اسکائی ڈائیونگ کے دوران شہری کو دورہ پڑنے لگا، کس طرح انسٹرکٹر نے بچایا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
انٹرنیٹ پر دوبارہ منظر عام پر آنے والی اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اسکائی ڈائیور کو آسمان میں دورے پڑتے ہیں اور وہ بے ہوش ہونے کی حالت میں بے قابو ہوکر گھومتا ہے۔
اسکائی ڈائیونگ کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ کیمرے میں قید کیا گیا، جس میں ایک اسکائی ڈائیور کو ہوا میں رہتے ہوئے بھی دورے پڑتے ہوئے دکھایا گیا۔
ایک بہادرانہ عمل میں، اس کے ساتھی اسکائی ڈائیور اور انسٹرکٹر نے تیزی سے مداخلت کی، ہوا کے ذریعے پینتریبازی کرتے ہوئے پریشان اسکائی ڈائیور تک پہنچ گئے۔
فوری سوچ اور درست کارروائی کے ساتھ، بچاؤ کرنے والے نے اسکائی ڈائیور کے بے قابو گھومنے کو مستحکم کیا اور اپنے پیراشوٹ کو بروقت کھول دیا، جس سے جان لیوا ہونے سے بچا۔
یہ واقعہ 2015 میں پیش آیا جب کرسٹوفر جونز نامی آسٹریلوی شہری کو اسکائی ڈائیونگ کے دوران دورہ پڑا۔ انسٹرکٹر شیلڈن میک فارلین نے مسٹر جونز کو پکڑنے کی جدوجہد کی اور آخر کار جونز کو تقریباً 4,000 فٹ کی بلندی پر پکڑ کر اپنا پیراشوٹ کھولنے میں کامیاب ہو گئے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسکائی ڈائیور
پڑھیں:
دُولہے کا سہرا کی ریکارڈنگ کے دوران نصرت فتح علی خان کئی مرتبہ آبدیدہ ہوئے، بھارتی نغمہ نگار کا انکشاف
عروف بھارتی نغمہ نگار سمیر انجان نے انکشاف کیا ہے کہ عظیم قوال اور گلوکار نصرت فتح علی خان ’دولہے کا سہرا‘ ریکارڈ کرواتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے تھے۔
حال ہی میں معروف بھارتی نغمہ نگار سمیر انجان نے ایک شو میں شرکت کے دوران ایک جذباتی واقعہ شیئر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب نصرت صاحب ممبئی آئے تو موسیقار ندیم نے ان سے فلم ’دھڑکن‘ کے لیے گانا گانے کی درخواست کی۔ نصرت صاحب نے کہا کہ وہ صرف اسی صورت گائیں گے اگر گانا انہیں پسند آئے گا۔
نغمہ نگار نے بتایا کہ کمپوزیشن سننے کے بعد انہوں نے ریکارڈنگ کے لیے رضامندی ظاہر کی اور ہم سب ریکارڈنگ کیلئے تیار ہوگئے۔
سمیر انجان نے انکشاف کیا کہ ریکارڈنگ کے دوران جب بھی نصرت فتح علی خان بول ’میں تیری باہوں کے جھولے میں پلی، بابُل‘ گاتے، تو رونے لگتے۔
سمیر کے مطابق یہ کیفیت ایک یا دو بار نہیں بلکہ کئی بار ہوئی جس کی وجہ سے درمیان میں کئی مرتبہ ریکارڈنگ میں بریک لینا پڑا، ان کا کہنا تھا کہ نصرت صاحب نے بتایا کہ یہ بول انہیں اپنی بیٹی کی یاد دلاتے ہیں، جس سے ان کا جذباتی تعلق جڑا ہوا تھا۔
نغمہ نگار نے بتایا کہ ہم نے کئی مرتبہ خان صاحب کو ریکارڈنگ ملتوی کرنے کا کہا تاہم ان کے اسرار پر ریکارڈنگ ایک ہی دن میں مکمل کی گئی کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ آج ہی ریکارڈنگ کرنے سے اس گانے میں وہ جذبات آئیں گے۔
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ نصرت فتح علی خان نہ صرف گاتے تھے بلکہ ہر لفظ کو محسوس کرتے تھے، اور یہی خلوص انہیں ایک ناقابلِ فراموش فنکار بناتا ہے۔