کراچی میں  اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار (ڈرائیور لیس کار) کی تیاری شروع کردی گئی ہے اور اس پروجیکٹ میں ورچوئل ڈرائیوو کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں قائم نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے اس پراجیکٹ پر کام شروع کیا ہے، گاڑی کے تخلیقی مراحل میں شامل انجینئرز کا دعوی ہے کہ پاکستان میں اے آئی کی مدد سے اس وقت کہیں بھی ڈرائیور لیس کار پر کام نہیں ہورہا اور این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی ملک کی وہ پہلی یونیورسٹی ہوگی جہاں کچھ عرصے میں ڈرائیور لیس کار سڑک پر چلتی پھرتی نظر آئے گی جبکہ چھ ماہ میں اس کار کی ٹیسٹ ڈرائیوو کرلی جائے گی۔

 اس منصوبے کے لیے چین سے ایک مخصوص الیکٹرونک کار بھی درآمد کی گئی ہے جسے ڈرائیور لیس وہیکل میں تبدیل کرنے کے لیے اے آئی ٹولز پر کام جاری ہے۔

 اس پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد خرم نے " ایکسپریس " سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ " ہم جلد ریئل ٹائم وہیکل کنٹرول پر پہنچ جائیں گے اس سلسلے میں ہمارے انجینیرز نے ڈیٹا کنٹرول اور سوفٹ ویئر ڈویلپمنٹ پر خاصا کام کرلیا ہے، ہمیں امید ہے کہ آئندہ چھ میں ہم این ای ڈی کی سڑکوں پر اس کی ڈرائیوو کر پائیں گے۔

https://www.

facebook.com/expressnewspk/videos/541356328254982/

اس موقع پر موجود منصوبے سے وابستہ ریسرچ طلبہ انضمام اور علیمہ کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ساتھ ساتھ روبوٹیکس تکنیک کا بھی استعمال کیا جارہا ہے اس کی میپنگ کری گئی ہے جبکہ ایلگوریدھم کی مدد سے اسپیڈ لیمیٹ ، اوبجیکٹ ڈیٹیکشن اور لین ریکگنیشن تک پہنچ گئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ورچوئل ڈرائیوو میں کیا جارہا ہے جبکہ سگنل لائیٹ کی ریکگنائز اور اسٹیئرنگ کنٹرول پر اس وقت کام جاری ہے۔

واضح رہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں قائم نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس ان 9 مراکز میں شامل ہے جسے وفاقی حکومت کی جانب سے بنایا گیا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈرائیور لیس کار

پڑھیں:

جامعہ کراچی اور شاہد یونیورسٹی تہران کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط

مفاہمتی یادداشت کے مطابق دونوں جامعات نے مشترکہ پبلیکیشنز اور معلومات کا تبادلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کوتحقیقی لیبارٹریوں تک رسائی فراہم کریں گے اور ضروری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ تحقیقی منصوبوں، مشترکہ کانفرنسوں، سیمینارز، ورکشاپس اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں میں بھی تعاون کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ کراچی اور شاہد یونیورسٹی تہران، اسلامی جمہوریہ ایران کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔ مفاہمتی یادداشت پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور شاہد یونیورسٹی تہران کے بین الاقوامی امور کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ایمان زمانی نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔ مفاہمتی یادداشت کے مطابق دونوں جامعات نے مشترکہ پبلیکیشنز اور معلومات کا تبادلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کوتحقیقی لیبارٹریوں تک رسائی فراہم کریں گے اور ضروری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ تحقیقی منصوبوں، مشترکہ کانفرنسوں، سیمینارز، ورکشاپس اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں میں بھی تعاون کریں گے۔ علاوہ ازیں مشترکہ تحقیق اور فیکلٹی ڈیولپمنٹ جیسے اہم شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دیاجائے گا۔

شاہد یونیورسٹی تہران بین الاقوامی امور کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ایمان زمانی اور جامعہ کراچی کے شعبہ سیاسیات کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کواس مفاہمتی یادداشت کے لئے فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ اس موقع پر رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید، رئیس کلیہ فنون و سماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم، رئیس کلیہ علوم پروفیسر ڈاکٹر مسرت جہاں یوسف، رئیس کلیہ معارف اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر زاہد علی زاہدی، رئیس کلیہ نظمیات و انتظامی علوم پروفیسر ڈاکٹر زعیمہ اسرار محی الدین، ڈائریکٹر آف آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی ڈاکٹر سیدہ حورالعین، ان کی ٹیم اور شاہد یونیورسٹی تہران کے ایڈوائزرز اور نمائندے بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں اے آئی سے چلنے والی ڈرائیور لیس کار کی تیاری شروع
  • ٹیکسی بے قابو ہو کر کھمبے میں گھس گئی، ڈرائیور جاں بحق
  • ہیوی ٹریفک روکنے کیلئے شہری سڑکوں پر،ٹرک جلادیے
  • کراچی؛ یونیورسٹی روڈ پر فائرنگ سے نوجوان قتل، شناخت نہیں ہو سکی
  • جامعات وپیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں پہلا حق کراچی کے طلبہ کا ہے،منعم ظفر
  • سیاحوں کے لیے بڑی خبر ؛برف باری شروع
  • نیشنل اسٹیڈیم کا یونیورسٹی روڈ اینڈ پویلین آج کھول دیا جائے گا
  • جامعہ کراچی اور شاہد یونیورسٹی تہران کے مابین مفاہمتی یادداشت
  • جامعہ کراچی اور شاہد یونیورسٹی تہران کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط