون سی پالیسیاں اختیار کر رہے ہیں۔

مثال کے طور پر، جمہوریہ کوریا میں موسمیاتی اہداف کو صنعتی ترقی سے جوڑا گیا ہے، لاؤ میں زراعت اور قازقسان میں معدنی ایندھن پر انحصار کے نتیجے میں پیدا ہونے والے موسمیاتی مسائل پر قابو پانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جبکہ بنگلہ دیش اور وینوآتو جیسی ساحلی معیشتوں میں ترقی کے لیے موثر پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں۔

سست رو اقتصادی ترقی

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ ایشیائی الکاہل کی معاشی کارکردگی دیگر دنیا سے بہتر رہی ہے لیکن خطے کی ترقی پذیر معیشتوں میں اوسط معاشی نمو گزشتہ برس کم ہو کر 4.8 فیصد پر آ گئی جو کہ 2023 میں 5.2 فیصد تھی۔

کم ترین ترقی یافتہ ممالک میں گزشتہ برس اوسط معاشی ترقی 3.7 فیصد رہی جو کہ پائیدار ترقی کے حوالے سے 7 فیصد سالانہ کے ہدف سے کہیں کم ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے بعد ایشیائی الکاہل میں افرادی قوت کی پیداواری ترقی میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ 2010 اور 2024 کے درمیان اس خطے کے 44 میں سے 19 ترقی پذیر ممالک امیر معیشتوں کے ساتھ آمدنی کا فرق کم کرنے کو تھے جبکہ 25 ممالک ابھی بہت پیچھے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف سیاست میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، اسحاق ڈار
  • لندن میں نواز شیرف کے گھر کے باہر پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • نواز شریف کی آمد پر ایون فیلڈ کے باہر لیگی اور پی ٹی آئی کارکن آمنے سامنے، پی ٹی آئی حمایتی گرفتار
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر احتجاج کرنے والا پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر احتجاج کرنے والا پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • اختر مینگل کی نواز شریف کے خلاف گفتگو پر مسلم لیگ ن بلوچستان کا شدید ردعمل
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان آمنے سامنے
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکن آمنے سامنے
  • مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف لندن پہنچ گئے
  • عالمی معاشی ترقی میں ایشیا الکاہل ممالک کا حصہ 60 فیصد، رپورٹ