نئی دہلی: طیاروں کی تیاری میں تاخیر پر بھارتی فضائیہ کے سربراہ بھارت کے سرکاری طیارہ ساز ادارے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) پر پھٹ پڑے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بینگلورو میں ہونے والے ائیر شو میں شرکت کے دوران بھارتی لڑاکا طیارے تیجس کی طیاری میں تاخیر پر بھارتی فضائیہ کے ائیر چیف مارشل امر پریت سنگھ نے ایچ اے ایل حکام کو آڑے ہاتھوں لیا۔
واقعہ کی ویڈیو میں بھارتی فضائیہ کے سربراہ کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ آپ کو فضائیہ کے خدشات دور کرنے ہوں گے، اس وقت مجھے ایچ اے ایل پر بالکل بھروسہ نہیں  ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انہوں مزید کہا کہ مجھ سے وعدہ کیا گیا تھا کہ میں جب فروری میں یہاں آؤں گا تو مجھے 11 تیجس ایم کے ون اے طیارے تیار ملیں گے لیکن اب تک ایک بھی طیارہ تیار نہیں ہوا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارتی فضائیہ نے ایج اے ایل کو 83 تیجس ایم کے ون اے طیاروں کے لیے 364.

68 ارب بھارتی روپے کا ٹھیکہ دیا تھا۔
ایچ اے ایل نے فروری 2024 میں طیاروں کی فراہمی شروع کرنی تھی تاہم انجنوں کے حصول میں مشکلات کے باعث ان طیاروں کی فراہمی میں تاخیر ہورہی ہے۔
ایچ اے ایل کے سربراہ کاکہنا ہے کہ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ طیاروں کے اسٹرکچر تیار کرلیے جائیں گے اور جیسے ہی انجن دستایب ہوں گے تو طیاروں کو ائیر فورس کے حوالے کردیا جائے گا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھارتی فضائیہ فضائیہ کے

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ کے پی نے گورنر سے سرکاری جامعات کی چانسلر شپ لے لی

پشاور(نیوز ڈیسک) وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے گورنر سے سرکاری جامعات کی چانسلر شپ لے لی۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سرکاری جامعات کی چانسلر شپ گورنر سے وزیر اعلیٰ کو منتقل ہو گئی، جس کے لیے یونیورسٹیز ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ کو چانسلر کے اختیارات منتقل کرنے کے لیے ایک مراسلہ بھی گورنر سیکریٹریٹ سے جاری کر دیا گیا ہے، جس میں جامعات کا تمام ریکارڈ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے حوالے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام زیر التوا مقدمات اور شکایات بھی وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے حوالے کی جائیں، مراسلے کے مطابق وی سیز کو مستقبل کی خط و کتابت وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ سے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر فیصل کریم کنڈی کے درمیان اختیارات کی کھینچا تانی کافی عرصے سے جاری ہے۔

نومبر 2024 میں صوبائی کابینہ نے جامعات کے قانون میں ترمیم کی تھی، ترمیم کے مطابق وائس چانسلرز کی مدت ملازمت 4 سال کی گئی ہے اور جامعات کے وائس چانسلرز کے تقرر کا اختیار بھی وزیر اعلیٰ کے پاس آ گیا ہے۔ ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے مطابق وزیر اعلیٰ تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے چانسلر ہوں گے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کے لئے بجلی کی بندش کے حوالے سے اہم خبر آگئی

متعلقہ مضامین

  • تاریخ پہ تاریخ؛ بھارتی ایئرچیف ملکی طیارہ ساز ادارے پر برس پڑے
  • چمپئنز ٹرافی کے میچز، کراچی کے لیے ٹریفک پلان تیار
  • ایریزونا: ایئر پورٹ پر دو چھوٹے طیاروں میں تصادم، ایک شخص ہلاک
  • امریکی گلوکار کا طیارہ رن وے پر کھڑے دوسرے طیارے سے ٹکرا گیا، 1 شخص ہلاک
  • کراچی ماڈل کالونی میں حادثہ کا شکار طیارے میں مجھے بھی سوار ہونا تھا، نازش جہانگیر کا انکشاف
  • پاک فضائیہ کی اسلام اباد کی فضائی حدود میں تربیتی مشق
  • پاک فضائیہ میں ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس کی شمولیت سے بھارت کی نیندیں حرام
  • بھارتی فضائیہ کو لڑاکا طیارے تیجس فراہم کرنے کا مرحلہ آگیا
  • وزیر اعلیٰ کے پی نے گورنر سے سرکاری جامعات کی چانسلر شپ لے لی