UrduPoint:
2025-02-12@14:49:48 GMT

چین کا بنگلہ دیش کی نصابی کتب میں نقشے پر اعتراض

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

چین کا بنگلہ دیش کی نصابی کتب میں نقشے پر اعتراض

بیجنگ/لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 فروری ۔2025 )چین نے بنگلہ دیش کے نصابی کتب میں ایک نقشے پر اعتراض اٹھایا ہے جس میں ایشیا کے نقشے میں اروناچل پردیش اور اکسائی چن کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے چینی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش نے چوتھی جماعت کی نصابی کتابوں اور محکمہ سروے کی ویب سائٹ پر ان دونوں علاقوں کو بھارت کی حدود میں شامل کر کے حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا ہے اور اسے حقیقت سے متصادم غلطی قرار دیا.

بنگلہ دیشی جریدے” پروتھوم الو“ کے مطابق بیجنگ نے گذشتہ سال نومبر میں بنگلہ دیشی حکام کو ایک خط بھیجا تھا جس میں نقشوں اور نصابی کتابوں میں پیش کی گئی معلومات کی درستگی کا مطالبہ کیا گیا تھا.

(جاری ہے)

چین کے خط میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش اینڈ گلوبل سٹڈیز کے نصاب میں شامل ایشیا کے ایک نقشے میں چین اور بھارت کی سرحدوں کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے خاص طور پر اروناچل پردیش اور اکسائی چن کے حوالے سے انڈیا اور چین کے درمیان تین ہزار 488 کلومیٹر طویل سرحد ہے جو مغرب میں لداخ سے مشرق میں اروناچل پردیش تک پھیلی ہوئی ہے.

چین کے پاس لداخ میں اکسائی چن نامی علاقے کے ایک بڑے حصے کا کنٹرول ہے جو اس نے بھارت کے ساتھ 1962 کی جنگ کے دوران جیتا تھا چین بھارت کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کو اپنے صوبے تبت کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات جولائی 2020 میں مزید کشیدہ ہو گئے تھے جب لداخ کی وادی گلوان میں ہونے والی ایک خونریز جھڑپ میں 20 بھارتی فوجی اورچار چینی فوجی مارے گئے تھے یہ پہلا موقع تھا کہ 45 سال میں کسی سرحدی جھڑپ میں جانی نقصان ہوا تھا.

بھارت نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ اس نے چین کے ساتھ متنازع ہمالیائی سرحد پر فوجی گشت کے حوالے سے ایک معاہدہ کر لیا ہے جو اس تنازع کو حل کرنے کی طرف ایک اہم پیش رفت قرار دی گئی تھی چین نے نویں اور دسویں جماعت کے لیے بنگلہ دیش اینڈ گلوبل سٹڈیز کی نصابی کتابوں میں ہانگ کانگ اور تائیوان کو علیحدہ ممالک کے طور پر بیان کیے جانے پر بھی اعتراض کیا ہے جہاں انہیں ڈھاکہ کے تجارتی شراکت دار کے طور پر پیش کیا گیا ہے بیجنگ کا مو¿قف ہے کہ تائیوان ایک خودمختار ریاست نہیں بلکہ چین کا ایک الگ صوبہ ہے اور اسے چین کے ساتھ ضم کرنے کے لیے طاقت کے استعمال کو بھی مسترد نہیں کرتا.

چین نے بنگلہ دیش پر زور دیا کہ وہ ”ون چائنا“ پالیسی پر قائم رہے اور ایک دوسرے کی خودمختاری‘ آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے چین کے اس خط کے بعد دونوں ممالک کے سفارت کاروں کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے بنگلہ دیش کی وزارتِ تعلیم اور نیشنل کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ (این سی ٹی بی) کا کہنا ہے کہ نئی نصابی کتابوں کی طباعت پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے جس کی وجہ سے فوری طور پر کوئی تبدیلی ممکن نہیں.

اس صورت حال کے پیش نظر ڈھاکہ نے بیجنگ سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے میں زیادہ دباﺅنہ ڈالے اور یقین دہانی کروائی کہ آئندہ اس مسئلے کو باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گا بنگلہ دیشی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے جریدے ”دی ڈیلی سٹار“ کو بتایا کہ ہم اس وقت کوئی تبدیلی نہیں کر رہے اور صورت حال کو جوں کا توں برقرار رکھے ہوئے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نصابی کتابوں بنگلہ دیش گیا ہے ہے اور پیش کی چین کے

پڑھیں:

امن  مشوق : خطرات سے مل کر مقابلہ کرنا ہوگا : سربراہ پاک بحریہ : جدہد ٹیکنالوجی کا ستعمال ضروری : بنگلہ دیشی نیول چیف

کراچی +اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ  خصوصی) پاک بحریہ کی کثیر القومی امن مشق کے چوتھے روز امن ڈائیلاگ کی پروقار اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ میری ٹائم سکیورٹی کیلئے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔ امن ڈائیلاگ میں شرکت پر تمام شرکاء کے مشکور ہیں۔ درپیش خطرات کا مل کرمقابلہ کرنا ہوگا۔ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ امن ڈائیلاگ میں منعقدہ مختلف سیشنز انتہائی مفید ثابت ہوں گے، ہمیں ترقی کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوشحال مستقبل کیلئے میری ٹائم کے شعبے میں نئی شراکت داریوں کو فروغ دینا ہو گا۔ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے مل کر نمٹنا ہو گا۔ بنگلا دیش کے نیول چیف ایڈمرل نظم الحسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندری تحفظ کیلئے مشترکہ کاوشیں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن وامان یقینی بنانا ہوگا، میری ٹائم سکیورٹی سے متعلق دوطرفہ تعاون اہم ہے۔ درپیش چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہوگا، امن مشق خطے کے امن و استحکام کے لیے اہم کردارادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹائم سکیورٹی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانا ہوگا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے امن ڈائیلاگ 2025ء کے اختتامی سیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحر ہند کو کشیدگی اور تنازعات کا مرکز نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان تصادم پر تعاون اور کشیدگی پر تجارت کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمندروں کو غیر قانونی ماہی گیری، بحری قزاقی، منشیات اور انسانی سمگلنگ کے ابھرتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حسینہ واجد کے ’آئینہ گھر‘ بنگلہ دیش میں خوف کی علامت کیوں تھے؟
  • امن  مشوق : خطرات سے مل کر مقابلہ کرنا ہوگا : سربراہ پاک بحریہ : جدہد ٹیکنالوجی کا ستعمال ضروری : بنگلہ دیشی نیول چیف
  • آپریشن ڈیول ہنٹ: بنگلہ دیش میں حسینہ واجد سے منسلک گینگ کے1300 افراد گرفتار
  • بنگلہ دیش میں بدامنی کی تازہ لہر، سینکڑوں افراد گرفتار
  • آپریشن ڈیول ہنٹ: بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کے وفاداروں کیخلاف کارروائی شروع کردی، 1300 سے زائد گرفتاریاں
  • نکتہ اعتراض پر بات کی اجازت دینے کے معاملے پرپی ٹی آئی کا ایوان میں احتجاج
  • فیصل کریم کنڈی کا ملازمین برطرفی بل 2025 پر اعتراض، ترامیم کی ضرورت
  • سندھ بلڈنگ، سسٹم کی اجارہ داری، بدعنوان افسران سیٹوں پر قابض
  • عالمی درجہ بندی میں بہتری کیلیے بنگلہ دیشی تعلیمی قیادت پاکستانی جامعات کا دورہ کرے گی