اسلام آباد:

ایس آئی ایف سی کے تحت گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو (جی سی آئی) کی کوششوں سے زرعی منظرنامے میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

جی سی آئی کی معاونت سے روایتی زراعت سے کارپوریٹ طرز کی زراعت کی طرف اہم قدم بڑھایا گیا ہے۔ پنجاب کے جدید آبی انتظام سے زرعی پیداوار کے لیے ڈیڑھ لاکھ ایکڑ زمین کو سیراب کیا گیا ہے۔

جی سی آئی کی کامیاب حکمت عملی، کسانوں کو معیاری کھاد اور بیج فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوئی، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوا۔ زرعی شعبے کی ترقی اور جدت سے آگاہی کے لیے حکومتی شخصیات کے ماڈل فارمز کے دورے کا اہتمام کیا گیا۔

گرین پاکستان انیشی ایٹو کی جانب سے کارپوریٹ فارمنگ میں استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری اور ٹیکنالوجی کی نمائش کا اہتمام بھی جاری ہے۔ پیرووال اور مظفرگڑھ میں تیار کردہ ماڈل فارمز کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں سے آگاہی فراہم کریں  گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

گرین بانڈز کے ذریعے فنڈنگ حاصل کرنے کا حکومتی فیصلہ : آئی ایم ایف کے اہداف کی تکمیل کیلئے اہم قدم

پاکستان نے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز کی پہلی قسط کے حصول کیلئے گرین بانڈز کے اجرا کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق حکومت رواں ماہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تین ارب روپے مالیت کے گرین بانڈز جاری کرے گی ان بانڈز کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے والے منصوبوں کی تکمیل کیلئے فنڈنگ حاصل کرنا ہے یہ اقدام پہلی بار آئی ایم ایف کی مشاورت سے کیا جا رہا ہے اور ان بانڈز کی میچورٹی مدت تقریباً تین سال رکھی گئی ہے بانڈز کے اجرا سے قبل وفاقی کابینہ کی منظوری درکار ہوگی آئی ایم ایف نے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز پروگرام کے تحت پاکستان پر یہ شرط عائد کی ہے کہ ملک کو مقامی اور بین الاقوامی ذرائع سے مالی وسائل اکٹھے کرنے ہوں گے تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے جاری منصوبے مکمل کیے جا سکیں ان شرائط کو پورا کیے بغیر آر ایس ایف کی پہلی قسط جاری نہیں کی جائے گی ذرائع کے مطابق پاکستان نے رواں مالی سال کے دوران چائنیز مارکیٹ میں تیس کروڑ ڈالر مالیت کے پانڈا بانڈز جاری کرنے کا منصوبہ بھی بنایا تھا جو نومبر یا دسمبر میں متوقع تھا تاہم اب یہ بانڈز جاری نہیں کیے جا سکیں گے وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے جولائی میں چین کے دورے کے دوران چائنا ایکسپورٹ اینڈ کریڈٹ انشورنس کارپوریشن سے پانڈا بانڈز کے اجرا کیلئے گارنٹی کی درخواست کی تھی اور اس سلسلے میں ایڈوائزر کی تعیناتی بھی ہو چکی ہے وزارت اقتصادی امور کی رپورٹ کے مطابق پانڈا بانڈز کا اجرا رواں مالی سال کے ایکسٹرنل فنانسنگ پلان کا حصہ تھا اور یہ بانڈز ابتدائی طور پر پہلی سہ ماہی میں جاری کیے جانے تھے تاہم بعد ازاں یہ فیصلہ کیا گیا کہ بانڈز کو دوسری سہ ماہی میں فلوٹ کیا جائے گا لیکن اب یہ منصوبہ موخر کر دیا گیا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت پاکستان کو ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز کی مد میں ایک ارب تیس کروڑ ڈالر کی رقم مرحلہ وار ملے گی اور یہ رقم اپ فرنٹ جاری نہیں کی جائے گی اس فنڈ کے حصول کیلئے پاکستان کو تیرہ مخصوص اہداف پر عملدرآمد کرنا ہوگا جن میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبے بھی شامل ہیں ان منصوبوں پر عملدرآمد کی نگرانی آئی ایم ایف خود کرے گا تاکہ شفافیت اور مؤثر عمل یقینی بنایا جا سکے

متعلقہ مضامین

  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • اسٹیبلشمنٹ سے مصالحتی کوششوں کے دوران پی ٹی آئی کا کمیٹیوں میں تبدیلیوں پر غور
  • کے پی میں تبدیلی کا جھوٹا ڈھونگ رچایا گیا: اختیار ولی خان
  • ٹرمپ کا گرین کارڈ ہولڈرزاور تارکین وطن کی سخت نگرانی کا حکم
  • ایس آئی ایف سی کی معاونت سے یورپی ممالک کو برآمدات میں نمایاں اضافہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی تبدیلی کو لے کر ججوں کے درمیان کیا تنازع چل رہا ہے؟
  • پاکستان ڈیڑھ لاکھ ہنر مند بیلا روس بھیجے گا، دفاع، زراعت، تجارتی تعاون پر اتفاق
  • ٹرینوں کے اوقات میں تبدیلی کا اعلان
  • سندھ میں وہیکل رجسٹریشن بک کی تبدیلی کی معیاد میں توسیع
  • گرین بانڈز کے ذریعے فنڈنگ حاصل کرنے کا حکومتی فیصلہ : آئی ایم ایف کے اہداف کی تکمیل کیلئے اہم قدم