لاہور:

پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان پھچر نے ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اسٹیبلشمنٹ کے رویے کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کر رہے ہیں، ہمیں معلوم ہے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر بے بس ہیں اور کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان پھچر نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو یوم سیاہ منایا، ہمارے ارکان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

اسمبلی اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان پوائنٹ آف آرڈر پر بات کریں گے، ہمارے لوگوں کے پاس پولیس ریڈ کرنے آتی ہے تو وہ کہتی ہے ہمیں کسی اور ادارے نے بھیجا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اسمبلی میں بات صرف اس لیے کر رہے ہیں کہ ریکارڈ کا حصہ بنے، ہمیں معلوم ہے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر بے بس ہیں، ہمارا یہاں بیٹھنا فضول ہے۔

ملک احمد خان پھچر کا کہنا تھا کہ آج ہم اسٹیبلشمنٹ کے رویے کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کر رہے ہیں، 8 فروری والی صرف ایف آئی آر طلب کر لے۔

اپوزیشن لیڈر نے  اسپیکر کو مخاطب کرکے کہا کہ جن اداروں کا نام کبھی ایوان میں نہیں لیا گیا آج لے رہے ہیں، پولیس والے پیسے لے کر چھوڑ دیتے ہیں، ہمارے علم میں ہے آپ بے بس ہیں اور کچھ نہیں کر سکتے لہٰذا ہمارا ایوان میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر واک آؤٹ کر کر رہے ہیں کہا کہ

پڑھیں:

’مہنگائی میں کمی ہو رہی تو ایوان میں تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ؟ بیرسٹر گوہر نےسوال اٹھا دیا

بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے تو ایوان میں بیٹھے لوگوں کی تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں کروڑپتی لوگ بیٹھے ہیں، تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے، پارلیمنٹ کےآخری اجلاس میں تنخواہیں بڑھانے کی بات کی گئی تھی، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کو مسترد کرتی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں 2 ججز نہیں آئے، لیٹر لکھا ہے، جوڈیشل کونسل اجلاس میں ہم بھی شریک نہیں ہوئے۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ 26ویں ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن پرفیصلہ ہوناباقی ہے، بانی پی ٹی آئی مقبول رہنماہیں انکی باتوں کوسنجیدہ لینا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نےوعدہ کیا تھا ریفارمز لے کر آئیں گے،حکومت ایک بھی قانون نہیں لاسکی جس سے ریفارمز آتیں، حکومت نے آج تک غزہ سےمتعلق ایک لفظ پارلیمنٹ میں نہیں کہا۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہےجمہوریت کی بنیاد ووٹ ہے، قومی اسمبلی کا13واں اجلاس ہورہاہے،حکومت کسی اجلاس میں بھی کورم پورانہ کرسکی۔

مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ضرور ہیں لیکن الائنس کاحصہ نہیں بنے، اسمبلی کے پہلے اجلاس میں کہا تھا ایوان نامکمل ہے، سپریم کورٹ نے ہمارےحق میں فیصلہ دیا اس پرعمل نہیں کیاجا رہا، وزیراعظم نےالیکشن کمشنر سےمتعلق کوئی خط نہیں لکھا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سینیٹ میں آج بھی خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہیں ہے، سسٹم کا حصہ رہتے ہوئے اسےتبدیل کریں گے، ہماری طرف سےعلی ظفر نے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھا کہ اجلاس مؤخر کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا اسپیکر اسمبلی پارلیمنٹ کے خلاف ریمارکس پر جسٹس محسن اختر کیانی کو طلب کریں گے؟
  • پاکستان اور ایران کے تعلقات بہت مضبوط ہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • ’کسی کو پارلیمان کے خلاف بات کرنے کا حق نہیں‘، اسپیکر قومی اسمبلی کا محسن اختر کیانی کو دوٹوک جواب
  • جو بڑھی ہوئی تنخواہیں نہیں لینا چاہتا وہ لکھ کر دے، اسپیکر ایاز صادق
  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج: ملک میں حالات مذاکرات کے قابل نہیں، عمر ایوب
  • قومی اسمبلی: پی ٹی آئی کا احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں
  • شرمیلا فاروقی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھادیا
  • ’مہنگائی میں کمی ہو رہی تو ایوان میں تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ؟ بیرسٹر گوہر نےسوال اٹھا دیا
  • ’مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے تو ایوان میں تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ہے‘