نیشنل کانفرس کے ترجمان اعلٰی نے کہا کہ ہم قتل و غارتگردی کے واقعات میں براہ راست مداخلت نہیں کرسکتے لیکن ہم نے یہ معاملہ براہ راست بھارتی وزیر داخلہ کیساتھ اٹھایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرس کے ترجمان اعلٰی اور ممبر آف لیجسلیٹیو اسمبلی زڈی بل تنویر صادق نے کہا کہ وزیراعلی عمر عبدللہ نے وزیر داخلہ امت شاہ کو کھٹوعہ اور بارہمولہ واقعات سے آگاہ کیا یے اور کہا کہ ایسے واقعات جموں و کشمیر کے عوام کو دہلی سے دور کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان واقعات میں براہ راست مداخلت نہیں کرسکتے کیونکہ قانون و انتظام ہمارے دائرہ اختیار نہیں ہے لیکن ہم نے یہ معاملہ براہ راست بھارتی وزیر داخلہ کے ساتھ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پر کام کر رہے ہیں، لیکن ہم دوبارہ دہراتے ہیں کہ کوئی بھی بے گناہ مارا نہیں جانا چاہیئے۔ تنویر صادق نے التجا مفتی پر سخت طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیئے اور سنجیدہ سیاستدان کی طرح برتاؤ کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو سوال اٹھانے کا حق ہے لیکن انہیں غیر ضروری سیاست سے گریز کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے التجا مفتی کی والدہ محبوبہ مفتہ پارٹی کارکنوں کو ڈانٹ رہی تھیں اور اب یہ کام التجا مفتی نے سنبھال لیا ہے۔ انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ ڈاکٹر فاروق عبدللہ ان کے دادا کی عمر کے برابر ہیں اور انہیں ایک سینیئر سیاستدان کی عزت کرنی چاہیئے۔ تنویر صادق نے مزید کہا کہ اگر مفتی خاندان نے 2014ء میں بی جے پی سے اتحاد نہیں کیا ہوتا تو جموں و کشمیر کو 5 اگست 2019ء کا دن نہ دیکھنا پڑتا جب دفعہ 370 کا خاتمہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار پی ڈی پی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ تنویر صادق براہ راست

پڑھیں:

 بیت المقدس ان اسلامی دشمنوں کا خاص ٹارگٹ ہے اس کے بعد دیگر اسلامی ملک لپیٹ میں آئی گے، مفتی صدیق 

ملتان میں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنت کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری جارحیت کو فی الفور روکنا چاہیے، حکومت فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے، پاکستان میں موجود ان تمام برانڈز پر پابندی لگائی جائے جو بلواسطہ یا بلاواسطہ اسرائیل اور امریکہ کو سپورٹ کرتے ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ جماعت اہل سنت سٹی ملتان کے امیر علامہ مفتی محمد صدیق سعیدی نے کہا ہے کہ فلسطین اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے قتل عام 60 ہزار شہادتوں پر مسلمان حکمرانوں کی خاموشی اور بے حسی پر احتجاج بلند کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اسلام دشمن صہوتی طاقتیں ایک عرصہ سے اسلامی ملکوں کو یکے بعد دیگرے نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جامع مسجد نور شالیمار کالونی میں فلسطین اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جاری جارحیت کو فی الفور روکنا چاہیے۔ حکومت فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں موجود ان تمام برانڈز پر پابندی لگائی جائے جو بلواسطہ یا بلاواسطہ اسرائیل اور امریکہ کو سپورٹ کرتے ہیں۔ اس موقع پر مجاہد حسین قریشی، قاری محمد عارف سعیدی اور قاری ابوبکر صدیق نے بھی خطاب کیا۔ شرکا نے شدید نعرے بازی کی اور کے ایف سی کے  علاوہ تمام مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے، علی رضا سید
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ لیکن میزبانی کون کرے گا؟ پتہ چل گیا
  • وقف قانون کی مخالفت کیلئے ممتا بنرجی، ایم کے اسٹالن اور سدارامیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں، محبوبہ مفتی
  • جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے وقف قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  •  بیت المقدس ان اسلامی دشمنوں کا خاص ٹارگٹ ہے اس کے بعد دیگر اسلامی ملک لپیٹ میں آئی گے، مفتی صدیق 
  • مقبوضہ کشمیر, وقف ترمیمی قانون کیخلاف ایم ایم یو کی قرارداد
  • صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف
  • ڈپلومیٹک پاسپورٹ کا غلط استعمال؛ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • مجلس اتحاد امت پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس کا انعقاد
  • کشمیر اسمبلی میں وقف قانون پر بات چیت کی اجازت نہ دینا کہاں کی جمہوریت ہے، ڈاکٹر محبوب بیگ