اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں عوام کو اشیائے خورونوش کی مناسب نرخوں پر فراہمی کے لیے فوری حکمت عملی بنانے پر زور دیا گیا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف دینے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مشترکہ اقدامات کریں۔انہوں نے واضح کیا کہ عوام کو سستی اشیائے خورد و نوش کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے ابھی سے موثر حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔

کابینہ نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی رواداری کی حکمت عملی کی منظوری دے دی۔ اس پالیسی کے تحت مختلف مذاہب اور مسالک کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ڈائیلاگز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا۔ نفرت انگیز مواد کی روک تھام اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بھی ایکشن پلان مرتب کیا جائے گا۔

وفاقی کابینہ نے مختلف سرکاری اداروں میں اہم تعیناتیوں کی منظوری بھی دی، جن میں ڈاکٹر حسن الامین کو قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے قومی ادارہ برائے مطالعہ پاکستان کا ڈائریکٹر تعینات کرنے، طاہرہ رضا کی 5سال کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نان ایگزیکٹو ممبر کے طور پر تعیناتی اور لییلہ ایلیاس کلپانہ اور ستونت کور کی متروکہ وقف املاک بورڈ میں بطور خواتین ارکان تقرری شامل ہیں۔

وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے حکومت پاکستان اور عراق کے درمیان انکم ٹیکس اور کیپٹل پر ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمے اور ٹیکس چوری کی روک تھام سے متعلق معاہدے کے ابتدائی مسودے پر دستخط کی منظوری بھی دے دی۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 3 فروری 2025 کو ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ اس کے علاوہ کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز اور ریاستی ملکیتی اداروں سے متعلق اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزیراعظم نے زور دیا کہ عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تمام ادارے بھرپور کردار ادا کریں اور مہنگائی کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کابینہ نے عوام کو کے لیے

پڑھیں:

بارود سے فلسطینیوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی : وفاقی وزیرقانون

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، پاکستان نے ہمیشہ مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی ہے اور پاکستان اور اس کے عوام آج بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین پر جنگ مسلط کرکے جدید تاریخ میں ظلم و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل اب تک بچوں اور خواتین سمیت 65 ہزار فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے جبکہ ڈیڑھ لاکھ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں اور 15 ہزار کے قریب وہ لوگ ہیں جن کی بدترین اسرائیلی بمباری کی وجہ سے باقیات تک نہیں ملیں۔
وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اور بچوں اور خواتین سمیت عام شہریوں کو بلاتخصیص نشانہ بنایا جارہا ہے، اس بربریت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے، جس میں بے گناہ مسلمان شہید ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل امدادی سرگرمیوں کی راہ میں بھی رکاوٹ بن گیا ہے اور اسرائیلی حملوں سے ہسپتال، ایمبولینسیں، امدادی اداروں کے رضاکار ، پناہ گاہیں تک محفوظ نہیں، اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ اسرائیل کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف اور فلسطین میں ظلم و ستم پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان روزاول سے مسئلہ فلسطین پر اپنا ایک نقطہ نظر رکھتی ہے اور ہم آج بھی سمجھتے ہیں کہ دنیا بھر میں آج بھی جہاں جہاں لوگ اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں مصروف ہیں ان کی آواز آپ ڈائیلاگ سے تو روک سکتے ہیں لیکن بارود سے ان کی آواز کو نہیں دبایا جاسکتا چاہے وہ فلسطین ہو یا کشمیر ہو۔انہوں نے کہا کہ ان خطوں کے عوام کے حقوق کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی تقدیر کا فیصلہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے فیصلوں کے مطابق ہونا چاہئے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین کو اجاگر کیا ہے، نہ صرف اس جنگ کے دوران بلکہ اس سے قبل بھی، اور ماضی قریب میں بھی وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر عالمی فورمز پر پاکستان کے 25 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اس مسئلے پر دو ٹوک خیالات کا اظہار کیا اور اسرائیل کے اس وحشیانہ اقدام کی بھرپور مذمت کی ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام سمجھتے ہیں کہ اس ظلم و بربریت کو فی الفور رکنا چاہئے اور فلسطین کے مظلوم عوام کو نہ صرف اس مشکل گھڑی میں اقوام عالم کی بھرپور مدد کی ضروررت ہے بلکہ اس مسئلے کے حل کے لئے بھی سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہے تاکہ ظلم کی یہ داستان دوبارہ نہ دہرائی جاسکے۔
قبل ازیں وفاقی وزیرقانون نے وقفہ سوالات معطل کرکے فلسطین کے مسئلے پر بحث کی تحریک پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی فراڈ گروپ کے شواہد مل گئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا وفاقی حکومت سے صوبے کے آئینی و قانونی حق کا مطالبہ
  • خیبرپختوخوا واجبات: وفاقی حکام کا صوبائی حکومت کے مؤقف سے اتفاق
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سیکٹر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جائزہ اجلاس
  • بارود سے فلسطینیوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی : وفاقی وزیرقانون
  • وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
  • عوام ریلیف سے محروم کیوں؟
  • متنازع کینال منصوبہ، آئین میں صدر کو ایک کلومیٹر سڑک کی منظوری کا اختیار بھی نہیں ہے، شرجیل میمن
  • ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو روزگار فراہمی کیلئے بیلاروس سے مفاہمت ہوئی ہے، وزیراعظم
  • کرپشن فری بیانیہ والی پی ٹی آئی حکومت نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، اختیار ولی
  • نئی صبح کی نوید،پاکستان کا اقتصادی استحکام